بھارت میں سکھوں کے خلاف ماورائے عدالت قتل کی تاریخ
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
بھارت میں سکھوں کے خلاف ماورائے عدالت قتل کی تاریخ کے اوراق ناقابل شمار ہیں۔
1984 میں اندرا گاندھی کے قتل کے بعد دہلی سمیت بھارت بھر میں ہزاروں سکھوں کا قتل عام کیا گیا۔ اسی سال ہونڈھ چِلر، ہریانہ میں 32 سکھوں کا قتل کیا گیا۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق 1984 سے 1995 تک پنجاب میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہزاروں سکھوں کی جبری گمشدگیاں اور ماورائے عدالت قتل کیے گئے۔
1995 میں انسانی حقوق کے کارکن جسونت سنگھ خالرا کو اغوا کر کے قتل کر دیا گیا۔ 2000ء میں مقبوضہ جموں وکشمیر کےچٹّی سنگھ پورہ میں 35 سکھوں کو قتل کروا دیا گیا۔
دی گارڈین کی ایک رپورٹ کے مطابق 2023 میں کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر کینیڈین وزیر اعظم نے بھارت پر الزام عائد کیا۔
رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2023 میں امریکا میں سکھ کارکن گرپتونت سنگھ پنو کے قتل کی بھارتی سازش ناکام بنائی گئی جس میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی را کے افسران ملوث قرار دیے گئے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور میں رواں سال جرائم میں کمی آئی: رپورٹ
رواں سال صوبۂ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں جرائم کی شرح میں کمی دیکھی گئی۔
پولیس ریکارڈ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2024ء اور 2025ء کے 11 ماہ کے تقابلی جائزے کے مطابق گھناؤنے جرائم میں مجموعی طور پر 52 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پولیس کے ریکارڈ کے مطابق ریسکیو ون فائیو پر کالز میں بھی 73 فیصد کمی آئی ہے۔
اسی طرح ڈکیتیوں میں 49 اور راہزنی کی وارداتوں میں 73 فیصد کمی ہوئی، چوری کی وارداتوں میں بھی 30 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ جرائم میں کمی حکومتی سرپرستی، جدید ٹیکنالوجی کا نفاذ اور فورس کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔