اویس لغاری—فائل فوٹو

وزیرِ توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس اس وقت 7 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی موجود ہے، حکومت نیٹ میٹرنگ کو ختم نہیں کر رہی، موجودہ طریقہ کار کو زیادہ مؤثر، شفاف، پائیدار ماڈل میں بدلنے پر غور کر رہے ہیں، میں نے 18-2017ء میں نیٹ میٹرنگ متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیرِ توانائی اویس لغاری نے پرائیویٹ پاور اینڈ انفرااسٹرکچر بورڈ میں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے، اجلاس میں سولر انڈسٹری کے ماہرین، وفاقی و صوبائی اداروں، دیگراسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

وزیرِ توانائی اویس لغاری نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حکومت کسی بھی صارف یا کاروبار کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتی، تمام فیصلے ملکی مفاد اور توانائی کے نظام کی طویل مدتی پائیداری کے مطابق کر رہے ہیں، اگر ہم یونٹس کی خریداری کا ذکر کرتے ہیں تو اس سے متعلق بھی غور جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے جلد میٹر ریڈرز کا کردار ختم ہو جائے گا‘ وزیر توانائی اویس لغاری

ان کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ صارفین کے لیے پے بیک پیریڈ 3 سال یا اس سے کم ہے، اگر ایک صارف 40 فیصد بجلی خود استعمال کر رہا ہے تو 3 سال میں رقم کی واپسی قابلِ قبول تجارتی ماڈل ہے، حکومت نے 9 ہزار میگا واٹ کے مہنگے اور غیر ضروری منصوبوں کو ختم کیا۔

اویس لغاری نے کہا کہ کیپٹو پاور صارفین پر لیوی عائد کر کے انہیں گرڈ کی طرف واپس لایا گیا، جون 2024ء سے اب تک صنعت کو دی جانے والی کراس سبسڈی کا حجم 174 ارب روپے ہے، صنعتی نرخوں میں 31 فیصد تک کمی آئی اور صنعتی کھپت میں نمایاں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں مختلف صارفین کےلیے 14 سے 18 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی، حکومت نے بڑے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ بات چیت کی جس سے نرخوں میں کمی آئی، بجلی کے طویل مدتی منصوبوں میں ایسے منصوبے شامل نہیں کیے گئے جن کی ضرورت نہیں تھی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت کے پاس اس وقت 7 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی موجود ہے، یہ بجلی بغیر کسی سبسڈی کے 7 سے 7.

5 سینٹ میں صنعت اور زراعت کو دی جا سکتی ہے، ہم 6 ماہ سے اسکیم کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت کررہے ہیں، ہمارا مقصد یہ ہے کہ بجلی کی سپلائی اور ڈیمانڈ میں توازن رکھا جائے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: توانائی اویس لغاری ہزار میگا واٹ

پڑھیں:

کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے

لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین- 16 ستمبر 2025 ) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا گندم کی قیمت بے قابو ہو جانے کا اعتراف، کہا کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔ اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔
                                                           

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کا منصوبہ
  • امریکا اور برطانیہ کے ’جوہری معاہدے‘ میں کیا کچھ شامل ہے؟
  • الیکٹرک گاڑیوں کیلئے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام پر اے ای آٹو کمپنی حکام کی سندھ کے وزراء سے ملاقات
  • الیکٹرک گاڑیوں کیلیے چارجنگ اسٹیشنز کا قیام، شرجیل میمن کی چینی کمپنی کے حکام سے ملاقات
  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • صوبائی وزیر طارق علی ٹالپور اور فریال تالپور کی سرپرستی میں محکمہ سماجی بہبود کرپشن کا گڑھ بن گیا
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور