امریکا کی 7ریاستوں میں سالمونیلا وائرس کی وبا پھیل گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں سالمونیلا وائرس کی وبا 7ریاستوں میں پھیل گئی۔ خبررساں اداروں کے مطابق امریکی وفاقی صحت کے حکام نے سات مغربی اور وسط مغربی امریکی ریاستوں میں سالمونیلا کے پھیلنے کی اطلاع دی ہے جہاں درجنوں افراد سالمونیلا سے ہیں۔ اس وبا کا تعلق نامیاتی بھورے انڈوں اور غیر پنجرے والے بھورے انڈوں سے ہے جو رواں سال فروری اور مئی کے درمیان اگست میں ایک ایگ کمپنی کے ذریعے تقسیم کیے گئے تھے،جن میں ممکنہ آلودگی کی وجہ سے متاثرہ مصنوعات کو ری کال کر لیاہے۔ امریکا کے بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (سی ڈی سی) کے مطابق، ایریزونا، کیلیفورنیا، الینوائے، انڈیانا، نیبراسکا، نیو میکسیکو، نیواڈا، واشنگٹن اور وومنگ کی ریاستوں میں سالمونیلا انفیکشن کے 79 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے،جب کہ 21 افراد کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔سالمونیلا انفیکشن کی علامات میں اسہال، بخار، شدید قے، پانی کی کمی اور پیٹ میں درد شامل ہیں۔ انفیکشن چھوٹے بچوں، بوڑھوں، اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں کے لیے صحت کے لیے سنگین خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں سالمونیلا
پڑھیں:
امریکا میں کتنے فیصد ملازمین کو خوراک کے حصول، بچوں کی نگہداشت میں مشکل کا سامنا؟
امریکا میں گزشتہ برس کے دوران 43 فیصد ملازمین کی آمدنی میں ایسا خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا جو بڑھتی ہوئی مہنگائی کا مقابلہ کر پاتا جس کے باعث ان کی قوت خرید میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اب ہم مریخ پر قدم رکھیں گے، امریکا کو کوئی فتح نہیں کر سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
روزگار سے متعلق معروف ویب سائٹ انڈیڈ (Indeed) کی تازہ رپورٹ کے مطابق جون 2025 تک ملازمین کی آمدنی میں اوسطاً 2.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ صارفین کے لیے قیمتوں کا حساس اشاریہ (CPI) 2.7 فیصد بڑھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ مجموعی مہنگائی کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہو سکا۔
کم آمدنی والے شعبے سب سے زیادہ متاثررپورٹ کے مطابق کم آمدنی والے شعبوں میں کام کرنے والے افراد کو مہنگائی کے اثرات کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان میں فوڈ سروسز، بچوں کی نگہداشت اور ذاتی دیکھ بھال جیسے شعبے شامل ہیں جہاں ملازمین کی تنخواہوں میں یا تو بہت معمولی اضافہ ہوا یا بعض کیسز میں کمی دیکھی گئی۔
مزید پڑھیے: امریکا کساد بازاری کا شکار، بیروزگاری کی شرح میں اضافہ
اس کے برعکس اعلیٰ تنخواہوں والے شعبے جیسے الیکٹریکل انجینیئرنگ، قانونی خدمات اور مارکیٹنگ میں کام کرنے والے افراد کی تنخواہوں میں سالانہ اوسطاً 6 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا جو مہنگائی سے کہیں زیادہ ہے۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگرچہ بعض شعبوں میں تنخواہوں میں اضافہ تسلی بخش ہے لیکن مجموعی طور پر امریکی ورک فورس کا ایک بڑا حصہ مہنگائی سے پیچھے رہ گیا ہے۔ اس عدم توازن سے معاشی ناہمواری اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: گزشتہ 50 سالوں میں ہونے والی سب سے زیادہ مہنگائی کیا اوپر جائے گی؟
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو کم آمدنی والے طبقے کی قوت خرید میں مزید کمی آ سکتی ہے جس سے روزمرہ ضروریات، بچت، اور طرزِ زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکا میں ملازمین کی حالت ملازمت پیشہ افراد