کم کیلوریز ڈپریشن کا خظرہ بڑھا سکتی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کم کیلوریز والی خوراک یا سختی سے محدود کردہ کیلوریز والا غذائی پلان بعض صورتوں میں ڈپریشن کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
ایسا کیسے ہوتا ہے، اس حوالے سے درج ذیل اہم نکات تحریر کیے جارہے ہیں:
دماغی توانائی کی کمی:
ہمارے دماغ کو بھی توانائی (کیلوریز) کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب روزانہ کی کیلوریز بہت زیادہ کم کر دی جائیں، تو دماغی خلیے صحیح طریقے سے کام نہیں کر پاتے، جس سے موڈ خراب ہوتا ہے اور ڈپریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ہارمونل تبدیلیاں:
کم کیلوریز لینے سے کارٹیسول (اسٹریس ہارمون) کی سطح بڑھ جاتی ہے، جو ڈپریشن یا اینزائٹی کو بڑھا سکتا ہے۔
دماغی کیمیکل کی کمی:
غذائی قلت سیروٹونن اور ڈوپامائن جیسے کیمیکلز کے بننے کو متاثر کرتی ہے، جو خوشی اور موڈ کو کنٹرول کرتے ہیں۔
جسمانی تھکن اور کمزوری:
مسلسل کم کیلوریز والی خوراک سے تھکن، چڑچڑاپن اور ذہنی دباؤ جیسے علامات بھی عام ہو جاتی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کم کیلوریز
پڑھیں:
’مناسب طریقے سے گوشت کو ذخیرہ کرکے صحت مند اور غذائیت سے بھرپور رکھا جا سکتا ہے‘
معروف ماہر غذائیت ڈاکٹر نوشین نے کہا ہے کہ گوشت کی غذائیت کو برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے، شہری صحت مند عادات اپنائیں اور بہتر صحت و تندرستی کے لیے سبزیوں کے استعمال میں اضافہ کریں۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گائے کے گوشت اور مٹن کو ذخیرہ یا منجمد کرنے کے لیے مناسب پروٹوکول اپنانا انتہائی اہم ہے تاکہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکا جا سکے اور اس کا معیار برقرار رہے۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ گوشت کو چھوٹے پیکٹوں میں تقسیم کریں، ان پر لیبل لگائیں اور کم سے کم ترین درجہ حرارت پر محفوظ کریں۔
ڈاکٹر نوشین نے وضاحت کی کہ گائے کے گوشت اور مٹن کی مناسب ہینڈلنگ اور ذخیرہ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ گوشت کو ہوا بند پیکٹوں میں فریز کریں۔انہوں نے گوشت کو منجمد کرنے کے محفوظ طریقوں پر عمل درآمد کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
ایک اور ڈ غذائی ماہر ڈاکٹر سارہ فاروق نے کہا کہ چند دنوں کے اندر منجمد گوشت کھایا جائے اور سبزیوں کو منجمد گوشت کے پکوانوں میں شامل کرتے وقت احتیاط برتیں۔
انہوں نے کہا کہ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے مناسب احتیاط ضروری ہے۔
ڈاکٹر سارہ فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ جب گوشت استعمال کیا جائے تو اعتدال کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مناسب طریقے سے گوشت کو منجمد اور ذخیرہ کیا جائے تو منجمد گوشت کو صحت مند اور غذائیت سے بھرپور رکھا جا سکتا ہے جو ضروری پروٹین اور غذائی اجزا فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے روزمرہ زندگی میں صحت مند عادات اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوت مدافعت کو بڑھانے اور ہاضمے میں مدد کے لیے مشروبات میں تازہ لیموں کا رس شامل کرنا چاہئے جب کہ بیکٹیریا اور دیگر پیتھوجینز کو مارنے کے لیے پانی کو صحیح طریقے سے ابالنے کی بھی ضرورت ہے۔