وزیراعظم کی ترک صدر اور عوام کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد، نیک تمناؤں کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
فائل فوٹو
وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے انہیں عیدالاضحیٰ کی مبارکباد پیش کی اور نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔
وزیراعظم نے حالیہ پاک بھارت بحران میں مضبوط اور غیر متزلزل حمایت پر صدر اردوان کا شکریہ ادا کیا، دونوں رہنماؤں نے گزشتہ ملاقاتوں میں کیے گئے اہم فیصلوں پر تیزی سے عمل درآمد پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم نے سلطنت عمان کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے بنیادی مفادات پر ایک دوسرے کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا جبکہ غزہ کی صورتحال، علاقائی اور عالمی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر اردوان نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر نیک خواہشات کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا، صدر اردوان نے پاکستانی عوام کیلئے بھی خیر خواہی کے جذبات کا اظہار کیا۔
ترک صدر اردوان نے تمام اہم معاملات میں پاکستان کیلئے ترکیہ کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: صدر اردوان
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
فائل فوٹوخیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔
جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔
اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔