Daily Sub News:
2025-07-25@00:57:51 GMT

چین کے سمندری تحفظ اور پائیدار ترقی سے متعلق اقدامات

اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT

چین کے سمندری تحفظ اور پائیدار ترقی سے متعلق اقدامات

چین کے سمندری تحفظ اور پائیدار ترقی سے متعلق اقدامات WhatsAppFacebookTwitter 0 5 June, 2025 سب نیوز

بیجنگ : اس سال کے عالمی یوم سمندر کے موقع پر ،آئیے سمندر کے ایک “اصلی باشندے” کچھوے کے قریب جاتے ہیں ۔چین کے صوبہ گوانگ دونگ کےشہر حوئی چو میں ایک جگہ ہے جسے سمندری کچھوے کا پسندیدہ مقام کہا جا سکتا ہے ۔ ہر سال جون سے اکتوبر تک سمندری کچھوے کی ایک بڑی تعداد یہاں افزائش نسل کے لیے آتی ہے۔ یہ حوئی دونگ پورٹ سی ٹرٹل نیشنل نیچر ریزرو ہے، جو چائنیز مین لینڈ میں سمندری کچھوؤں کا واحد نیچر ریزرو ہے۔تاہم یہاں کچھوؤں کو کچھ خطرات کا سامنا بھی رہا ہے۔ روشنی کی آلودگی سمیت انسانی سرگرمیوں نے کچھوؤں کے ساحل پر انڈے دینے میں رکاوٹیں کھڑی کیں، دوسری جانب پھینکے گئے ماہی گیری کے جال، پلاسٹک فضلہ وغیرہ نے بھی کچھوؤں کی بقا کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا تھا۔

ان سمندری مخلوقات کی حفاظت کے لیے ریزرو نے سخت ماحولیاتی کنٹرول نافذ کیا ہے۔ ایسی پیداواری سرگرمیوں کی مکمل طور پر ممانعت ہے جو سمندری کچھوؤں کی افزائش کو متاثر کرتی ہیں، اور اختراعی طور پر ماحولیاتی سیاحت اور سائنسی تعلیم کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔

ریزرو عملے، رضاکاروں اور مقامی ماہی گیروں کے مشترکہ تحفظ کے تحت، کچھوؤں کی افزائش نسل ، تعداد اور بقا کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور اس علاقے میں سیاحت کو بھی ترقی ملی ہے۔ ماہی گیروں نے بہتر حیاتیاتی ماحول اور معاشی آمدنی دونوں پہلوؤں سے ثمرات حاصل کیے، جس سے ماحولیاتی تحفظ اور معاشی ترقی کے درمیان ہم آہنگی کا ماڈل قائم ہوا ہے۔سمندری کچھوؤں کے تحفظ کے مذکورہ علاقے میں تبدیلیاں چین کے سمندری تحفظ اور پائیدار ترقی کی ایک جھلک ہے۔ سمندری ماحولیاتی تحفظ کے قانونی نظام کو مسلسل بہتر بنانے سے لے کر سمندری ماحولیاتی بحالی کے منصوبوں کو فروغ دینے تک ، سمندر میں سیوریج آؤٹ لیٹس کی سخت نگرانی سے لے کر سمندری کچرے کی صفائی تک، چین بنی نوع انسان کے مشترکہ سمندر کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے۔ بحیرہ جنوبی چین کی مثال لیں ، چین نے وہاں مرجان کی چٹانوں کی ماحولیاتی نگرانی کا نیٹ ورک قائم کیا اور سانشا کے پانیوں میں 1 لاکھ مربع میٹر سے زیادہ مرجان کی چٹانوں کی بحالی کی ہے۔جزیرہ یونگ شنگ جیسے جزائر اور چٹانوں پر، چین نے ہوا کی شدت اور ریت سے بچنے کے لیے پودے لگائے ، جو جزائر اور چٹانوں کے حیاتیاتی ماحول کو مؤثر طریقے سے بہتر بنا رہے ہیں اور سمندری حیات کے لیے بہتر رہائش گاہیں فراہم کر رہے ہیں۔سمندر نہ صرف زندگی کا سرچشمہ ہے بلکہ معاشی ترقی کے لیے نیلا انجن بھی ہے۔

یہ ماہی گیری اور توانائی کے وسائل کا ذخیرہ ہے، عالمی تجارت کے لیے آبی راستہ بھی فراہم کرتا ہے۔ لہذا، سمندری ماحول کی حفاظت کرتے ہوئےسمندری وسائل کے پائیدار استعمال اور سمندری معیشت کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینا بنی نوع انسان کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ اس سلسلے میں، چین نے “ماحولیات پلس سمندری معیشت” کے پائیدار ترقیاتی ماڈل کی تعمیر کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں، جیسے ماہی گیری پر عارضی پابندی کا نظام نافذ کرنا، سمندری ماہی گیری اور جہاز سازی کی ذہین اور سبز ترقی کو فروغ دینا، آف شور ونڈ پاور، میرین بائیو میڈیسن اور قدرتی گیس ہائیڈریٹ ڈویلپمنٹ سمیت ابھرتی ہوئی صنعتوں کو ترقی دینا ،وغیرہ۔سمندر میں بے شمار جزیرے ہیں، مگر پانی سب کو دوبارہ جوڑ دیتا ہے۔ انسانوں کا پھینکا ہوا پلاسٹک کا کچرا ساحلوں پر جمع ہوتا ہے ، سمندر کے پانی میں گل کرمچھلیوں اور پرندوں کے پیٹ میں جاتا ہے اور پھرانسانوں کی میزوں پر واپس آ سکتا ہے۔ ایک بندرگاہ میں لیک تیل دوسری بندرگاہ تک پہنچ سکتا ہے۔ جوہری آلودہ پانی کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگائے بغیر چھوڑ دیا جائے تو پورے سمندر کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ اسی باعث، سمندر کے تحفظ میں ہر ایک کی کوششوں کی ضرورت ہے۔

چین بلیو پارٹنرشپ کی تعمیر کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے، بین الاقوامی سمندری قوانین سے متعلق مشاورت میں گہرائی سے حصہ لے رہا ہے، 21ویں صدی کی میری ٹائم سلک روڈ سے متعلق ممالک کے ساتھ تعاون کے طریقہ کار کو بہتر بنارہا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ، گہرے سمندر میں اسٹریٹجک وسائل، حیاتیاتی وسائل اور قطبی علاقوں کی سائنسی تحقیقات اور تحفظ میں بین الاقوامی تعاون کو فعال طور پر فروغ دیا جا رہا ہے۔پاکستان میں چین کی مینگروو انسداد آلودگی ٹیکنالوجی نے نہ صرف ساحلی آبی علاقوں کی ماحولیاتی بحالی میں کامیابی سے مدد کی ہے بلکہ ماہی گیروں کی روزی روٹی کے لیے ایک مزید پائیدار حل بھی فراہم کیا ہے۔ اس کے علاوہ، دونوں فریقوں نے سمندری سائنسی تحقیق، سمندری ماحولیاتی تحفظ اور سمندری سلامتی جیسے شعبوں میں وسیع اور گہرے تعاون کو فروغ دیا ہے۔

یہ تعاون سمندری ماحول کے تحفظ، سمندری وسائل کے پائیدار استعمال اور سمندری معیشت کی معیاری ترقی کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھا رہا ہے، جس سے انسانیت اور نیلے سمندر کے درمیان ہم آہنگی کا رقص جاری ہے۔” سمندر کی فکر کریں، سمندر کو پہچانیں، سمندر کو سنواریں”۔یہ چینی صدر شی جن پھنگ کی ہدایات ہیں۔ چین منظم انتظامی منصوبوں اور جدید ترقیاتی ماڈلز کے ساتھ دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کا نیلا باب رقم کیا جا سکے اور بنی نوع انسان کے نیلے مستقبل کی حفاظت کی جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبریہ “منفی 1.

5” دنیا کی جانب سے ٹیرف دھونس بازوں کے لئے ایک انتباہ ہے، رپورٹ یہ “منفی 1.5” دنیا کی جانب سے ٹیرف دھونس بازوں کے لئے ایک انتباہ ہے، رپورٹ چینی ساختہ AES100 ہوائی انجن کو پروڈکشن لائسنس جاری چین میں مجموعی طور پر 101 نئے بین الاقوامی فضائی کارگو روٹس  کا آغاز  چین، قومی ہائی ٹیک زونز میں نامزد سائز  سے بالا صنعتی اداروں کی آمدنی 10 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری کا پھیلائو خطرناک، ریونیو میں کمی ہوئی ہے ، اسد شاہ تعطیلاتی معیشت ، چینی معیشت کی لچک اور قوت محرکہ کا عمدہ مظہر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پائیدار ترقی تحفظ اور چین کے

پڑھیں:

جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ

حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنما نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت فراہم کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنما الطاف احمد بٹ نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کے خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف احمد بٹ نے اسلام آباد میں چیئرمین بابر فائونڈیشن سردار بابر عباسی اور سردار لال خان عباسی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی تاریخی فتح سے مظلوم کشمیریوں اور پاکستانیوں کو نیا جوش و ولولہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو نیا عزم ملا ہے اور مایوسی اور ناامیدی کی فضا ختم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی شکست کے زخم چاٹ رہا ہے اور اپنی خفت مٹانے کیلئے اس نے پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ملاقات میں مسئلہ کشمیر سمیت اہم قومی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مسئلہ کشمیر کے حل اور مظلوم کشمیری عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد ہر سطح پر جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ سردار بابر عباسی نے اس موقع پر کہا کہ تنازعہ کشمیر صرف جغرافیائی نہیں بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے جس پر عالمی برادری کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈبل کیبن گاڑی سمندر میں ڈوب گئی
  • میٹا کا بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کیلیے نئے حفاظتی اقدامات کا اعلان
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • خاموش سمندر کی گواہی: دوسری جنگِ عظیم کا گمشدہ جاپانی جنگی جہاز کتنے سال بعد دریافت کرلیاگیا
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
  • غیررسمی معیشت کے سدباب کیلئے انفورسمنٹ سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں: وزیر اعظم شہباز شریف
  • پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، تنازعات کا پرامن حل پائیدار عالمی امن کی ضمانت ہے: اسحاق ڈار
  • پائیدار ترقی محض خواب نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا وعدہ ہے، گوتیرش
  • پاکستان نے معاہدہ برائے تحفظ سمندری حیاتیاتی تنوع پر دستخط کردیئے
  • پاکستان میں بلیو اکانومی کے فروغ کی جانب اہم پیش رفت، کراچی میں ایکوا کلچر پارک کے قیام کا منصوبہ