شادی کو اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود ہمایوں سعید نے اہلیہ سے کونسا جملہ نہیں سنا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
پاکستان کےمشہور اداکار ہمایوں سعید کا کہنا ہے کہ میں کبھی کبھی اہلیہ کے پیر بھی دبا دیتا ہوں۔سپر اسٹار ماہرہ خان اور اداکار ہمایوں سعید ان دنوں اپنی آنے والی فلم لوو گرو کی پروموشن میں مصروف ہیں، حال ہی میں ماہرہ خان اور اداکار ہمایوں سعید نے ایک انٹرویو کے دوران مختلف اور دلچسپ موضوعات پر گفتگو کی۔دوران انٹریو میزبان نے اداکار ہمایوں سعید سے سوال کیا کہ آپ اپنی اہلیہ سے محبت کااظہار کیسے کرتے ہیں؟ جس پر ہمایوں سعید نے بتایا کہ میں اپنی محبت کیلئے بڑے سادہ سے طریقوں پر عمل کرتا ہوں، مثلاً آئی لو یو یا پھر مس یو کہہ کر ہمایوں سعید کا کہنا تھاکہ یا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری شادی کو بہت عرصہ گزر چکا ہے یا پھر ثمینہ بہت سنجیدہ ہے، شاید کسی کو یقین نہ آئے کہ ثمینہ نے آج تک مجھے آئی لو یو نہیں کہا اور شاید وہ مجھ سے یہ توقع بھی نہیں کرتی کہ میں بار بار اس سے محبت کااظہار کروں لیکن اس کے باوجود میں ثمینہ کو آئی لو یو اور آئی مس یو کہتا ہوں۔ہمایوں سعید نے مزید بتایا کہ ’میں ثمینہ کے ساتھ بہت مذاق مستی کرتا ہوں، اگر کبھی وہ تھک جائے تو میں اس کے پیر بھی دبادیتا ہوں، وہ مجھ سے اکثرو بیشتر ناراض ہوجاتی ہے اور میں اسے زیادہ تر منا رہا ہوتا ہوں، اس کے علاوہ بھی میں سب سے بہت جلد معافی مانگ لیتا ہوں‘ ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اداکار ہمایوں سعید ہمایوں سعید نے
پڑھیں:
شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
پاکستانی تھیٹر اداکارہ روبی انعم کا کہنا ہے کہ میرے ماں باپ کی دعائیں مجھے لگی تو میری شادی ہوئی، ورنہ مجھے یہی لگتا تھا کہ شادی نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں بیمار ہوئی تو احساس ہوا کہ اللّٰہ نے مجھے کتنا بڑا تحفہ دیا ہے، اس سے قبل مجھے اندازہ نہیں تھا۔
حال ہی میں روبی انم نے نجی ٹی وی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے بڑھتی ہوئی طلاقوں سمیت مخلف امور پر بات کی۔
انہوں نے شوبز کی خواتین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ براہ مہربانی کبھی طلاق کو پروموٹ نہ کریں، کبھی کسی کو طلاق کا مشورہ نہ دیں، یہ نہ کہیں کہ شادی نہیں کرنی چاہیے، نہ یہ کہیں کہ میں طلاق کے بعد بہت خوش ہوں، زندگی آسان ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ماہ سے سوشل میڈیا پر طلاق کو بہت فروغ دیا جارہا ہے۔ ہمارے مذہب اور ثقافت میں ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ میں ہر اس عورت کے خلاف ہوں جو یہ کہے کہ برداشت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آخر کیوں برداشت کرنے کی ضرورت نہیں ہے؟ آپ کو برداشت کرنا پڑے گا۔ ہم نے بھی کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک فنکارہ ہیں جنہیں میں بہت پسند کرتی ہوں وہ کہتی ہیں کہ میری شادی کو 35 سال ہوگئے اب میں نے سوچا کہ ہمیں الگ ہوجانا چاہیے، مزید ایک دوسرے کو برداشت نہیں کرنا چاہیے۔
روبی نے کہا کہ آپ ہمارے معاشرے کی لڑکیوں کو کیا سیکھا رہی ہیں؟ ہمارا مذہب اور ہماری ثقافت طلاق کی اجازت نہیں دیتی۔ ایسی باتیں ٹیلی ویژن پر نہیں کہی جانی چاہئیں۔ اس کے بجائے شادی کے مثبت پہلوؤں کو اُجاگر کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری جب شادی ہوئی تھی میری ماں نے مجھے نصیحت کی تھی کہ ہمیں تمہاری فطرت کا پتہ ہے تم برادشت کرنے والی نہیں ہو، لیکن تمہیں اپنے مرحوم والد اور بہنوں کی خاطر برداشت کرنا پڑے گا۔
میری ماں نے نکاح سے پہلے مجھ اس سے پوچھا تھا کہ کیا میں واقعی شادی کے لیے تیار ہوں بعد میں یہ نہ ہو کہ ڈراموں میں کام کرنے کی خاطر گھر واپس آجاؤں۔ یہاں کوئی نہیں بیٹھا جو تمھیں رکھے گا، پوری زندگی شوہر کے ساتھ ہی رہنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر شادی شدہ زندگی میں مسائل ہیں تو ان کا سامنا کرتے ہوئے حل تلاش کریں نہ کہ شادی کو ختم کریں۔
ان کے انٹرویو کا مختصر کلپ وائرل ہوا تو روبی انعم سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں آگئی۔ صارفین کا کہنا ہے کہ عورت کو طلاق اور خلع کا حق اسلام نے ہی دیا ورنہ دیگر مذاہب میں تو ایسا کچھ نہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ آپ غلط کہہ رہی ہیں، ماں باپ کے گھر میں ہمیشہ جگہ ہونی چاہیے۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ اسلام ہی ہے جو عورت کو شوہر کی شکل پسند نہ آنے پر بھی شادی ختم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔