جہاں امریکا چاند پر دوبارہ انسان کو بھیجنے کی تیاریاں کر رہا ہے وہیں سی آئی اے کی 25 برس سے زیادہ عرصہ پرانی ایک فائل دوبارہ سامنے آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ چاند پر زندگی دریافت کر لی گئی ہے۔

1970 اور 80 کی دہائی میں سی آئی اے نے ایسے افراد کے ساتھ تجربات کیے تھے جن کا دعویٰ تھا کہ وہ فاصلہ پر موجود اشیاء، وقوعے یا لوگوں کی معلومات حاصل کر سکتے ہیں جس کو ’ریموٹ ویوئنگ‘ کا عمل کہا جاتا ہے۔

یہ عمل کرنے والے ایک شخص اِنگو سوان نے اس متعلق 1998 میں پہلی بار انکشاف کیا جب انہوں نے اس عمل کے ذریعے چاند کے تاریک حصے میں جانے کے متعلق تفصیلات بیان کیں۔ واضح رہے چاند کا یہ حصہ کبھی بھی زمین کے سامنے نہیں آتا اور انسانی آنکھ سے پوشیدہ رہتا ہے۔

یہ وہ جگہ تھی جہاں مشاہدہ کرنے والوں نے ٹاور، عمارتوں اور انسانوں جیسے خلائی مخلوق دیکھے، جو چاند کی سطح پر ایک خفیہ کمپلیکس پر کام کر رہے تھے۔

اِنگو سوان کا کہنا تھا کہ حکومتی اہلکار یہ جانتے تھے کہ وہاں خلائی مخلوق کی بیس ہے اور جب اِنہوں ذہنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے 2 لاکھ 38 ہزار میل دور یہ منظر دیکھا تو وہ خلائی مخلوق ان کی موجودگی کو محسوس کرسکتے تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بالکل ہماری طرح دِکھنے والے خلائی مخلوق نے چاند پر بڑے بڑے متعدد ٹاور تعمیر کیے ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک کا سائز نیو یارک میں قائم اقوامِ متحدہ کی عمارت جتنا تھا۔

2013 میں انتقال کرجانے والے اِنگو سوان 1998 میں ایک کتاب 'Penetration: The Question of Extraterrestrial and Human Telepathy' لکھی جس میں انہوں نے ہوش اڑا دینے والے انکشافات کیے۔

اِنگو کے ان تمام دعووں کے باوجود امریکا، روس، چین، جاپان اور بھارت کے لونر مشنز چاند پر خلائی مخلوق کی بیسز یا زندگی کو ٹھوس ثبوت حاصل نہیں کر سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: خلائی مخلوق چاند پر

پڑھیں:

فواد چوہدری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے خارج؛ جج کے ساتھ دلچسپ مکالمہ

اسلام آباد:

ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) سے نکالے جانے کے بعد ان کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

دورانِ سماعت ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی، جس کے مطابق فواد چوہدری کا نام 4 جون کو فہرست سے خارج کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ عدالت نے اس سے قبل 25 ستمبر 2024 کو فواد چوہدری کا نام پی سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا تھا، تاہم عدالتی احکامات کے باوجود اس فیصلے پر بروقت عملدرآمد نہ ہونے پر فواد چوہدری نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے کیس کی سماعت کی، جہاں فواد چوہدری اپنے وکیل فیصل چوہدری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت فواد چوہدری خود روسٹرم پر آئے اور جسٹس انعام امین سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا، ’’عدالت کا بہت بہت شکریہ، آپ کو پتا ہے ہم نے کہاں جانا ہے، ہم نے یہیں اپوزیشن کرنی ہے‘‘۔

اس موقع پر جسٹس انعام امین منہاس نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے، ’’آپ نے بھی ان کے پیچھے پڑ کر نام نکلوا ہی لیا‘‘۔ جج کے اس تبصرے پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔

وکیل فیصل چوہدری نے دورانِ سماعت جسٹس انعام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا، ’’آپ کے پاس آنے سے ہمارا فائدہ ہوتا ہے‘‘۔ بعد ازاں عدالت نے تمام شواہد اور رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد فواد چوہدری کی درخواست کو نمٹا دیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے جنگ میں بھارت کے گرنے والے طیاروں کے پائلٹ کہاں گئے؟ انکشاف سامنے آگیا
  • ارطغرل غازی کے مرکزی کردار نے دورہ پاکستان میں پیش آنیوالے دلچسپ واقعات بتا دیے
  • ارطغرل غازی کے مرکزی کردار نے دورہ پاکستان میں پیش آنیوالے دلچسپ واقعات بتا دیے
  • فواد چوہدری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے خارج؛ جج کے ساتھ دلچسپ مکالمہ
  • پاکستانی پائلٹس نے جے 10 کو چار چاند لگادیے، انڈونیشیا کا طیاروں کی خریداری کے لیے چین سے رابطہ
  • ملک میں گدھوں کی تعداد مزید بڑھ گئی، جانور شماری کے دلچسپ اعداد و شمار جاری
  • ماہرہ خان نے ہمایوں سعید کو بچہ” قرار دے دیا، دلچسپ انکشافات
  • ڈویژن، ضلع کے علاوہ پہلی بار تحصیل بارکو گرانٹس دی جارہی ہیں: صوبائی وزیر قانون
  • مقبوضہ کشمیر میں زمینی حقائق مودی حکومت کے ترقی کے دعوئوں کے بالکل برعکس ہیں