اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل جلد حل کئے جائیں : مریم نواز : وزیراعلی ، چیف سیکرڑی ی ‘ آئی جی آفس میں فوکل پرسن مقرر کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز سے ایم ڈی اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن افضال بھٹی نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ آفس، چیف سیکرٹری آفس اور آئی جی آفس میں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ حکومت پنجاب کے فوکل پرسن، بیرون ملک مقیم بھائیوں کے معاملات اور مسائل حل کروانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر اوورسیز پاکستانی کمشن پنجاب کو فعال اور متحرک بنانے کیلئے اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا حکم دیا اور تمام سرکاری محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو اوورسیز پاکستانیوں کی مسائل جلد حل کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔ ملاقات میں اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کے ایم ڈی افضال بھٹی نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل اور امور کے بارے میں بریفنگ دی۔ افضال بھٹی نے او پی ایف ہاؤسنگ سوسائٹی اور سکول کے معاملات سے بھی آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل بلا تاخیر حل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ موجودہ حکومت اوورسیز پاکستانیز کے مسائل کے حل میں ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ اوورسیز پاکستانیز وطن عزیز کا سرمایہ ہیں۔ ایم ڈی اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن افضال بھٹی نے آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کی کامیابی پر وزیراعلیٰ مریم نواز کو مبارکباد دی۔ افضال بھٹی نے کہا کہ تمام اوورسیز پاکستانی حکومت اور پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ پوری دنیا میں اوورسیز پاکستانیوں نے بھارت کے خلاف جنگ میں شاندار فتح پر جشن منایا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستانیوں کے مسائل اوورسیز پاکستانیوں اوورسیز پاکستانی افضال بھٹی نے
پڑھیں:
وزیراعلی سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے اور کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
سید مراد علی شاہ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں، سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے، گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا، سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔ کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔ اجلاس میں وزیراعلی سندھ کو وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے، کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں، جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں، 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے، آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں، سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے، گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا، سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔ مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میئر کراچی مرتضی وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں، 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں، مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کرچی حسن نقوی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خالد حیدر شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ایڈیشنل آئی جی آزاد خان، سی او او واٹر بورڈ اسداللہ خان اور دیگر شریک تھے۔