پاکستان کا ٹھوس مؤقف اور بھارت کی آئیں بائیں شائیں: سوشانت سنگھ بھارتی حکومت و فوج پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں مودی حکومت کی ناکام پالیسیوں سے بھارتی ساکھ کو بین الاقوامی سطح پر شدید نقصان پہنچا ہے اس حوالے سے معروف بھارتی تجزیہ کار شوشانت سنگھ نے مودی سرکار کی شفافیت اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کے حالیہ بیان پر شدید تنقید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن سندور: بھارتی چیف کا طیارے گرنے کا اعتراف، اپوزیشن کا پارلیمنٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ
کرن تھاپر کو دیے گئے انٹرویو میںییل یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اور معروف سیاسی تجزیہ کار سوشانت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے اپنے حالیہ انٹرویو میں بھارتی طیاروں کے نقصانات کا اعتراف کیا۔
یاد رہے کہ انیل چوہان نے کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ جھڑپ میں بھارت کے کتنے طیارے گرے یہ سوال اہم نہیں بلکہ اہم بات یہ ہے کہ ان کے گرنے کی وجہ کیا تھی۔ انہوں نے اس طرح حقائق چھپا کر بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کی واضح کوشش تھی۔
مزہد پڑھیے: ’پاکستان نے ہمارے طیارے تباہ کیے‘، بھارتی جنرل کا اعلانیہ اعتراف
سوشانت سنگھ نے کہا کہ انٹرویو میں سی ڈی ایس نے بھارتی ایئر فورس کے بھاری نقصان کو تسلیم کیا اورپاکستانی فضائیہ نے پہلی ہی رات میں بھارتی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر بھارتی طیارے مار گرائے۔
بھارتی تجزیہ کار نے کہا کہ طیاروں کے گرنے پر جھوٹا پروپیگینڈا اور مودی کی مسلسل خاموشی حکومت کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔
یاد رہے کہ بھارت اطلاعاتی جنگ کے میدان میں بھی ناکام جبکہ پاکستانی میڈیا عالمی سطح پر اپنا مؤقف پیش کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا نریندر مودی نے ایک ہارے ہوئے وزیراعظم کی طرح تقریر کی؟
سوشانت سنگھ نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بین الاقوامی میڈیا کے سوالات کا پاکستان نے مؤثر جواب دیا جبکہ بھارتی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کی جنگجویانہ پالیسی درحقیقت اس کی ناقص سوچ کو بے نقاب کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پاک بھارت کشیدگی جنرل انیل چوہان سوشانت سنگھ کرن تھاپر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاک بھارت کشیدگی جنرل انیل چوہان سوشانت سنگھ کرن تھاپر سوشانت سنگھ انیل چوہان نے کہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کا مؤقف اپنانا ہوا تھا اور ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 40 ہزار لوگوں کو یہاں بسایا، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، ان کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ہمیشہ سے ٹی ٹی پی کو خوش کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیشہ دہشت گردوں کے مؤقف کی تائید کی، پی ٹی آئی اور کے پی حکومت کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آ چکا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہو گئے، آپ تحریک طالبان سے کیا بات کرنا چاہتے ہیں۔؟ ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہئے، اب چیزیں کھل کر سامنے آ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کا مؤقف اپنانا ہوا تھا اور ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 40 ہزار لوگوں کو یہاں بسایا، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، ان کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا حکومت دہشتگردوں کے مؤقف کو گزشتہ 12 سال سے اپنائے ہوئے ہے، پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آچکا ہے، جو کام اور پالیسی غلط ہوگی اس کو کال آؤٹ کرنا چاہئے۔ وزیر مملکت نے واضح کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنی پالیسی سے دہشتگردی کے خلاف اقدامات کو ڈی ریل کررہی ہے، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں، بنوں میں شہید ہونے والے جوانوں کی نماز جنازہ میں کسی پی ٹی آئی لیڈر نے شرکت نہیں کی، اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کر لیا گیا۔ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی میں علیمہ خان، سلمان اکرم راجہ اور علی امین گنڈاپور گروپ ہے، وزیراعلیٰ کے پی نے بات کی کہ پارٹی کے اندر گروپ بندی کھل کر سامنے آگئی ہے، انہوں نے کھل کر انکشاف کیا کہ پارٹی کے فیصلے غلط ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو چاہئے کہ حکومت کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کو سپورٹ کرے، ان کی ترجیحات ہیں کہ بانی کی پیشیوں پر حاضری کو یقینی بنانا ہے، خیبر پختونخوا کے لوگ بھی امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ وزیر مملکت قانون و انصاف نے یہ بھی کہا کہ صوبے کے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ شاید پی ٹی آئی والے ہی دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہے ہیں۔