قیمتوں کے گٹھ جوڑ پر ایڈوائزری کونسل سمیت6 کھادکمپنیوں پرکروڑوں روپے کاجرمانہ عائد
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2025ء)کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے قیمتوں کے گٹھ جوڑ پر ایڈوائزری کونسل سمیت6 کھاد کمپنیوں پر کروڑوں روپیکا جرمانہ عائد کردیا۔کمپیٹیشن کمیشن نے کہاکہ کھاد کمپنیوں کی پیداواری لاگت مختلف ہے تو پھر قیمت یکساں کیسے ہی ۔جاری اعلامیے کے مطابق کھاد قیمتوں کے گٹھ جوڑ میں ایڈوئزری کونسل اور 6 کھاد کمپنیاں ملوث پائی گئیں، گٹھ جوڑ پرکھاد کمپنیوں پر 37 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
(جاری ہے)
کمپیٹیشن کمیشن کے مطابق کھادکمپنیوں نے آگاہی مہم کی آڑ میں قیمتیں طے کیں، پالیسی کے تحت فرٹیلائزر سیکٹر کی قیمتیں ڈی ریگولیٹڈ ہیں، قیمتوں کا اعلان ایڈوائزری نہیں بلکہ کاروباری فیصلہ تھا۔کمپیٹیشن کمیشن کے مطابق 6کمپنیوں پر پانچ کروڑ فی کمپنی اور تنظمیم پر7 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیاکہ کھاد کی یکساں قیمتوں کا تعین کسانوں کیلئے نقصان دہ ثابت ہوا،کاروباری و تجارتی تنظیمیں قیمتوں کا تعین نہیں کر سکتیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کمپیٹیشن کمیشن گٹھ جوڑ
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔ انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔ یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔