اپنی ایک رپورٹ میں ھاآرتز کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں واشنگٹن اور تہران کے مابین بالواسطہ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں ممکنہ منظرنامے پر کافی بحث ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج منگل کی صبح صیہونی ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ "ڈیوڈ بارنیا" اور اسٹریٹجک امور کے وزیر "ران ڈرمر" کی امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے امور مشرق وسطیٰ "اسٹیو ویٹکاف" سے جلد ہی ملاقات ہو گی۔ اسرائیل کے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے صیہونی ٹی وی 13 نے بھی یہی دعویٰ کیا کہ ایران کے ساتھ غیر مستقیم مذاکرات کے چھٹے دور سے قبل مذکورہ ملاقات کی خبریں ہیں۔صیہونی ٹی وی 13 نے رپورٹ دی کہ اس ملاقات میں ڈیوڈ بارنیا اور ران ڈرمر، اسٹیو ویٹکاف کے ساتھ مل کر جوہری معاہدے کے مسودے کا جائزہ لیں گے۔ اسی دوران اسرائیلی اخبار ھاآرتز نے صیہونی عسکری حکام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اسرائیلی فوج، ایران کے حوالے سے کسی بھی ممکنہ فیصلے پر ردعمل دکھانے کے لئے تیار ہے۔ اس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اخبار کو بتایا کہ اسرائیل میں واشنگٹن اور تہران کے مابین بالواسطہ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں ممکنہ منظرنامے پر کافی بحث ہو رہی ہے۔ ایران پر فوجی حملے کا آپشن ابھی بھی زیر غور ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

اسپین کی فیفا ورلڈکپ 2026 کے بائیکاٹ کی دھمکی، اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر سخت مؤقف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میڈرڈ: اسپین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کو فیفا ورلڈ کپ 2026 میں شرکت کی اجازت دی گئی تو وہ اس عالمی ایونٹ کا بائیکاٹ کر سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی چیمپئن اسپین نے عندیہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل کو فیفا ورلڈکپ 2026 میں کھیلنے کی اجازت دی گئی تو وہ ایونٹ کے بائیکاٹ پر سنجیدگی سے غور کرے گا۔ یہ اعلان اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کے خلاف ایک بڑے سیاسی احتجاج کے طور پر سامنے آیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکمران سوشلسٹ ورکرز پارٹی (PSOE)کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اسپین اسرائیل کے عالمی کھیلوں میں شامل ہونے کے سخت خلاف ہے۔ وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ کھیلوں کے بڑے مقابلوں میں اسرائیل کی شمولیت ناقابل قبول ہے، اور اس معاملے کا موازنہ روس سے کیا جنہیں یوکرین پر حملے کے بعد فیفا اور یوئیفا دونوں مقابلوں سے معطل کر چکے ہیں۔

پارٹی کے نمائندے پاتشی لوپیز نے بھی مؤقف اختیار کیا کہ فیفا اور دیگر کھیلوں کی تنظیموں کو اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا چاہیے، بصورتِ دیگر اسپین کو عالمی کپ سے دستبرداری پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں اسپین نے غزہ میں اسرائیلی حملوں اور مبینہ نسل کشی کے ردعمل میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے سمیت متعدد پابندیاں عائد کی تھیں۔ فیفا ورلڈکپ 2026 کی میزبانی امریکا، کینیڈا اور میکسیکو مشترکہ طور پر کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپین کی فیفا ورلڈکپ 2026 کے بائیکاٹ کی دھمکی، اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر سخت مؤقف
  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
  • برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
  • صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو