ملک اسد قتل کیس: سابق صوبائی وزیر ملک امجد آفریدی ساتھیوں سمیت گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
کوہاٹ کے سابق ضلع ناظم ملک اسد خان کے قتل کیس میں سابق صوبائی وزیر، پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی ترجمان و سیکریٹری اطلاعات ملک امجد آفریدی کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق قتل کی تمام منصوبہ بندی ملک امجد آفریدی کے گھر میں کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کوہاٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، سابق ضلع ناظم ملک اسد جاں بحق
ڈی پی او کوہاٹ زاہد اللہ خان کا کہنا ہے کہ اس کیس میں شامل دیگر ملزمان میں حسین آفریدی، ہاشم عرف شینو، گل زیب، نعمت، عامر اور یاسر شامل ہیں۔ پولیس نے ملزم عامر کو اسلام آباد سے گرفتار کیا جس نے دوران تفتیش دیگر ملزمان کے نام اگل دیے۔
زاہد اللہ خان نے بتایا کہ ملک امجد آفریدی اور ان کے بھانجے حسین آفریدی نے ملزمان کو پناہ دی اور فرار کرانے میں مدد فراہم کی۔
مزید پڑھیے: جی ایچ کیو حملہ کیس، علی امین گنڈاپور سمیت 25 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
تمام ملزمان کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عدالت نے ملک امجد آفریدی کو 5 دن اور دیگر ملزمان کو 7 دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ ملک امجد آفریدی سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی کے بھائی اور سینیٹر شمیم آفریدی کے صاحبزادے ہیں۔ اسد ملک کو اپریل کے وسط میں قتل ہوئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کوہاٹ کے سابق ضلع ناظم ملک اسد خان ملک اسد قتل کیس ملک امجد آفریدی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کوہاٹ کے سابق ضلع ناظم ملک اسد خان ملک اسد قتل کیس ملک امجد ا فریدی ملک امجد آفریدی ملک اسد قتل کی
پڑھیں:
9 مئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا
سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھڑ سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان کے خلاف سزا کا حکم مقدمہ نمبر 72/2023 میں سنایا گیا، یہ مقدمہ ضلع میاں والی کے علاقے موسی خیل کے تھانے میں درج کیا گیا تھا۔
مقدمہ توڑ پھوڑ، املاک کو آگ لگانے اور ہنگامہ آرائی کرنے پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔
سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی کے رہنما ملک احمد خان بھچر کے علاوہ صدر سینٹرل پنجاب احمد چٹھہ اور سیکرٹری جنرل بلال اعجاز سمیت 70 کارکنان کو سزا سنائی گئی ہے۔
9 مئی کے مقدمہ میں سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت سے پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھڑ کو بھی دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ملک احمد خان بچھڑ کو سزا سنائے جانے کے بعد ان کی نااہلی اور ڈی سیٹ ہو نے کا امکان ہے۔
9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
اپوزیشن لیڈر کا سزا کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے سزا کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ عدالت نے سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمے کا آئین سے ہٹ کر فیصلہ دیا۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچھر نے کہا کہ میرے خلاف قانونی ضابطے پورے کئے بغیر سزا کا فیصلہ سنایا گیا، چھبسویں ترامیم کے بعد حکومت نے عدالتوں کواپنے تابع کر لیا ہے، نو مئی کے سیاسی مقدمات میں ہمیں اس طرح کے فیصلوں کی امید ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کروں گا، میری نااہلی کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔