نئے وفاقی بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کے نئے مطالبات سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
نئے وفاقی بجٹ سے قبل عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے نئے مطالبات سامنے آگئے، وفاقی اور صوبائی سطح پر تمام متفقہ اصلاحات پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے بجٹ 2025-26 کے آخری لمحات میں مطالبات سامنے آگئے، آئی ایم ایف نے نئے قرض پروگرام کے تحت بجٹ کو حتمی شکل دینے سے قبل نئے مطالبات پیش کر دیے، قرض دہندہ نے وفاقی اور صوبائی سطح پر تمام متفقہ اصلاحات پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔
ذرائع کے مطابق صوبائی حکومتوں سے اخراجات میں کمی اور کاروباری ماحول بہتر بنانے کے لیے تحریری ضمانتیں طلب کیں ہیں جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے بجلی اور گیس کی سبسڈی پر مکمل پابندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ صوبائی حکومتوں کو نئی بھرتیوں پر پابندی لگانے اور رائٹ سائزنگ کے اقدامات کو سنجیدگی سے لینے کی ہدایت کی ہے۔
آئی ایم ایف نے حکومت کو بجٹ اہداف پر پارلیمنٹ میں اتفاق رائے پیدا کرنے اور صوبوں کی فعال شرکت یقینی بنانے کے کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی چوری اور اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے وفاقی و صوبائی مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق صوبوں کو اپنے بجٹ میں زرعی آمدن اور خدمات پر ٹیکس لگانے کے ایکشن پلان شامل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
کراچی میں ای چالان کے نفاذ سے قبل آگاہی مہم لازمی قرار، شہریوں کا اصلاحات کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان (ٹریکس) نظام کے نفاذ کے بعد ڈرائیورز کی تربیت اور آگاہی کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔
سماجی ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ سڑکوں پر چلنے والے بیشتر ڈرائیورز اور موٹر سائیکل سوار ٹریفک اشاروں اور بنیادی قوانین کے بارے میں آگاہی نہیں رکھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ اپنی مرضی سے سڑکوں پر گاڑیاں چلاتے ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک مینجمنٹ قائم نہیں ہو پا رہا ہے۔
ایک ٹریفک انسٹرکٹر نے بتایا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کے نظام میں بنیادی اصلاحات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ لائسنس کے اجرا سے قبل ایک ماہ کی باقاعدہ ٹریفک ٹریننگ کو لازمی قرار دیا جائے اور یہ ٹریننگ مکمل کرکے امتحان میں کامیابی کے بعد ہی لائسنس جاری کیا جائے۔
انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ہر ٹاؤن میں نجی اداروں کے تعاون سے کم از کم 5 انسٹیٹیوٹ کھولے جائیں تاکہ شہریوں کی تربیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو صرف بھاری جرمانے عائد کرنے کے بجائے پہلے شہریوں میں ٹریفک قوانین کی آگاہی اور شعور پیدا کرنا چاہیے تاکہ طویل مدتی بہتری لائی جا سکے۔