آندھی، جھکڑ اور شدید بارشوں کا الرٹ جاری کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
آندھی، جھکڑ اور بارشوں کا الرٹ جاری کردیا اور بارش کے دوران خطرے والے علاقوں میں سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے 2 سے 7 جون تک الرٹ جاری کردیا، جس میں آندھی، گردآلودہوائیں اور بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ راولپنڈی، لاہورسمیت مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔ سوات، دیر،ایبٹ آباد،کرم و دیگر شمالی اضلاع سمیت گلگت بلتستان و آزاد کشمیر میں جزوی ابر آلودی،چند مقامات پر بارش کا امکان ہے۔ کراچی، حیدرآباد، سکھر ، کوئٹہ، تربت، گوادر سمیت دیگرعلاقوں میں موسم گرم و خشک رہنے کا امکان ہے۔ این ڈی ایم اے بارش کے دوران خطرے والے علاقوں میں سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے اور کہا ممکنہ بارشوں سے عید پر گرمی میں کمی آئے گی۔ دوسری جانب لاہور سمیت پنجاب میں بادلوں کی انٹری ہوگئی اور سرائےعالمگیراور گردونواح میں بارش سے گرمی کا زورٹوٹ گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق عید کی تعطیلات میں میدانی علاقوں کا موسم شدید گرم رہے گا تاہم بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔ خیال رہے سندھ اور بلوچستان میں گرمی کا زور بدستور برقرارہے، سبی میں پارہ اڑتالیس،جیکب آباد سینتالیس اوردادو میں چھیالیس ڈگری تک جاسکتا ہے۔ کراچی میں سمندری ہوائیں بحال ہو گئیں، آج درجہ حرارت سینتیس ڈگری تک جانے کا امکان ہے ، شدت چالیس ڈگری سے زیادہ محسوس کی جا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
25 جولائی تک شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور گلوف ایونٹس کا خدشہ، این ڈی ایم اے
ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے 25 جولائی تک ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کے باعث ممکنہ خطرات سے خبردار کر دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق شمالی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے (GLOF ایونٹس) سے سیلاب کا خدشہ ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ریشون، بریپ، بونی، سردار گول، ٹھلو، ہنارچی، درکوٹ اور اشکومن شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ، چناب، جہلم اور کابل میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافے کا امکان ہے، جبکہ چناب پر مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقام پر نچلے سے درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔
جہلم میں منگلا اور کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج پر پانی کی سطح بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا میں دریائے سوات، پنجکوڑہ اور دیگر ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ، شگر اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
شمشال، ہوشے، سالتورو اور ملحقہ علاقوں میں اچانک سیلاب (فلیش فلڈ) کا بھی خطرہ ہے۔ بلوچستان کے ژوب، شیرانی، سبی اور موسیٰ خیل کے علاقوں میں بھی ندی نالوں میں طغیانی کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق شاہراہِ قراقرم اور بابوسر ٹاپ دونوں جانب سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو چکے ہیں۔ ترجمان نے سیاحوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی تک پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔