Jasarat News:
2025-09-17@22:47:37 GMT

کم کیلوریز ڈپریشن کا خظرہ بڑھا سکتی ہیں

اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کم کیلوریز والی خوراک یا سختی سے محدود کردہ کیلوریز والا غذائی پلان بعض صورتوں میں ڈپریشن کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔

ایسا کیسے ہوتا ہے، اس حوالے سے درج ذیل اہم نکات تحریر کیے جارہے ہیں:

دماغی توانائی کی کمی:

ہمارے دماغ کو بھی توانائی (کیلوریز) کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب روزانہ کی کیلوریز بہت زیادہ کم کر دی جائیں، تو دماغی خلیے صحیح طریقے سے کام نہیں کر پاتے، جس سے موڈ خراب ہوتا ہے اور ڈپریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ہارمونل تبدیلیاں:

کم کیلوریز لینے سے کارٹیسول (اسٹریس ہارمون) کی سطح بڑھ جاتی ہے، جو ڈپریشن یا اینزائٹی کو بڑھا سکتا ہے۔

دماغی کیمیکل کی کمی:

غذائی قلت سیروٹونن اور ڈوپامائن جیسے کیمیکلز کے بننے کو متاثر کرتی ہے، جو خوشی اور موڈ کو کنٹرول کرتے ہیں۔

جسمانی تھکن اور کمزوری:

مسلسل کم کیلوریز والی خوراک سے تھکن، چڑچڑاپن اور ذہنی دباؤ جیسے علامات بھی عام ہو جاتی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کم کیلوریز

پڑھیں:

مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟

مولی معدے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت مفید ہے۔

روس کے ماہر غذائیت اور اینڈو کرائنولوجسٹ ڈاکٹر اوکسانا میخالیوا نے کئی سبزیوں کی ایک فہرست جاری کی ہے جو معدے اور آنتوں کی صحت کے لیے بہترین ہیں، اس فہرست میں مولی بھی شامل ہے۔

مولی کم کیلوریز والی سبزی ہے، اس کا استعمال معدے اور آنتوں کے لیے بہترین ہے کیونکہ اس میں فائبر زیادہ ہوتا ہے جو ہاضمے کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور آنتوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔

مولی کھانے سے بھوک بھی کم لگتی ہے اس لیے یہ ان افراد کے لیے ایک مؤثر انتخاب ہے جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق مولی میں کیلشیم اور وٹامن سی کی اعلیٰ مقدار ہوتی ہے جو ہڈیوں کی صحت، بالوں اور جلد کی قدرتی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

اس کے علاوہ یہ غذائی اجزاء مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتے ہیں اور وائرل انفیکشن کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

مولی میں سیلیکون ہوتا ہے جو آنتوں کی حرکت، ہڈیوں کی مضبوطی، جلد، بالوں اور ناخنوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نایاب لیکن ضروری عنصر ہے۔

اس میں کوبالٹ، کاپر، مولیبڈینم اور کرومیم جیسے ٹریس عناصر بھی شامل ہیں جو جسم کے قدرتی ہارمونل توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز مولی کو باقاعدگی سے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین گنے کی فصل پر کیڑوںکے حملے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • غزہ: بھوکے اور پیاسے لوگوں کو اسرائیلی بمباری اور جبری انخلاء کا سامنا
  • بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
  • محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
  • آئی فون 17 کی قیمت میں پاکستان میں کونسے منافع بخش کاروبار کیے جا سکتے ہیں؟
  • مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟
  • عالیہ بھٹ نے بیٹی کی پیدائش کے بعد تیزی سے وزن کیسے کم کیا؟
  • چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی
  • اکثر افراد کو درپیش ’دماغی دھند‘ کیا ہے، قابو کیسے پایا جائے؟