بھارت کا پانی بند کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے: بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
واشنگٹن کے دورے پر موجود پارلیمانی وفد کی قیادت کرنے والے بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ بھارت کا پاکستان کے پانی کی فراہمی بند کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے۔
بلاول بھٹو نے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ سے خطاب کے دوران دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم پہلے بھی واضح کرچکے ہیں کہ پانی کی ترسیل روکنا ہمارے لیے اعلانِ جنگ کے برابر ہو گا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم یہ بات کسی اشتعال یا جذبات میں نہیں کہہ رہے، نہ ہی اس بات میں کوئی خوشی پوشیدہ ہے۔
چیئرمین پی پی پی اور پارلیمانی وفد کی قیادت کرنے والے بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہماری یہ بات ایک حقیقت پر مبنی سنجیدہ مؤقف ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کہنا ہے کہ
پڑھیں:
واشنگٹن: بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد کی امریکی کانگریس اراکین سے اہم ملاقاتیں
ویب ڈیسک: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے امریکی کانگریس کے اہم اراکین سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں پاک-امریکا تعلقات، جنوبی ایشیا میں امن و استحکام، مسئلہ کشمیر اور اقتصادی تعاون جیسے امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ملاقاتوں میں بلاول بھٹو نے پاک بھارت جنگ بندی میں امریکی کردار، مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور سفارتی کوششوں پر ٹرمپ انتظامیہ اور امریکی حکام کا شکریہ ادا کیا۔
کل کی سرکاری چھٹی منسوخ
پاکستانی وفد نے چیئرمین امور خارجہ کمیٹی برائن ماسٹ، بل ہوزینگا، بریڈ شرمین، گریگوری میکس، سینیٹرز جم بینکس، کرس وان ہولن، کوری بوکر، سڈنی کملاگرڈو، ٹام کین جونیئر، ایلیسا سلوٹکن اور جان مولینار سے ملاقاتیں کیں۔
بلاول بھٹو نے بھارتی آبی جارحیت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے رجحان کا عالمی سطح پر نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں امن کے لیے بات چیت، سفارت کاری اور مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔
ایک بار پھر زلزلہ
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے، جب کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت کو دونوں اقوام کی فلاح کے لیے پُل قرار دیا۔
امریکی قانون سازوں نے پاکستانی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا اور ملک کے معاشی استحکام و ترقی میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔