احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے: رانا ثناء
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
فیصل آباد ( نیوزڈیسک) معاون خصوصی وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش کو قبول کرے۔
فیصل آباد میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس وقت کسی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، احتجاج کر کے اپنے کارکنوں کو مشکلات میں ڈالے گی، اگر ان کے ذہن میں کوئی غلط فہمی ہے تو اسے دور کر لینا چاہیے، کیونکہ قومی مفاد، سیاسی ضد سے کہیں بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن وزیراعظم کی مذاکرات کی پیش کش کو قبول کرے، وہ ذاتی مفادات اور انا سے بالاتر ہو کر ملک کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کی میز پر آئیں، کیونکہ پاکستان نے اب آگے بڑھنا ہے اور اسے کوئی روک نہیں سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پہلے میثاق معیشت کرے، میثاق معیشت کے بعد سیاست اوردیگر مسائل پر بھی بات ہو جائے گی۔
بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو کمزور سمجھ کر بلاجواز حملے کی کوشش کی، لیکن پاک فوج نے بروقت اور بھرپور جواب دے کر دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاک افواج نے ایسا دندان شکن جواب دیا کہ بھارت عالمی سطح پر ذلیل و رسوا ہوگیا اور مودی، جو پاکستان کو ایک ذیلی ریاست سمجھتا تھا، اب منہ چھپاتا پھر رہا ہے جبکہ پاکستان ایک مضبوط ملک کے طور پر جانا جا رہا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مذاکرات کی رانا ثناء
پڑھیں:
عمران خان کے بیٹے پاکستان آئیں گے یا نہیں؟ علیمہ خان نے واضح کردیا
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ قاسم اور سلیمان اپنے والد سے ملاقات کے لیے پاکستان آئیں گے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ میری بہنیں نورین نیازی اور عظمیٰ خان آج عمران خان سے ملاقات کے لیے آئیں مگر اجازت نہیں دی گئی۔ پہلے 6،6 افراد کو ملاقات کی اجازت ہوتی تھی، پھر یہ 2 بہنوں تک محدود کردی گئی اور آج تو تمام بہنوں کی ملاقات بند کردی گئی۔
انہوں نے کہاکہ آج عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے درمیان ملاقات ہوئی، جبکہ وکیل ظہیر عباس چوہدری کو بھی ملاقات کی اجازت دی گئی۔ عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
علیمہ خان نے مزید کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ ان سے پہلے بلے کا انتخابی نشان چھینا گیا، اب مخصوص نشستیں بھی چھین لی گئیں، وہ عدالت میں پیش ہو کر قانونی جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔
ان کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی حالت تاریخ میں کبھی اتنی خراب نہیں ہوئی، ڈاکوؤں اور نالائقوں کا اتحاد بن چکا ہے، جیسا اتحاد نائجیریا میں ہوتا ہے۔ ملک میں اشرافیہ وسائل لوٹ رہی ہے، اور اس اتحاد نے معیشت کو تباہ کردیا ہے، اب عوام کو کھڑا ہونا ہوگا۔
ان کے مطابق عمران خان نے کہاکہ ملک میں جھوٹی گواہیوں پر سزائیں سنائی جارہی ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ لاہور کا جج ان جھوٹی گواہیوں پر کیا فیصلہ دیتا ہے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی کے لیے تحریک چلانا ہوگی، پارٹی کو ہدایت دی ہے کہ سب متحد ہو کر تحریک پر توجہ دیں۔ تحریک کا اعلان اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ تمام قانونی راستے بند ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک کی حکمت عملی پارٹی طے کرے گی، عمران خان کے بچے پاکستان آئیں گے کیونکہ ان کے پاس نائیکوپ ہے، وہ اپنے والد سے ملاقات کریں گے۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ عمران خان کو مکمل طور پر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، جیل سپرنٹنڈنٹ جھوٹ بول رہا ہے۔ عمران خان نے سپرنٹنڈنٹ اور کرنل کا نام لے کر کہا ہے کہ وہ ان کے ساتھ سخت رویہ اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات پر پارٹی اپنا مؤقف پیش کرے گی، عمران خان کو جیل میں رہنے کے باعث بیرونی حالات کا علم نہیں۔
اسی موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات میں سزائیں دینا انتہائی افسوسناک عمل ہے، ہم سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے اور قانونی جنگ لڑیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کی ظہیر عباس سے کوئی علیحدہ ملاقات نہیں ہوئی۔ پارٹی کے اندر اختلافِ رائے معمول کا حصہ ہے، یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بانی پی ٹی آئی بشریٰ بی بی سلیمان سینیٹ انتخابات علیمہ خان عمران خان قاسم ملک گیر تحریک وی نیوز