عمران خان اچھے بیانیے کے ساتھ آگے آئیں، انتشار پھیلاکر کوئی بات نہیں منوائی جاسکتی، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
سندھ کے سینئر وزیر برائے اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت کو کسی بھی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں، مجھے نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی کوئی تحریک کامیاب ہوگی۔
حیدرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پاک بھارت لڑائی میں فوجی اور سویلین شہدا کو یاد رکھیں، فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کو یاد رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ عید کا دن نمازوں اور قربانی کے ساتھ اتحاد کا دن ہوتا ہے، میری زندگی میں یہ پہلی عید ہے جو فاتح قوم کےطور پر منارہے ہیں، بھارت کو پاکستان نے عبرتناک شکست سے دوچار کیا، یہ جنگ ہماری بہادر افواج، سیاسی قیادت اور عوام نے مل کر لڑی۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اچھے بیانیے کے ساتھ آگے آنا چاہیے، انتشار پھیلا کر کوئی بات نہیں منوائی جاسکتی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی کوئی تحریک اب کامیاب ہوگی، وفاقی حکومت چاہے تو بانی پی ٹی آئی سے بات چیت کرلے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں، ہماری آپس میں کوئی دشمنی نہیں بلکہ ہم سب ایک قوم ہیں، ہماری آپس میں کوئی دشمنی نہیں بلکہ ہم سب ایک قوم ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
احتجاجی تحریک کی سربراہی جیل سے خودکروں گا(عمران خان )
جی ڈی اے اورماہرنگ بلوچ کو بھی دعوت دیں گے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی حیثیت اب سیاسی لاشوں سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے، ایکس اکائونٹ پر جاری بیان
باہر میری نمائندگی عمر ایوب کریں گے،سلمان اکرم راجہ ہدایات پر عملدرآمد کروائیں گے،تحریک کا لائحہ عمل چند روز میں قوم کے سامنے پیش کر دیا جائے گا،پیغام
بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ وہ جیل سے احتجاجی تحریک کی سربراہی کریں گے، جی ڈی اے اور ماہرنگ بلوچ کو بھی دعوت دیں گے۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی حیثیت اب سیاسی لاشوں سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔سابق وزیر اعظم عمران خان کے ایکس اکائونٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ کی حیثیت سے وہ جیل سے احتجاجی تحریک کی سربراہی کریں گے جس میں ماہرنگ بلوچ کو بھی دعوت دی جائے گی۔اس پیغام میں کہا گیا کہ یہ اڈیالہ جیل سے عمران خان کا پیغام ہے اور اس کے مطابق جیل سے باہر عمران خان کی نمائندگی عمر ایوب کریں گے جبکہ سلمان اکرم راجہ ہدایات پر عملدرآمد کروائیں گے۔ بیان کے مطابق تحریک کا لائحہ عمل چند روز میں قوم کے سامنے پیش کر دیا جائے گا اور اس احتجاجی تحریک کے لیے پارٹی اپنی اتحادی جماعتوں سمیت تحریک تحفظ آئین، جی ڈی اے اور ماہرنگ بلوچ کو بھی دعوت دے گی۔اس بیان میں اس خدشے کا اظہار بھی کیا گیا کہ عمران خان کی جیل میں ملاقاتوں پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔ اس بیان میں یہ دعوی بھی دہرایا گیا کہ عمران خان کو تین سال خاموش ہو جانے پر آرام سے بنی گالا بیٹھ جانے کا کہا گیا تھا۔عمران خان کے اکانٹ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک پارٹی سب کو بنی بنائی مل گئی تھی۔ اب مشکل وقت ہے اور سب کا امتحان ہے۔