استنبول میں روس اور یوکرین کے وفود کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور منعقد ہوا، تاہم غیرمشروط جنگ بندی پر تاحال اتفاق نہ ہوسکا۔ چالیس روسی طیاروں کی تباہی کے بعد یہ بات چیت ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بن گئی ۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے مذاکرات کے بعد بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ترکیہ میں جلد ہی روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان براہِ راست ملاقات ہوگی۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن بھی اس ممکنہ ملاقات میں شریک ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بھی استنبول میں جاری مذاکرات پر امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات چیت فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مذاکرات منصفانہ، دیرپا اور جامع امن کی جانب پہلا قدم ہیں۔
اگرچہ مذاکرات کا یہ دور کسی عملی پیش رفت کے بغیر ختم ہوا، لیکن ترکی اور اقوام متحدہ کی جانب سے مثبت بیانات اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں کہ فریقین جلد کسی معاہدے کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔

 

 

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے

اسلام آباد:

ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔

دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔

پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔

خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • پاک افغان جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق
  • روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
  • پاکستان اور افغانستان استنبول میں امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنے پر متفق
  • افغان مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ بہت بڑی کامیابی ہے: طلال چودھری
  • معاہدہ ہوگیا، امید ہے اب دہشتگردی کی کارروائیاں نہیں ہوں گی: عطا تارڑ
  • استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر، اعلامیہ جاری
  • پاکستان اور افغانستان کا جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق
  • استنبول مذاکرات: عبوری رضامندی اور خطے میں امن کی جانب پیش قدمی