آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ میں تنخواہوں میں 50 اور پنشن میں 100 فیصد اضافے کی تجاویز صدر زرداری کو پیش کر دی گئی ہیں۔

اگلے مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ عید تعطیلات کے فوری بعد منگل 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔ بجٹ کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور اس حوالے سےمختلف حلقوں سے تجاویز بھی سامنے آ رہی ہیں۔

صدر مملکت آصف علی زرداری سے انچارج پیپلز لیبر بیورو اور ممبر سی ای سی چوہدری منظور نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں بجٹ کے تناظر میں سرکاری ملازمین اور محنت کشوں کے مسائل پر گفتگو کی گئی۔

چوہدری منظور نے سرکاری ملازمین کی نتخواہوں میں کم از کم 50 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی جس پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پی پی رہنما نے ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہوں میں ضم اور پنشن اصلاحات ختم کرنے کی بھی تجویز دی۔

انہوں نے محنت کشوں کی کم از کم ماہانہ اجرت 50 ہزار مقرر کرنے اور ای او بی آئی پنشن میں 100 فیصد اضافے کا بھی مطالبہ کیا۔اس موقع پر صدر زرداری نے کہا کہ امید ہے وفاقی حکومت بجٹ میں محنت کش طبقات کی فلاح وبہبود کو اولین ترجیح دے گی۔

آصف زرداری نے مزید کہا کہ پی پی نے ہمیشہ محنت کشوں کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کیے، کیونکہ معاشرے کی ترقی محنت کشوں کو ریلیف دیے بغیر ممکن نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9 ہزار 484 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 243 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نجی شعبے کے کاروبار کو اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 178 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.5 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • سرکاری ملازمین کیلئے پنشن کا پرانا نظام بحال
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • حیدرآباد: واٹر اینڈ سیوریج کے ملازمین پندرہ ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک