اداکارہ و میزبان فضا علی حالیہ دنوں میں اس وقت سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں آگئیں جب انہوں نے معروف صحافی سہیل وڑائچ کے حوالے سے طنزیہ تبصرہ کیا۔ فضاعلی نے حال ہی ایک پروگرام میں صحافی سہیل وڑائچ کے حوالے سے ایک تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ صحافی نہ ہوتے تو کسی ریسٹورنٹ یا باہر کسی ملک میں واش روم صاف کر رہے ہوتے۔

سہیل وڑائچ اگر صحافی نہ ہوتے تو باہر کے کسی ملک میں واشروم صاف کر رہے ہوتے ! فضا علی ???? pic.

twitter.com/YvjT7OTbil

— AMJAD KHAN (@iAmjadKhann) June 9, 2025

فضا علی کے اس طنزیہ تبصرے پر سوشل میڈیا صارفین نے ان پر کڑی تنقید کی۔ سفینہ خان نے لکھا کہ سہیل وڑائچ پاکستان کی صحافت کا ایک قابلِ فخر اثاثہ ہیں۔ اُن کی خدمات، غیر جانبداری اور تجزیاتی بصیرت ہمیشہ سے ہمارے صحافتی منظرنامے کی پہچان رہی ہیں۔ اُن کی تضحیک کسی صورت قابلِ قبول یا قابلِ جواز نہیں۔ اُن کے خلاف استعمال کیے گئے نامناسب اور توہین آمیز الفاظ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ صحافتی اقدار اور شخصیات کا احترام ہر صورت برقرار رکھا جائے۔

سہیل وڑائچ پاکستان کی صحافت کا ایک قابلِ فخر اثاثہ ہیں۔ اُن کی خدمات، غیر جانبداری اور تجزیاتی بصیرت ہمیشہ سے ہمارے صحافتی منظرنامے کی پہچان رہی ہیں ۔ اُن کی تضحیک کسی صورت قابلِ قبول یا قابلِ جواز نہیں میں اُن کے خلاف استعمال کیے گئے نامناسب اور توہین آمیز الفاظ کی بھرپور مذمت…

— Safina Khan (@SafinaKhann) June 9, 2025

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ فضا علی کی نظر میں ٹوائلٹ صاف کرنا توہین ہے۔ مطلب محنت کرنا حلال کمانا برا ہے۔ کیسے کیسے چھوٹے دماغ رہتے ہیں اس ملک میں۔

فضا کی نظر میں ٹوائلٹ صاف کرنا توہین ہے ۔ مطلب محنت کرنا حلال کمانا برا ہے۔ کیسے کیسے چھوٹے دماغ رہتے ہیں اس ملک میں۔

— Azba Abdullah (@AzbaAbdullah) June 9, 2025

صحافی اجمل جامی نے لکھا کہ بدقسمتی سے خاتون ادکارہ نے سہیل وڑائچ صاحب کی تضحیک کرنے کے چکر میں ٹوائلٹ صاف کرنے والوں کی توہین کر دی۔ انہیں معذرت کرنی چاہیے اگر ظرف ہو تو۔

درست نشاندہی کی آپ نے۔ بدقسمتی سے خاتون ادکارہ نے سہیل وڑائچ صاحب کی تضحیک کرنے کے چکر میں ٹوائلٹ صاف کرنے والوں کی توہین کر دی۔ یہ رہی ان کی دانش۔
انہیں معذرت کرنی چاہئے اگر ظرف ہو تو۔ https://t.co/AoERaOLzeC

— Ajmal Jami (@ajmaljami) June 9, 2025

سبوخ سید لکھتے ہیں کہ سہیل وڑائچ صاحب صوفی مزاج انسان ہیں، مسکرا کر خاموش ہو گئے لیکن اس وقت سب لوگوں کو پروگرام کا بائیکاٹ کر کے اُٹھ جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ اچھا طریقہ ہے کہ پہلے ایسے الفاظ بول کر پروگرام مشہور کرو اور بعد معافی مانگ لو۔

ویسا کہا تو یہ بھی جا سکتا ہے کہ سہیل وڑائچ صاحب بیرون ملک جو واش روم صاف کررہے ہوتے اس کا فضلہ فضا علی ہوتیں لیکن میں کسی گھٹیا سے گھٹیا انسان کے بارے میں بھی ایسی پست بات لکھنا درست نہیں سمجھتا ۔ سہیل وڑائچ صاحب صوفی مزاج انسان ہیں، مسکرا کر خاموش ہو گئے ، کوئی اور اینکر ہوتا… pic.twitter.com/v5QfHS247K

— Sabookh Syed | Journalist (@SaboohSyed) June 9, 2025

اداکارہ کے اس بیان پر سینئر صحافی نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری حیثیت بیت الخلا صاف کرنے والوں سے بھی کمتر ہے۔ میں تو گلیوں کی وہ خاک ہوں جسے میاں محمد بخش نے ’گلیاں دا روڑا کُوڑا‘ کہا تھا۔ میرے نزدیک بیت الخلا کی صفائی کوئی ذلت کی بات نہیں ہے بلکہ دوسروں کی گندگی کو صاف کرنا ایک عظیم خدمت ہے۔

My status is even below than toilet cleaners: I’m a street dirt as Mian Muhammad Baksh called himself” galian da rora kora” cleaning toilet in my view is not insult as cleaning dirt of others a noble service https://t.co/PKebchqOzA

— Suhail Warraich (@suhailswarraich) June 9, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سہیل وڑائچ فضا علی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: فضا علی کی تضحیک ملک میں فضا علی صاف کر

پڑھیں:

دنیا میں صحافی قتل کے 10 میں سے 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں: انتونیو گوتریس

نیویارک (ویب ڈیسک )اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ آج کے دن ہم صحافیوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں، دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے 10 میں سے تقریباً 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں۔

اپنے بیان میں انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ غزہ کسی بھی تنازع میں صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک جگہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر آزاد اور غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں، سزا نہ ملنا صرف متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر حملہ ہے۔

یو این کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سزا نہ ملنا مزید تشدد کو بڑھاتا ہے اور جمہوریت کے لیے خطرہ ہے، تمام حکومتوں کو ہر کیس کی تحقیقات کرنی چاہئیں، ہر مجرم کو کٹہرے میں لانا چاہیے۔

انتونیو گوتیرس نے کہا کہ تمام حکومتوں کو یقینی بنانا چاہیے کہ صحافی ہر جگہ اپنے فرائض آزادانہ طور پر انجام دے سکیں۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ جب صحافیوں کو خاموش کیا جاتا ہے تو ہم سب اپنی آواز کھو دیتے ہیں، آئیں ہم سب مل کر ایک ساتھ کھڑے ہو کر صحافتی آزادی کا دفاع کریں۔

متعلقہ مضامین

  • ترقی کا سفر نہ روکا جاتا تو ہم دنیا کی ساتویں بڑی معیشت ہوتے: احسن اقبال
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا
  • صبا قمر کا صحافی نعیم حنیف کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • سیاست سہیل آفریدی کا حق، اپنے صوبے کے معاملات دیکھنا بھی ان کی ذمہ داری: عطا تارڑ
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
  • الریاض میں مشتاق بلوچ کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں عشائیہ
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • دنیا میں صحافی قتل کے 10 میں سے 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں: انتونیو گوتریس
  • توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ