نئی دلی، کشمیری نوجوان کی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
30سالہ زبیر بٹ کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ زبیر کو ہندو انتہا پسندوں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے دارالحکومت نئی دلی میں ایک کشمیری نوجوان کی لاش پر اسرار حالات میں برآمد ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نوجوان کی شناخت زبیر احمد بٹ کے نام سے ہوئی ہے جو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے علاقے عالی کدل کا رہائشی ہے۔ 30سالہ زبیر بٹ کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ زبیر کو ہندو انتہا پسندوں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا۔ اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ان کا پیر کی شام چار بجے کے قریب زبیر سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا اور اگلے دن ایک پارک سے ان کی لاش ملی۔ دریں اثنا زبیر کی لاش جب آج سرینگر پہنچی تو وہاں کہرام مچ گیا۔ غمزدہ اہلخانہ اور مقامی لوگوں نے زبردست احتجاج کیا اور معاملے کی فوری اور شفاف تحقیقات اور مجرموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی لاش
پڑھیں:
جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اان کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھارت کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر "جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے فروغ" کے موضوع پر ایک آزاد ماہر کے ساتھ باضابطہ مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سنجیدہ یقین دہانیوں کے باوجود، بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی، بڑے پیمانے پر نگرانی اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے جیسے سنگین اقدامات سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اگست2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کا حوالہ دیا جن کے تحت جموں و کشمیر کے الحاق اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الطاف وانی نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے جہاں پرامن اختلافِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے اور صحافیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنے آئندہ اجلاس سے قبل کشمیر پر ایک خصوصی بین الاجلاسی پینل طلب کرے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا فیلڈ مشن دوبارہ قائم کرے اور مستقبل کے اقدامات میں کشمیری سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔