کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ

بیجنگ ()
شنگریلا ڈائیلاگ 2025 حال ہی میں ختم ہوئے ۔ مذاکرات کے دوران فلپائن کے وزیر دفاع ٹیوڈورو نے “بحر ہند اور بحرالکاہل” کے عدم استحکام کی وجہ چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کو ٹھہرایا اور قوانین اور ضوابط کے مطابق علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کے چین کے دفاع کو “غنڈہ گردی” قرار دیا۔ فلپائن خود کو ایک “چھوٹے اور کمزور ملک کے طور پر پیش کرتا ہے جو چین کو اخلاقی طور پر بلیک میلنگ کی کوشش ہے تاکہ چین کو جزیر ہ ہوانگ یئن ، رن آئی ریف، ٹائیکسیان ریف اور بحیرہ جنوبی چین میں دیگر جزیروں اور چٹانوں کے معاملے پر رعایتیں دینے پر مجبور کیا جائے ۔ فلپائن کی “بلیک میلنگ” کی یہ حکمت عملی گمراہ کن اور جھوٹی ہے جس کا مقصد بین الاقوامی برادری سے ہمدردی حاصل کرنا ہے، تاکہ بحیرہ جنوبی چین میں چین کے جائز حقوق کے تحفظ کو روکا جا سکے۔ چین اور فلپائن کے درمیان سمندری تنازع میں سوال یہ نہیں ہے کہ کون بڑا ہے یا چھوٹا، بلکہ سوال یہ ہے کہ کون درست ہے اور کون غلط۔

فلپائن کی “بلیک میلنگ” کی حکمت عملی کے پس پردہ مقاصد میں امریکہ اور مغرب کا فلپائن کو چین پر قابو پانے کے لئے ایک مہرہ سمجھنا ہے جس میں وہ فلپائن کو سفارتی، قانونی، فوجی اور رائے عامہ کی حمایت فراہم کرتے ہیں.

درحقیقت امریکہ، جاپان، آسٹریلیا اور فلپائن کے وزرائے دفاع کے اجلاس کا مشترکہ بیان خود وضاحت کرتا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر فلپائن کی حکومت کی “بلیک میلنگ” کی حکمت عملی کو امریکہ اور مغرب کی خاموش منظوری اور حمایت حاصل ہے اور یہ امریکہ کی نام نہاد “انڈو پیسیفک حکمت عملی” کے مطابق ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ نامناسب فوائد حاصل کرنے کے لئے غیر ملکی طاقتوں پر انحصار کے ساتھ ، فلپائن کی نام نہاد “بلیک میلنگ” کی حکمت عملی یقیناً ناکام ہوگی۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بحیرہ جنوبی چین میں کی حکمت عملی بلیک میلنگ فلپائن کی

پڑھیں:

خطرے سے دوچار ہمپ بیک وہیل کا بڑا گروہ بلوچستان کے ساحل پر نمودار

معدومیت کے خطرے سے دوچار عرب ہمپ بیک وہیل کا ایک بڑا گروپ گزشتہ رات بلوچستان کے شہر گوادر کے قریب دیکھا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ناخدا امیر داد کریم کی قیادت میں ماہی گیروں کے ایک گروپ نے گوادر کے پہاڑ سے تقریباً 11 ناٹیکل میل جنوب میں سمندری پانیوں میں 6 سے زائد عربی وہیلوں کو مغرب سے مشرق کی طرف ہجرت کرتے ہوئے دیکھا۔

گزشتہ ہفتے، بروڈس وہیل کے ایک گروپ کی گوادر (مشرقی خلیج) سے اطلاع ملی تھی، جو بلوچستان کے ساحل کی حیاتیاتی تنوع کی صلاحیت کی نشاندہی کرتی ہے۔ اب تک پاکستان سے ڈولفن اور وہیل کی 27 اقسام پائی جا چکی ہیں جو کہ پیداواری ساحلی اور سمندری پانیوں میں بکثرت پائی جاتی ہیں۔

بحیرہ عرب کے ہمپ بیک وہیل بیلین وہیل کی ایک قسم ہے جو یمن اور سری لنکا کے درمیان بحیرہ عرب میں پائی جاتی ہے۔ ہر سال جنوبی سمندروں کی طرف ہجرت نہیں کرتی اور بحیرہ عرب تک ہی محدود رہتی ہے۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ زیادہ تر وہیل عام جھینگوں اور چھوٹی مچھلیوں کو کھانے کے لیے گرمیوں کے دوران انٹارکٹک کے پانیوں کی طرف ہجرت کرتی ہیں۔ کھانے کا یہ بھرپور ذریعہ انہیں چربی کی موٹی تہوں پر مشتمل بناتا ہے، جو سرد مہینوں میں ان کی توانائی کے لیے ضروری ہوتا ہے ۔ تب وہ افزائش نسل کے لیے گرم پانیوں کی طرف ہجرت کرتے ہیں۔

بحیرہ عرب کے ہمپ بیک وہیل کی بڑی آبادی عمان کے پانیوں میں رہتی ہے اور جنوب مغربی مون سون کے ختم ہونے کے بعد جھینگے اور دیگر چھوٹی مچھلیوں کو کھانے کے لیے پاکستانی پانیوں کی طرف ہجرت کرتی ہے۔ پاکستان کے پانیوں سے ڈبلیو ڈبلیو ایف نےعربی وہیل کے بہت سے ریکارڈ نے رپورٹ کیے ہیں۔

زیادہ ترمشاہدے ایک یا دو وہیل پر مشتمل ہوتے ہیں جبکہ موجودہ واقعہ میں چھ سے زیادہ وہیل مچھلیوں پر مشتمل ایک بڑے گروہ کا انکشاف ہوا ہے۔

پاکستان کے ساحل کے ساتھ اتنے بڑے گروپ کا ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس کی کم ہوتی ہوئی آبادی بحال ہو رہی ہے۔ 1963 سے 1967 تک پاکستان کے ساحل سمیت عربی وہیلوں میں وہیل کی کارروائیوں میں سوویت بیڑے نے وہیل کو نشانہ بنایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • خطرے سے دوچار ہمپ بیک وہیل کا بڑا گروہ بلوچستان کے ساحل پر نمودار
  • اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
  • یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • طاہرہ کشیب کیا سن کر ہنسنے اور رونے لگیں؟ آیوشمان کھرانا نے بتا دیا
  • موبائل فون کا استعمال بچوں میں نظر کی کمزوری کا بڑا سبب قرار
  • امریکا فلپائن مابین مشترکہ فوجی ٹاسک فورس تشکیل دے دی: پینٹاگون