فیصل آباد میں عید کے روز افسوسناک واقعہ، دیرینہ رنجش نے 3 افراد کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
فیصل آباد:
عیدالاضحیٰ کے روز چک جھمرہ میں دیرینہ رنجش پر مبینہ طور پر تہرے قتل کی ہولناک واردات پیش آئی، جس میں تین افراد کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
یہ افسوسناک واقعہ فیصل آباد کے تھانہ جھمرہ کی حدود میں واقع 161 رب نیپالکہ میں صبح ساڑھے تین بجے پیش آیا۔
مقتولین کی شناخت محمد خان، تقی احمد اور محمد ناصر کے ناموں سے ہوئی ہے، مقتولین کو مخالفین نے صبح ساڑھے تین بجے فائرنگ کر کے قتل کیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی مدینہ ڈویژن سعد ارشد، ڈی ایس پی نشاط آباد اور دیگر اعلیٰ افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور شواہد اکٹھے کرنے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ مقتولین کا مخالف فریق سے پرانا تنازع جاری تھا، اور حال ہی میں وہ ایک مقدمے سے بری ہو کر واپس آئے تھے۔
پولیس نے مقتولین کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے جبکہ ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان پر نامعلوم افراد نے انڈوں سے حملہ کیا، نامعلوم افراد میں تین خواتین سمیت 7سے 8 لوگ شامل تھے، نامعلوم افراد آج صبح سے ہی اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 پر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔