۔200 یونٹس کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے، سعد رفیق
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر اورمسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز کے معاملے پر حکومت کو قیمتی مشورہ دیدیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی، اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا تو دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی کہ یہ فیک نیوز ہے، اب تو وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لیے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں، ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں، وزارت بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیئے تھی، بہرحال دیر آید درست آید۔سعد رفیق کہتے ہیں کہ بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا، میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار مراحل ہونے چاہییں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں، بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیئے، پاور سپلائی کمپنیوں کی نجکاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بجلی کے
پڑھیں:
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا
فوٹو: فیس بکمیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے سندھ کی اپوزیشن جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وہ ایم کیو ایم والے نہیں ہیں، انہیں چونا لگانا نہیں آتا، ایم کیوایم چونا لگانے سے گریز کرے اور کام کرے۔
میئر کراچی نے کہا کہ ایم کیو ایم والے ہر چیز پر منفی بات کرتے ہیں، جو حال کراچی کا ایم کیو ایم نے کیا وہ سب کو پتا ہے۔
جماعت اسلامی پر تنقید کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کے ضلع وسطی میں پانچوں ٹاؤن جماعت اسلامی کے پاس ہیں لیکن وہاں بھی صورتحال بہت اچھی نہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا نام لیے بغیر میئر کراچی نے کہا کہ وہ کل سے سڑک پر ہی گھوم رہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کہیں گئی نہیں ہیں لیکن ٹیلیویژن پر صاف ستھرا پنجاب نظر آرہا ہے، یہ ان کی منیجمنٹ ہے، ہمارے پاس میڈیا منیجمنٹ کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آج صبح مختلف علاقوں کا دورہ کیا تھا، شہر میں صفائی کی صورتِ حال قابو میں ہے، جہانگیر روڈ پر صفائی کی صورتٍ حال ناقابلِ قبول تھی۔
انہوں نے کہا کہ بڑی شاہراہیں دھونے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا برنس روڈ سے آغاز کیا ہے، تنقید کرنے والوں نے اے سی میں بیٹھ کر تنقید کی اور بہت کھالیں بھی جمع کر لی ہیں، میں کل سے سڑک پر ہی گھوم رہا ہوں، باقی لوگ ٹھنڈی مشین میں بیٹھ کر الزامات کی سیاست کر رہے ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ ماضی میں آلائشیں کئی کئی دنوں تک پڑی رہتی تھیں، آج عید الاضحیٰ کا دوسرا دن ہے، تمام ٹاؤنز میں کام کر رہے ہیں،ہم نے بلا تفریق کلیکشن پوائنٹس بنائے، مشینری کو تعینات کیا، 3 روز متحرک رہنا ہے، شہریوں کی پریشانیوں کو حل کرنا ہے، شہری 1128 پر شکایات درج کروا سکتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی شہر کی 37 ہزار ٹن سے زائد آلائشیں اٹھائی جاچکی ہیں، 17876 ٹن آلائشیں جام چاکرو منتقل کی جا چکی ہے، لینڈ فل سائٹس کی بھی ویڈیو شیئر کروں گا، آج کا دن قربانی کے لحاظ سے ابھی باقی ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں قربانی ابھی چل رہی ہے، تواتر کے ساتھ آلائشیں اٹھانے کا کام چل رہا ہے۔
مئیر کراچی نے مزید کہا کہ کل جہانگیر روڈ کے بارے میں برملا کہا صورتحال بہتر نہیں نظر آئی، ہم نے کل مختلف علاقوں کے کلیکشن پوائنٹس کو کلیئر کیا، آج بھی رات گئے تک آلائشیں اٹھانے کا کام جاری رہے گا۔