ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کے لیے ایک ڈاکٹر میسر ہے‘ طبی سہولیات کے اعداد وشمار جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے ۔اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 ء میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں صحت کے اخراجات کا جی ڈی پی میں تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہے اور رواں مالی سال کے دوران صحت کا مجموعی بجٹ 925 ارب روپے رہا۔سروے کے مطابق ملک میں 7 لاکھ 50 ہزارافراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے، ایک سال میں ڈاکٹروں کی تعداد میں 20 ہزار سے زاید اضافہ ہوگیا جب کہ ملک بھر میں رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار ہو گئی ہے۔اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی تعداد39 ہزار 88 تک پہنچ گئی ہے، اسی طرح ملک میں نرسز کی تعداد مجموعی طور پر ایک لاکھ 38 ہزار، دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801 اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 29 ہزارہے۔رپورٹ کے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بنیادی ہیلتھ یونٹس 5434 ہیں اور ایک ہزار شیر خوار بچوں میں سالانہ 50 فوت ہو جاتے ہیں۔سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں اوسطاً عمر کا اندازہ 65 سال سے بڑھ گیا ہے اور اوسطاً عمر 67 سال 6 ماہ تک پہنچ گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی تعداد ملک میں گیا ہے کہ ملک
پڑھیں:
3 سال میں، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)ملک میں ایک طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت اور بے روزگاری ہے تو دوسرا کاروبار شروع کرنے میں بھی طرح طرح کی مشکلات ہیں۔انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645 پاکستانی گزشتہ تین سالوں کے دوران اپنے قریبی افراد کو چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔بیرون ملک جانے والوں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔(جاری ہے)
ڈاکٹر، انجینیئر، ائی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاؤنٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر کے ساتھ ساتھ پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ملک چھوڑ گئے ہیں۔ محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ 15ستمبر تک کا ڈیٹا ہے۔بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی بھاری رقم حکومت پاکستان کو ادا کرکے گئے۔پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس آفس آئے طلبہ، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاؤنٹنٹ، آرکیٹیکچر اور خواتین سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا یہاں پہ جتنی مہنگائی ہے اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی۔یہاں مراعات بھی نہیں ملتی ہیں۔ باہر کا رخ کرنے والے طالب علموں نے کہا یہاں پہ کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیسیں بہت زیادہ ہیں۔