ٹرمپ کے اقدامات سے متاثر ہونے والے ہندوستانی طلباء کے معاملے پر مودی خاموش ہیں، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
جے رام رمیش نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس بات پر کسی تشویش کا اظہار نہیں کیا ہے کہ کسطرح ہندوستانی طلباء اور انکے خاندان امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات سے بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر ملکی طلباء کو متاثر کرنے والے امریکی فیصلوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ چین نے اپنے طلباء کو درپیش مشکلات کے بارے میں سخت ردعمل ظاہر کیا ہے لیکن وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر ہندوستانی طلباء کو ہونے والی پریشانیوں پر مکمل طور پر خاموش ہیں۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا کہ وزارت خارجہ کے مطابق 2024ء میں تقریباً 3,37,630 ہندوستانی طلباء اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکہ گئے اور امریکی کیمپس میں غیر ملکی طلباء میں سے تقریباً ایک تہائی تعداد ہندوستان طلباء کی ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ تقریباً ساڑھے تین لاکھ ہندوستانی خاندانوں نے اپنی محنت کی کمائی کی بچت سے یا قرض لے کر اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکہ بھیجا۔
جے رام رمیش نے کہا کہ ان طلباء کے علاوہ وہ جو اس سے پچھلے سالوں میں گئے تھے، سب کو ایک غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے۔ وہیں 2025ء میں جانے کی منصوبہ بندی کرنے والے طلباء کی ایک بڑی تعداد شاید کبھی اپنی خواہشات کو پورا ہوتا ہوا نہ دیکھ سکے، کیوں کہ ٹرمپ نے اپنے ارادوں کو واضح کر دیا ہے۔ چین نے چینی طلباء کے حوالے سے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے لیکن ہمارے وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے بالکل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ جے رام رمیش نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس بات پر کسی تشویش کا اظہار نہیں کیا ہے کہ کس طرح ہندوستانی طلباء اور ان کے خاندان امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہندوستانی طلباء نے کہا کہ کا اظہار کیا ہے
پڑھیں:
بھارت کی دوبارہ سبکی، امریکی صدر نے 5 طیارے گرانے کا ذکر پھر چھیڑ دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ری پبلکن اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ جھڑپوں میں 5 لڑاکا طیارے مار گرائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل
انہوں نے ایک بار پھر یہ بیان دہرایا کہ اگر وہ جنگ نہ رکواتے تو ایٹمی جنگ چھڑ سکتی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ رکوانے کا کریڈٹ اپنے نام کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے دونوں ملکوں سے کہا کہ جنگ نہ روکی تو امریکا آپ سے تجارت نہیں کرے گا‘۔
امریکی صدر کے اس بیان کے بعد بھارت کا ناکام ’آپریشن سندور‘ ایک بار پھر جھوٹا ثابت ہوا اور بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر اس سے قبل بھی بھارتی طیارے مار گرائے جانے اور پاک بھارت کشیدگی کے دوران جنگ بندی میں کردار ادا کرنے کے بیانات دے چکے ہیں، جنہیں بھارت میں شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن سندور امریکی صدر بھارت پاکستان صدر ٹرمپ