پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ  اپوزیشن کے گرینڈ الائنس میں شمولیت اختیار نہ کرنے پر مولانا کی مقبولیت میں کمی آئی۔
 نجی ٹی وی جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مولانا کی گرینڈ الائنس میں شمولیت کی باتیں چل رہی تھیں تو ان کی مقبولیت بڑھ گئی تھی، گرینڈ الائنس میں شمولیت اختیار نہ کرنے پر مولانا کی مقبولیت میں کمی آئی۔
شبلی فراز کا کہنا تھا  کہ مولانا نے اگر فیصلہ کیا ہے کہ مزاحمت کی سیاست نہیں کریں گے تو یہ ان کا سیاسی فیصلہ ہے، مولانا اگر خود کو محدود رکھنا چاہتے ہیں تو ان کی مرضی ہے۔سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے  کہ ہم نے تو یہ نہیں کہا تھا کہ مولانا پی ٹی آئی کیلئے کام کریں، ہم نے تو آئین و قانون کی بالادستی کیلئے مولانا سے تعاون کرنے کا کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں قانونی حقوق نہیں مل رہے، ہماری اپیلیں نہیں مانی جا رہیں، ملک انصاف پر چلتا ہے، اگر ملک میں انصاف ہی نہ ہو تو ملک نہیں چل سکتا، ملک میں اس وقت کچھ بھی درست سمت میں نہیں جا رہا، ملک میں قانون اور آئین کی بالادستی لازم ہے۔

تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ،تقویٰ کو اختیار کریں گے تو اللہ جنت عطا فرمائے گا، خطبہ حج

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: گرینڈ الائنس میں شمولیت شبلی فراز کا کہنا کی مقبولیت مولانا کی

پڑھیں:

آئین کے تحت حاصل اختیار احتجاج میں خم ٹھوک کر استعمال کروں گا، علی امین گنڈاپور

راولپنڈی:

خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی نے سب پر ذمہ داری ڈالی ہے اور یہ جہاد ہے جس کو ہم سب مل کر لڑیں گے اور آئین کے مطابق جو اختیار میرا ہے میں ٹھوک کر احتجاج میں استعمال کروں گا۔

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میری بانی سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے، ہمارا بجٹ آنے والا ہے اس حوالے سے معاشی ٹیم کی ملاقات بجٹ سے پہلے کرائیں گے، اگر ملاقات نہیں کرائی گئی تو پھر لائحہ عمل طے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری صوبے میں حکومت ہے بانی کی ان پٹ بجٹ لازمی ہے، بانی نے فنڈز انسانی فلاح پر لگانے کا حکم دیا ہے، ہم نے ویلفئیر پر کام کرنا ہے جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ان کو اوپر لانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جو ممبرز کو فنڈز دیتے تھے اب براہ راست نہیں دیں گے، اب ممبرز اسکیم دیں گے اور ایک کمیٹی اس کی اسکروٹنی کے بعد فنڈز منظور کرے گی اور بانی نے اس کی منظوری دی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے مقدمات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہی ڈرامے بازی پراسیکیوٹر کہہ رہا تھا کہ رات پتا چلا ہے کہ پیشی ہے، پراسیکیوشن تاخیر کررہی ہے، عدلیہ اب آزاد نہیں رہی، کہیں سے نہیں لگ رہا ہمیں انصاف ملے گا۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمیں کچھ نظر نہیں آرہا ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں، پاکستان کے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا ہے، ہم نے تحریک سڑکوں پر چلانی ہے، اس کو ہم حاصل کرکے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بانی کو اپنے لوگوں پر فخر ہے، قوم کھڑی ہے، لوگوں سے پارٹیاں چھڑوائی جس طرح ووٹ ملا اس سے ثابت ہوگیا قوم جاگ چکی ہے، انہوں نے ہمیں گولیاں ماری جو دنیا کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، ہم نے کوشش کرنی ہے فیصلہ عوام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک پر قبضہ کرنے والے اس ملک کو تباہ کررہے ہیں، ہمارے ملک کے بجٹ کی شروعات قرضوں سے ہوتی ہے، اگر قرضوں پر گھر چلا تو اس کا سودا کردیں گے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اس ملک میں انہوں نے کچھ نہیں چھوڑا، بشریٰ بی بی کی ملاقات بھی بند ہے، آج تک کسی نے کسی کی بیوی کے ساتھ ایسا نہیں کیا، ہماری پارٹی کی لیڈرشپ جیلوں میں بند ہے، ہمارے بہت سے ورکر جیلوں میں ہیں، یہ سمجھتے ہیں ہمیں غلام بنالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے آباو اجداد نے ہمیں آزاد ملک دیا ہے، ہماری تحریک بڑے صبر اور برداشت کے بعد چلے گی، ہم ناامید ہوچکے ہیں، گولیوں کے مقابلے میں گولیاں ماریں گے، ہم ان فرعونوں کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا لیڈر اتنا مضبوط ہے کہ ہماری نسلوں کے لیے قربانی دے رہا ہے، ہم زور بازو سے اس نظام کو شکست دیں گے، ہمارا بجٹ ٹیکس فری بجٹ ہوگا، ٹیکس مزید کم کریں گے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارا این ایف سی کا حصہ نہیں مل رہا اس حوالے سے اجلاس اگست میں طلب کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ پاکستان کے لیے بات کرنے کو تیار ہوں، ایک اسٹیبلشمنٹ ہے اور ایک دھوکا اور فراڈ ہے، پہلے بھی قربانیاں دیں، ہم احتجاج کو اس طرف لے کر جائیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر اس ملک میں انسانی حقوق نہیں ہوں گے تو ہم نکلیں گے، بانی نے سب پر ذمہ داری ڈالی ہوئی ہے، عمر ایوب کا انہوں نے کہا ہے وہ اپوزیشن لیڈر ہے، یہ مجموعی کام ہے اور یہ ایک جہاد ہے مل کر لڑنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عہدے کی ذمہ داریاں ہوتی ہیں، اس نظریے پر عمل درآمد کرنے والے سب لیڈر ہیں، یہ اتنے آرام سے ہتھیار نہیں پھینکیں گے، میں ایک صوبے کا چیف منسٹر ہوں ہم تین مرتبہ آئے ایک سرکاری گاڑی نہیں تھی۔

احتجاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق جو اختیار میرا ہے میں ٹھوک کر احتجاج میں استعمال کروں گا، فیصلہ کرنے والا کوئی ایک شخص نہیں ہوتا، یہ سارے کے سارے ایک سوچ بنا چکے ہیں جو اس ملک کو آگے نہیں لے کر جاسکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ اور مسک کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرتا ہوا
  • وزیراعظم اور وزیرِاعلیٰ بے اختیار ہیں، اصل اختیار فیلڈ مارشل کے پاس ہے، پروفیسر ابراہیم
  • سرکاری ملازمین کا 10 جون کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کا اعلان
  • آئین کے تحت حاصل اختیار احتجاج میں خم ٹھوک کر استعمال کروں گا، علی امین گنڈاپور
  • آئین کے تحت حاصل اختیار احتجاج میں خم ٹھوک کر استعمال کروں گا، علی امین گنڈاپور
  • گرینڈ الائنس میں شمولیت اختیار نہ کرنے پر مولانا کی مقبولیت میں کمی آئی: شبلی فراز
  • قربانی کا جانور خود ذبح کرنا ہے تو کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟
  • قربانی کا جانور خود ذبح  کرنا ہے تو کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟
  • ارباب اختیار کے نام