پاکستان اور بھارت جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے، امریکی صدر
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
پاکستان اور بھارت جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے، امریکی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 7 June, 2025 سب نیوز
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے۔
صحافیوں سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کرسکتے تھے، میں نےدونوں کوکہاکہ اگر ایک دوسرے پر بم گرائے تو تجارت نہیں کریں گے، تجارت پربات کرنے پر دونوں ممالک نے جنگ روک دی۔
ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کا ذمہ دار بائیڈن ہے، یوکرین نے پیوٹن کو بمباری کی وجہ دی ، مجھےلگتاہےروس ڈیل نہیں کررہا۔ 2020 میں ہماری حکومت بنتی تو حماس اسرائیل تنازع نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ میرا ایلون مسک سےبات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، امریکا میں 80 فیصد لوگوں کی نمائندگی کےلیے نئی پارٹی کی ضرورت ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیصل آباد: عید کے موقع پر افسوسناک واقعہ، دیرینہ دشمنی پر 3 افراد قتل چلی، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں 6.7 شدت کا زلزلہ امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا ملک بھر میں عیدالاضحیٰ مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے صدر ٹرمپ بھارت کو پاکستان کیساتھ مذاکرات کی میز پر لانے میں کردار ادا کریں، بلاول بھٹو قرض ادائیگی میں ہوشربا اضافہ، 6 سال میں سود 2 ہزار سے بڑھ کر 8600 ہزار ارب ہوگیا عالمی برادری فلسطینیوں کیلئے خوراک، مالی و طبی امداد فراہم کرے، جنیوا اجلاس میں پاکستان کا مطالبہ
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت
پڑھیں:
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جوہری پروگرام پر امریکی تجویز مسترد کردی
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ یورینیم افزودگی روکنا ملکی مفادات کے خلاف اور ہماری خود انحصاری کی پالیسی سے متصادم ہوگا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ہم سے مغرور اور بدتمیز امریکا نے متعدد بار جوہری پروگرام روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ تم کون ہوتے ہو یہ فیصلہ کرنے والے کہ ایران یورینیم کی افزودگی کرے یا نہیں؟ یہ فیصلہ ہم خود کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ آزادی کا مطلب یہ ہے کہ امریکا اور اس جیسے ممالک کی اجازت کا انتظار کے بجائے اپنا پروگرام جاری رکھنا چاہیے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اگر ہم یورینیم افزود نہیں کرسکتے تو ہمارے پاس موجود 100 نیوکلیئرپاور پلانٹس ہمارے کس کام کے ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ نیوکلیئرپاور پلانٹس کو فیول کی ضرورت ہوتی ہے اگر ہم ڈومیسٹک سطح پر فیول کی پیداوار نہیں کرسکتے تو پھر امریکا کے پاس جانا پڑے گا جو کڑی شراط پر فیول دے گا۔
جوہری مذاکرات کا حوالہ دیئے بغیر انھوں نے مزید کہا کہ امریکی تجویز ہماری عزت نفس اور اصولوں سے متصادم اور ہماری خود انحصاری پر یقین اور ’ہم کر سکتے ہیں‘ کے اصول پر کاری ضرب ہے۔