Islam Times:
2025-06-06@12:51:38 GMT

امریکی تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، سید عباس عراقچی

اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT

امریکی تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، سید عباس عراقچی

اپنے ایک انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقاومت کوئی فرد یا تنظیم نہیں، بلکہ ایک آزادی کی تحریک ہے جو شہیدوں کے خون سے زندہ ہے اور جاری رہے گی۔ قائدین کی شہادت نے مقاومت کو کمزور نہیں بلکہ اسے مزید مضبوط کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے لبنانی چینل المنار کو انٹرویو دیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ تہران اور بیروت کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔ انہوں نے بیروت جانے والی براہ راست ایرانی پروازوں کی بندش پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی فنی یا عملی رکاوٹ کا جائزہ لینے اور اسے حل کرنے کے لئے تیار ہیں۔ خوش قسمتی سے لبنان بھی حقیقی عزم رکھتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معمول کے مطابق براہ راست پروازیں بحال ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لبنان کے ساتھ سیاسی، معاشی اور تجاری تعلقات کو باہمی احترام کے دائرے میں فروغ دیں گے۔ ایران اور لبنان کے تعلقات کو اپنے فطری راستے پر واپس آنا چاہیے اور ہمیں اس حوالے سے لبنانی حکام میں بھی مثبت ارادہ نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران، لبنان کی تعمیر نو میں تعاون کے لیے تیار ہے۔ ایرانی کمپنیوں کو بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تعمیر کا وسیع تجربہ حاصل ہے۔ اگر سرکاری سطح پر درخواست کی جائے تو ہم مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں۔
  اپنے انٹرویو کے دوسرے حصے میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ حزب‌ الله ایک خود مختار لبنانی تحریک ہے۔ تہران، لبنان کے داخلی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت کے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے اپنے دورہ بیروت اور مرقد شهید "سید حسن نصر الله" کی زیارت کو ایک دل کو چھو لینے والا لمحہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید سید حسن نصر الله کی قبر پر حاضری ہمارے لئے بہت دردناک ہے۔ ہم نے اس عظیم شہید سے سیکھا کہ ایک قیادت کے ہاتھ گرنے والا پرچم دوسری قیادت کے ہاتھ میں آ جاتا ہے۔ سید عباس عراقچی نے لبنان پر ایرانی بالادستی جیسے الزامات یا مقاومت کو ایرانی پراکسیز کہنا لبنان دشمنوں کے من گھڑت الزامات قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ ایک آزاد لبنانی تحریک ہے جو اپنے ملک کے سیاسی اور سماجی میدان میں سرگرم ہے۔ یہ تحریک ایران کا بازو نہیں بلکہ اس کے فیصلے مکمل طور پر قومی ہیں اور لبنان کے مفادات کے مطابق ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم لبنان کے معاملات میں کسی بھی بیرونی مداخلت کو مسترد کرتے ہیں۔ مقاومت کا مسلح ہونا یا نہ ہونا لبنان کا اندرونی معاملہ ہے۔ جسے لبنان کی حکومت اور عوام کے درمیان قومی مکالمے کے ذریعے حل ہونا چاہیے۔

سید عباس عراقچی نے صیہونی رژیم کو جارحیت، قبضے اور جرائم کا مجموعہ قرار دیا۔ انہوں نے عالمی برداری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ تل ابیب، بیروت کے حوالے سے کئے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔ انہوں نے کہا کہ مقاومت کوئی فرد یا تنظیم نہیں، بلکہ ایک آزادی کی تحریک ہے جو شہیدوں کے خون سے زندہ ہے اور جاری رہے گی۔ قائدین کی شہادت نے مقاومت کو کمزور نہیں بلکہ اسے مزید مضبوط بنایا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ شہید سید حسن نصراللہ کا خون مقاومت کو نئی قوت دے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری پروگرام کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یورینیم کی افزودگی، ایرانی سائنسدانوں کی سب سے بڑی علمی کامیابی ہے، جس سے ہم کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ یہ عمل نہ صرف ملک کی صنعتی اور طبی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے بلکہ تیار کردہ ریڈیو آئسوٹوپس سالانہ دس لاکھ سے زائد ایرانی مریضوں کے علاج میں استعمال ہوتے ہیں۔  

سید عباس عراقچی نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ ہمارے سائنسدانوں نے اس کامیابی کو حاصل کرنے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ اس لیے ہم دباؤ میں نہیں آئیں گے اور پُرامن جوہری توانائی کے اپنے جائز و قانونی حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ جوہری مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کی تفصیلات بات چیت کے کمرے تک ہی محدود رہنی چاہئیں۔ ہم امریکی تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں اور مناسب وقت پر قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف کسی بھی دراندازی کا سخت جواب دیا جائے گا۔ ہماری دفاعی صلاحیتیں اتنی اعلیٰ سطح پر ہیں کہ جس کی وجہ سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا انتہائی مشکل ہے۔ ہمارا بنیادی ڈھانچہ اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ حملے کی صورت میں جوہری پروگرام کو فیصلہ کن نقصان پہچانا ممکن نہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی انہوں نے کہا کہ مقاومت کو تحریک ہے لبنان کے کے لیے

پڑھیں:

امریکا کو 249 یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتاہوں؛ وزیراعظم

سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عوام کو آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہیں ۔ 

اسلام آباد میں امریکا کی آزادی کی 249 ویں سالگرہ کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف اور وزیرداخلہ محسن نقوی نے تقریب میں شرکت کی۔ 

وزیراعظم شہبازشریف نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ امریکا کو 249 یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتاہوں، پاکستانی عوام کی جانب سے امریکی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں، پاکستان اور امریکا کے تعلقات نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط بنانے کے لے پر عزم  ہیں، دونوں ملک جمہوریت روایات اور آئین کی بالا دستی پر یقین رکھتے ہیں۔ 

صدرِ مملکت سے سردار سلیم حیدر سمیت پارٹی رہنماؤں کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

شہباز شریف نے کہاکہ امریکا پہلا ملک ہے جس نے پاکستان کو 1947 میں تسلیم کیا ، امریکا اور پاکستان میں 1950 میں شراکت داری شروع ہوئی، امریکا اور پاکستان دوستی کے نئے رشتے میں داخل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر میں امریکا نے تعاون کیا ۔ 

پہلگام واقعہ بھارت کا فالس فلیگ آپریشن تھا، پاکستان اور بھارت کی جنگ 4 دن جاری رہی، بھارت پہلگام واقعہ کے ثبوت دنیا کونہیں دکھا سکا، پاکستان نے بھارت کے 6 طیارے مار گرائے، بھارت نے پاکستان کی شہری آبادی اور بچوں کو نشانہ بنایا، پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں اپنے دفاع کا حق استعمال کیا ، پاکستان کے بھرپور جواب پر جنگ بندی کی پیش کش ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی دوستوں نے خلوص سے کہا پاکستان کو تحمل کامظاہرہ کرناچاہیے، پاکستان نے امن کیلئے سیز فائر کی درخواست قبول کی ۔ 

متحدہ عرب امارات میں عید الاضحیٰ پر 3 ہزار قیدیوں کی رہائی کا حکم

وزیراعظم نے قیام امن کیلئے امریکی صدر کے کردار کی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کولڈ وار، اور ہاٹ وار کے خلاف ہیں، صدر ٹرمپ نے بلاشبہ ثابت کردیا وہ امن کے پیامبر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدرنے پاکستان اور بھارت پرتجارت اور سرمایہ کاری کیلئے زوردیا ۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل کریم کنڈی کا سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو کرنے پر ایران کی امریکا پر کڑی تنقید
  • سعودی وزیر داخلہ کی زیر نگرانی منیٰ میں حج آپریشنز کا جائزہ
  • امریکہ اور پاکستان کے درمیان کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل مارکیٹس میں مشترکہ منصوبوں کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں: نیتھلی بیکر
  • امریکا کو 249 یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتاہوں؛ وزیراعظم
  • اڈانی گروپ کی ایرانی ایل پی جی درآمد پر امریکی تحقیقات، اہم انکشافات سامنے آگئے
  • ایلون مسک کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید
  • ایران کیساتھ باہمی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے پر عزم ہیں، نواف سلام