نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے موٹر ویز پر نان ایم ٹیگ او کم بیلنس گاڑیوں پر ٹول ٹیکس میں اضافہ کر دیا۔ نان ایم ٹیگ اور کم بیلنس والی گاڑیوں پر 50 فیصد اضافی ٹول چارجز لاگو ہوں گے۔ 

نان ایم ٹیگ او کم بیلنس گاڑیوں کے نئے ٹول چارجز کا اسلام آباد سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، اطلاق 15 جون سے ہو گا۔ 

نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد سے لاہور موٹروے پر نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کار کے لیے ٹول ٹیکس 1800 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ 

نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور سے عبدالحکیم تک نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کار پر ٹول ٹیکس 1200 روپے ہو گا، پنڈی بھٹیاں سے ملتان موٹروے پر نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کار پر ٹول ٹیکس 1600 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ 

نوٹیفکیشن کے مطابق نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کار پر ملتان سے سکھر کےلیے ٹول ٹیکس 1800 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ ڈی آئی خان سے ہقلہ موٹروے پر نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کار کا ٹول 1000 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ 

نوٹیفکیشن کے مطابق حسن ابدال سے مانسہرہ ایکسپریس وے پر نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کار پر نیا ٹول 450 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ موٹر ویز پر نان ایم ٹیگ، کم بیلنس کمرشل گاڑیوں کے لیے بھی ٹول ٹیکس میں اضافہ کر دیا گیا۔ 

نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور سے اسلام آباد 2 اور 3 ایکسل ٹرک کے لیے نیا ٹول 7900 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ نان ایم ٹیگ، کم بیلنس آر ٹی کیولیٹڈ ٹرک کے لیے ٹول ٹیکس 10200 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ 

این ایج اے کے مطابق ٹول ٹیکس میں اضافہ ایم ٹیگ کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا، شہری اضافی چارجز سے بچنے کے لیے 15 جون سے قبل گاڑیوں پر ایم ٹیگ اور بیلنس یقینی بنائیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نوٹیفکیشن کے مطابق ٹول ٹیکس میں اضافہ کم بیلنس کار پر پر نان ایم ٹیگ پر ٹول ٹیکس گاڑیوں پر کے لیے

پڑھیں:

ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکس آمدن میں گزشتہ برس کی نسبت 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے مالی سال 2025 میں 5.9 ملین ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر حکام کو خراج تحسین پیش کیا، اور عوام کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ذمہ داری کا ثبوت دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کا ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی کے دوران شہید اہلکاروں کو خراج عقیدت

وزیراعظم نے کہاکہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، جس پر عوام کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اللہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی۔

وزیراعظم نے کہاکہ قابل اور محنتی افسران کی حوصلہ افزائی اور ناقص کارکردگی کی حوصلہ شکنی کے نظام سے ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا۔

شہباز شریف نے کہاکہ ایف بی آر کی ڈیجٹائزیشن کی نگرانی بذات خود ہر اجلاس کی ہفتہ وار صدارت میں کی، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔ غیر رسمی معیشت کے خاتمے کے لیے پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا۔

مزید پڑھیں: معیشت درست سمت میں گامزن، آئندہ مالی سال کا بجٹ ایف بی آر نہیں بنائےگا، وزیر خزانہ

وزیراعظم نے کہاکہ ٹیکس آمدن میں گزشتہ برس کی نسبت 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ کرپشن اور غیر رسمی معیشت کے مکمل خاتمے کے لیے دن رات مصروف عمل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایف بی آر اصلاحات شہباز شریف غیررسمی معیشت وزیراعظم پاکستان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے: چیئرمین ایف بی آر
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • 2025 میں ریکارڈ 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ،وزیراعظم کی ایف بی آر حکام کی ستائش
  • وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
  • ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • 31 اکتوبر تک 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، ایف بی آر
  • ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں نمایاں اضافہ