موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان سب سے زیادہ متاثر، چیلنجز کیلئے اقدامات کر رہے: زرداری
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
لاہور؍ اسلام آباد (نامہ نگار+ آئی این پی) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ ترقی محنت کشوں کو ریلیف دیے بغیر ممکن نہیں۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ محنت کشوں کے مسائل کے حل کے لئے اقدامات کئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور انچارج پیپلز لیبر بیورو چودھری منظور احمد سے ملاقات میں کیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔ پلاسٹک کا کم استعمال، جنگلات کا فروغ، ری سائیکلنگ اور ماحولیاتی تحفظ کی پالیسیوں کو اپنانا ہو گا۔ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور قدرتی وسائل کے ذمہ دارانہ استعمال کیلئے مل کر کام کریں۔ بیرسٹر عامر حسین سے ملاقات میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت سیاسی استحکام اور قومی اتفاق رائے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام جمہوری قوتیں ملکر ملکی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنا سکتی ہیں۔ صدر شعبہ خواتین پیپلز پارٹی وسطی پنجاب و ممبر قومی اسمبلی ثمینہ خالد گھرکی کی قیادت میں خواتین کے وفد نے گورنر ہاؤس میں صدر آصف زرداری سے ملاقات کی۔ پیپلزپارٹی کی سینئر نائب صدر صغیرہ اسلام، جنرل سیکرٹری نرگس فیض ملک، سیکرٹری اطلاعات عقیلہ یوسف اعوان، ڈپٹی جنرل سیکرٹری شائستہ جاوید جان، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ناہید ہما سحر اور نوجوان خواتین وکلاء شامل تھیں۔ صدر آصف علی زرداری سے بی آئی ایس پی آفیسر ایسوسی ایشن(BISP (کے مرکزی صدر سردار عظمت خان نے ملاقات کی۔ اس موقع پر بی آئی ایس پی کی افادیت، موجودہ کارکردگی اور ادارے کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: علی زرداری
پڑھیں:
وزیر اعظم کا ایف بی آر اصلاحات، ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام کی تشکیل کیلئے معینہ مدت میں اقدامات یقینی بنائے جائیں، اہداف کا حصول مثبت ہے مگر مزید محنت کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس کو ایف بی آر کی اصلاحات، اقدامات کے نتائج اور گزشتہ مالی سال کے اہداف پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر براۓ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئرز ڈویژن احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ, چیئرمین ایف بی ار اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے انفورسمنٹ اقدامات و دیگر اصلاحات کی بدولت 2024 کی نسبت 2025 میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں 1.5 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا، 2024 کے مقابلے مالی سال 30 جون 2025 تک ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹمز کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوا بلکہ آئندہ تین ماہ تک کلئیرنس کا وقت 52 گھنٹے سے کم کرکے صرف 12 گھنٹے تک کردیا جائے گا، ریٹیل سیکٹر میں 2024 کی نسبت 30 جون 2025 تک آمدن پر ٹیکس کی مد میں 455 ارب روپے کا زائد ٹیکس وصول کیا گیا۔
ریٹیل شعبے کے ٹیکس میں اضافہ پوائنٹ آف سیلز کے اطلاق، ریٹیلرز کے سسٹم کو ایف بی آر سے ہم آہنگ کرنے اور انفورسمنٹ کی بدولت ممکن ہوا، فیس لیس سسٹم میں نظر ثانی کیلئے خصوصی نظام متعارف کروایا گیا ہے جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کیسز کا بروقت فیصلہ کیا جارہا ہے۔
اقدامات کی بدولت درآمدات پر ویٹڈ ایوریج ٹیرف میں 2.16 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس سے صنعتوں کے خام مال کی لاگت میں کمی اور مینو فیکچرنگ شعبے کو سہولت ملے گی، ٹیکس اصلاحات اور معیشت کے شعبوں کی ڈیجیٹائیزیشن میں بین الاقوامی ماہرین کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا۔
صنعتوں کے پیداواری مراحل کے حکومتی اداروں کے ساتھ اندراج کے لیے پہلے سے موجود ڈیٹا کو مزید بہتر انداز میں استعمال کیا جائے گا، اجلاس کو ایف بی آر کی مزید اصلاحات کے بارے تجاویز پیش کی گئیں۔
اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے ایف بی آر حکام اور اصلاحات کے عمل میں شامل افسران و اہلکاروں کی کوششوں کی تعریف کی اور آئندہ ہفتے تجاویز کے حوالے سے قابل عمل اہداف اور مدت کا تعین کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹائیزیشن سے اہداف کے حصول میں معاونت ملی، اسے مستقل بنیادوں پر پائیدار نظام بنانے کیلئے اقدامات یقینی بنائے جائیں، غیر رسمی معیشت کے سد باب کیلئے انفورسمنٹ کے حوالے سے مزید اقدامات کئے جائی، ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی ازسر نو تشکیل کیلئے جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر اہداف کے حصول کے وقت کا تعین کیا جائے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ اصلاحاتی عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور انکی تجاویز کی شمولیت کو یقینی بنائے گی، ایف بی آر کی اصلاحات کے اطلاق میں کاروباری حضرات، تاجر برادری، اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو مد نظر رکھا جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس نظام کی بہتری سے ملکی آمدن میں اضافہ اور عام آدمی پر ٹیکس کو بوجھ کم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔