پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ  اپوزیشن کے گرینڈ الائنس میں شمولیت اختیار نہ کرنے پر مولانا کی مقبولیت میں کمی آئی۔
 نجی ٹی وی جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مولانا کی گرینڈ الائنس میں شمولیت کی باتیں چل رہی تھیں تو ان کی مقبولیت بڑھ گئی تھی، گرینڈ الائنس میں شمولیت اختیار نہ کرنے پر مولانا کی مقبولیت میں کمی آئی۔
شبلی فراز کا کہنا تھا  کہ مولانا نے اگر فیصلہ کیا ہے کہ مزاحمت کی سیاست نہیں کریں گے تو یہ ان کا سیاسی فیصلہ ہے، مولانا اگر خود کو محدود رکھنا چاہتے ہیں تو ان کی مرضی ہے۔سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے  کہ ہم نے تو یہ نہیں کہا تھا کہ مولانا پی ٹی آئی کیلئے کام کریں، ہم نے تو آئین و قانون کی بالادستی کیلئے مولانا سے تعاون کرنے کا کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں قانونی حقوق نہیں مل رہے، ہماری اپیلیں نہیں مانی جا رہیں، ملک انصاف پر چلتا ہے، اگر ملک میں انصاف ہی نہ ہو تو ملک نہیں چل سکتا، ملک میں اس وقت کچھ بھی درست سمت میں نہیں جا رہا، ملک میں قانون اور آئین کی بالادستی لازم ہے۔

تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ،تقویٰ کو اختیار کریں گے تو اللہ جنت عطا فرمائے گا، خطبہ حج

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: گرینڈ الائنس میں شمولیت شبلی فراز کا کہنا کی مقبولیت مولانا کی

پڑھیں:

 دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمن 

ملتان میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر مدارس کے خلاف رویہ تبدیل نہ کیا گیا تو علما اپنی حریت اور دینی اقدار کے تحفظ کے لیے اسلام آباد کا رخ کریں گے، پاکستان کے آئین کے مطابق اسلام مملکتِ پاکستان کا سرکاری مذہب ہے اور کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بنایا جا سکتا۔  اسلام ٹائمز۔ جامعہ خیر المدارس ملتان میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیراہتمام جنوبی پنجاب کے ملحقہ دینی مدارس کا عظیم الشان اجتماع خدماتِ تحفظِ مدارسِ دینیہ کنونشن کے عنوان سے منعقد ہوا۔ اجلاس میں جنوبی پنجاب کے چار ہزار سے زائد مدارس و جامعات کے مہتممین اور ذمہ داران نے شرکت کی۔ کنونشن میں کہا گیا کہ مدارس کے خلاف ہتھکنڈے بند کریں ورنہ کفن پہن کر اسلام آباد کا رخ کرلیں گے، اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیر اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سرپرست مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اسلامی نظام کے لئے پنجاب والے اٹھیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے ہم سڑکوں پر آکر اسلام آباد کی طرف رخ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کو ریاست کے خلاف بھڑکانا ہے۔ لیکن وفاق المدارس اور جمعیت علمائے اسلام نے نوجوانوں کو امن و استحکام کا پیغام دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ بیرونی طاقتیں ان اداروں سے خائف ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ پاکستان کے آئین کے مطابق اسلام مملکتِ پاکستان کا سرکاری مذہب ہے اور کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بنایا جا سکتا، لیکن اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر آج تک قانون سازی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے کردار کو محدود کرنے کی کوشش دراصل اس بات کا ثبوت ہے کہ کچھ قوتیں ملک میں ایسے ماہرینِ شریعت نہیں دیکھنا چاہتیں جو شریعت کے مطابق قانون سازی کر سکیں۔ انہوں نے حقوقِ نسواں، نکاح کی عمر، گھریلو تشدد، اور وقف قوانین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب بیرونی دباو  کے نتیجے میں بنائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے حکومت پنجاب کے آئمہ کرام کو دیے جانے والے 25 ہزار روپے ماہانہ وظیفے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ رقوم ضمیر خریدنے کی کوشش ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے خبردار کیا کہ اگر مدارس کے خلاف رویہ تبدیل نہ کیا گیا تو علما اپنی حریت اور دینی اقدار کے تحفظ کے لیے اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے، اختیار ولی
  • سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی رہائی مہم میں شمولیت کی مبینہ پیشکش مسترد کر دی
  • کشمیر:بے اختیار عوامی حکومت کے ایک سال
  •  دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمن 
  • ہمیں فورتھ شیڈول کی دھمکی نہ دی جائے،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے: مولانا فضل الرحمان
  • مدینہ منورہ کی یونیسکو کے ’کریئیٹو سٹیز نیٹ ورک‘ میں شمولیت، کھانوں کے شعبے میں عالمی اعزاز
  • ممدانی کی مقبولیت: نظام سے بیزاری کا اظہار!
  • سید مودودیؒ: اسلامی فکر، سیاسی نظریہ اور پاکستان کا سیاسی شعور