فیصل آباد:

عیدالاضحیٰ کے روز  چک جھمرہ میں دیرینہ رنجش پر مبینہ طور پر تہرے قتل کی ہولناک واردات پیش آئی، جس میں تین افراد کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

یہ افسوسناک واقعہ فیصل آباد کے تھانہ جھمرہ کی حدود میں واقع 161 رب نیپالکہ میں صبح ساڑھے تین بجے پیش آیا۔

مقتولین کی شناخت محمد خان، تقی احمد اور محمد ناصر کے ناموں سے ہوئی ہے، مقتولین کو مخالفین نے صبح ساڑھے تین بجے فائرنگ کر کے قتل کیا۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی مدینہ ڈویژن سعد ارشد، ڈی ایس پی نشاط آباد اور دیگر اعلیٰ افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور شواہد اکٹھے کرنے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ مقتولین کا مخالف فریق سے پرانا تنازع جاری تھا، اور حال ہی میں وہ ایک مقدمے سے بری ہو کر واپس آئے تھے۔

پولیس نے مقتولین کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے جبکہ ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی، لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، اموات کی تعداد 27 ہوگئی، ریسکیو آپریشن مکمل

عمارت کے ملبے تلے دبی آخری لاش 48 ویں گھنٹے میں ریسکیو کی گئی، لاش 15 سالہ محمد زید نامی لڑکے کی تھی، جو کہ عمارت کے زینے سے نکال گئی، لاش کو قانونی کارروائی کے بعد سول اسپتال روانہ کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہونے کے بعد ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے جاری طویل سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن 50 سے زائد گھنٹوں بعد مکمل کر لیا گیا، مجموعی طور پر ڈیڑھ سالہ بچی سمیت 11 خواتین سمیت 27 افراد جان سے گئے، جبکہ حادثے میں 10 افراد زخمی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح لیاری کے علاقے بغدادی فدا حسین شیخا روڈ پر واقع 5 منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہونے کے بعد ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے جاری طویل سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن 50 سے زائد گھنٹوں بعد مکمل کر لیا گیا، عمارت کے ملبے تلے دبی آخری لاش 48 ویں گھنٹے میں ریسکیو کی گئی، لاش 15 سالہ محمد زید نامی لڑکے کی تھی، جو کہ عمارت کے زینے سے نکال گئی، لاش کو قانونی کارروائی کے بعد سول اسپتال روانہ کر دیا گیا۔ سول اسپتال انتظامیہ کی جانب سے لیاری بغدادی میں رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے واقعے میں جاں بحق افراد اور زخمیوں کی فہرست جاری کر دی گئی۔

فہرست کے مطابق لیاری سانحہ میں مجموعی طور پر 27 افراد جان سے گئے، جبکہ 11 افراد زخمی ہوئے، 26 افراد کو مردہ حالت میں اسپتال میں منتقل کیا گیا، جبکہ 55 سالہ فاطمہ دورانِ علاج چل بسی۔ جاں بحق ہونے والوں میں ڈیڑھ سالہ بچی سمیت 11 خواتین اور 16 مرد شامل ہیں، حادثے میں زخمی ہونے والے 10 افراد کو علاج معالجے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا، 30 سالہ ثانتیہ تاحال زیرِ علاج ہے۔ فہرست کے مطابق زخمی ہونے والے زیادہ تر افراد کو سروں پر چوٹیں آئی تھیں۔ ریسکیو 1122 کے انچارج روشن علی کے مطابق آپریشن دو دن سے چل رہا ہے اور تمام انفارمیشن پر کام کیا گیا ہے، لواحقین کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق تمام لاشیں نکال لی گئی ہیں اور مزید کسی شخص کی موجودگی کی اطلاع نہیں ہے، آپریشن تقریباً مکمل ہو چکا ہے، کچھ ملبہ یہاں موجود ہے، انہیں ہٹا کر آپریشن مکمل ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، اموات کی تعداد 27 ہوگئی، ریسکیو آپریشن مکمل
  • لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ؛ اموات کی تعداد 26 ہوگئی، ریسکیو آپریشن جاری
  • کراچی سے انتہائی افسوسناک خبرجاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی
  • روہڑی میں ساڑھے چار سو سالہ نو ڈہالہ ضریحِ اقدس کا تاریخی جلوس برآمد، لاکھوں عزادار شریک
  • لیاری واقعہ: بے گھر افراد کو ہوٹلوں میں ٹھہرانے کا انتظام کیا جاچکا: یوسف بلوچ
  • لیاری واقعہ: عمارت میں ہر فلور پر کتنے گھر تھے؟ عمارت کی مالکن خاتون کے عزیز نے کیا بتایا؟
  • واقعہ کربلا حق پر ڈٹ جانے کی عظیم داستان ہے‘محمد یوسف
  • دیرینہ شراکت داری بہت اہم:وزیراعظم ٹرمپ کو یوم آزادی پر مبارکباد ‘امید ہے  عالمی تنازعات حل ہونگے: وزیر داخلہ 
  • مظفرآباد میں افسوسناک حادثہ: سیاحوں کی کار دریائے نیلم میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، صدر و وزیراعظم کی ریسکیو آپریشن تیز کرنیکی ہدایت