مودی حکومت آج کی بات کرنے کے بجائے 2047ء کے سپنے بیچ رہی ہے، راہل گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ جب بی جے پی اپنی 11 سالہ حکومت کا جشن منا رہی ہے، تب ملک کی حقیقت ممبئی سے آنے والی افسوسناک خبروں سے ظاہر ہوتی ہے، جہاں ٹرین سے گر کر کئی لوگوں کی موت واقع ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے ریاست مہاراشٹر میں ٹرین حادثے پر مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے 11 سال کے اقتدار کا جشن منا رہی ہے، جب ملک کی حقیقت ممبئی سے سامنے آ رہی ہے، جہاں ٹرین سے گر کر کئی لوگوں کی جانیں چلی گئی ہیں۔ رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ مودی حکومت 11 سال سے بغیر کسی جواب دہی اور تبدیلی کے چل رہی ہے اور صرف پروپیگنڈہ کی بنیاد پر قائم ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے کہا کہ حال کی بات کرنے کے بجائے بی جے پی حکومت 2047ء کے خواب بیچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بی جے پی نام نہاد "خدمت" کے 11 سال کا جشن منا رہی ہے، تب ملک کی حقیقت ممبئی سے آنے والی افسوسناک خبروں سے ظاہر ہوتی ہے، جہاں ٹرین سے گر کر کئی لوگوں کی موت ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ریلوے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کی ریڑھ کی ہڈی ہے لیکن آج یہ عدم تحفظ، بھیڑ اور افراتفری کی علامت بن گئی ہے۔
راہل گاندھی نے مزید لکھا کہ مودی حکومت کے گیارہ سال میں کوئی جوابدہی نہیں، کوئی تبدیلی نہیں بلکہ صرف پروپیگنڈہ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت 2025ء کی بات چھوڑ کر 2047ء کے سپنے بیچ رہی ہے۔ انہون نے کہا کہ ملک آج کیا جھیل رہا ہے، یہ کون دیکھے گا۔ راہل گاندھی نے کہا "میں ٹرین حادثے میں مرنے والوں کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی خواہش کرتا ہوں"۔ واضح رہے کہ سنٹرل ریلوے کے حکام نے بتایا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس (CSMT) کی طرف سفر کرنے والے 8 مسافر آج تھانے ضلع کے ممبرا ریلوے اسٹیشن پر بہت زیادہ ہجوم والی ٹرین سے گر کر ہلاک ہوگئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: راہل گاندھی نے مودی حکومت نے کہا کہ لوگوں کی رہی ہے
پڑھیں:
میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
مہمانِ خصوصی ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے 105ویں یومِ تاسیس کے موقع پر ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ خصوصی سیمینار جامعہ کے نیلسن منڈیلا سینٹر فار پیس اینڈ کانفلکٹ ریزولوشن کی جانب سے منعقد کیا گیا، جس کا عنوان تھا "مہاتما گاندھی کا سوراج"۔ اس موقع پر "دور درشن" کے ڈائریکٹر جنرل کے ستیش نمبودری پاد نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ پروگرام کی صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے کی۔ اس موقع پر متعدد اسکالروں اور ماہرین تعلیم نے مہاتما گاندھی کے نظریات اور ان کے سوراج کے تصور کی عصری معنویت پر اپنے خیالات پیش کئے۔ مہمانِ خصوصی کے ستیش نمبودری پاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے تاریخی اور تحریک انگیز ادارے میں بولنا اپنے آپ میں فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ صرف ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ جدید ہندوستان کی تاریخ، ثقافت، ترقی اور امنگوں کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوراج صرف سیاسی آزادی نہیں بلکہ خود نظم، اخلاقیات اور اجتماعی بہبود کا مظہر ہے۔ انہوں نے مہاتما گاندھی کا مشہور قول نقل کیا "دنیا میں ہر ایک کی ضرورت پوری کرنے کے لئے کافی ہے، مگر کسی کے لالچ کے لئے نہیں"۔
ڈاکٹر نمبودری پاد نے بتایا کہ جب وہ نیشنل کونسل فار رورل انسٹیٹیوٹس (این سی آر آئی) میں سکریٹری جنرل تھے تو انہوں نے وردھا کا دورہ کیا جہاں انہیں گاندھیائی مفکرین نارائن دیسائی اور ڈاکٹر سدرشن ایینگر سے رہنمائی حاصل ہوئی۔ انہوں نے یجروید کے منتر "وشوَ پُشٹم گرامے اَسمِن انا تورم" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "حقیقی سوراج متوازن دیہی خوشحالی اور انسانی ہم آہنگی میں پوشیدہ ہے"۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں "آدرش پسندی بمقابلہ حقیقت پسندی"، "ترقی بمقابلہ اطمینان" اور "شہری زندگی بمقابلہ دیہی سادگی" کے تضادات میں گاندھی کا سوراج انسانیت کے لئے ایک اخلاقی راستہ پیش کرتا ہے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر مظہر آصف نے کہا کہ دنیا مہاتما گاندھی کو پڑھ کر اور سن کر جانتی ہے، لیکن میں گاندھی میں جیتا ہوں، کیونکہ میں چمپارن کا ہوں، جہاں سے گاندھی کے ستیاگرہ کی شروعات ہوئی تھی۔