بھارت سے پہلے بھی جھڑپ ہوتی رہی لیکن پہلی بار دنیا ہمارے ساتھ کھڑی ہوئی: مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ مصدق ملک کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ پہلے بھی جھڑپ ہوتی رہی ہے لیکن پہلی بار آپ نے دیکھا کہ پوری دنیا ہمارے ساتھ کھڑی تھی۔
ایک بیان میں مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کو سفارتی سطح پر بھی کامیابی حاصل ہوئی، میڈیا نے بھی ذمے داری کا ثبوت دیا۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے تین ہوّے بنا رکھے تھے کہ ان کی روایتی جنگ کا کوئی ثانی نہیں، پھر آپ نے یہ متھ ٹوٹتے دیکھی، بھارت نے ہوّا بنا رکھا تھا کہ رافل طیارے ہیں، پھر آپ نے پھڑپھڑاتے پرندوں کی طرح رافل گرتے دیکھے۔
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مصدق ملک نے استفسار کیا ہے کہ کیا بھارت اب چین سے بھی مار کھائے گا؟
مصدق ملک نے کہا کہ بھارت نے ایس 400 کو بھی ہوّا بنا رکھا تھا پھر آپ نے پاکستانی ڈرون بھارت میں دیکھے اور وہاں ایئر بیسز کو تباہ ہوتے دیکھا۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم مضبوطی اور خود اعتمادی کے ساتھ آ رہے ہیں، ہم تو خطے میں امن چاہتے ہیں، وہ آج بھی جنگ چاہتے ہیں، وزیراعظم نے بھارت کو کہا آئیں بات کریں، بھارتی وزیراعظم نے کہا نہیں جنگ کرنی ہے، چلیں جنگ بھی ہوگئی۔
مصدق ملک نے کہا کہ اتنے نقصان کے بعد پھر وہ خود ہی بات چیت پر آگئے اور ہم تو کب سے کہہ رہے ہیں بات چیت ہونی چاہیے، بھارت کی غنڈا گردی کی وجہ سے ہمارا مقدمہ آسان ہو گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مصدق ملک نے نے کہا کہ
پڑھیں:
جنگ بندی کیسے ہوئی؟ کس نے پہل کی؟مودی سرکار کی پارلیمنٹ میں آئیں بائیں شائیں
بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں مودی سرکار نے دعویٰ کیاکہ 10 مئی کو دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز کے درمیان براہ راست رابطے کے نتیجے میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، جس کاآغاز پاکستان نے کیا۔
بھارتی وزارت خارجہ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ درست ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی امریکی مداخلت کی وجہ سے ہوئی؟
لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میںبھارتی وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ ہمارے تمام بات چیت کرنے والوں کو ایک ہی پیغام پہنچایا گیا ہے کہ بھارت کا نقطہ نظر ہدف پر مبنی، متوازن ہے اور اس سے کشیدگی میں اضافہ نہیں ہوتا ہے۔
کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان نے 10 مئی کو دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان براہ راست رابطے کے نتیجے میں فائرنگ اور فوجی سرگرمیاں روکنے پر اتفاق کیا تھا، جس کا آغاز پاکستانی جانب سے کیا گیا تھا۔
انہوں نےیہ دعویٰ بھی کیا کہ بھارت نے 8 مئی کو ہی پاکستان اورآزادکشمیر میں دہشت گردی کے کیمپوں کو تباہ کرنے کے اپنے بنیادی مقاصد حاصل کر لیے تھے۔
بھارتی وزیر نے کہا کہ 22 اپریل سے 10 مئی تک پہلگام دہشت گردانہ حملے سے لے کر امریکہ سمیت مختلف سطحوں پر مختلف ممالک کے ساتھ کئی سفارتی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو 9 مئی کو مطلع کیا گیا تھا کہ اگر پاکستان نے بڑا حملہ کیا توبھارت ‘مناسب جواب دے گا۔ ہماری تجارتی بات چیت کا معاملہ (بھارت پاکستان) تنازعہ سے متعلق بات چیت کے تناظر میں نہیں اٹھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تیسرے فریق کی ثالثی کی کسی بھی تجویز کے حوالے سے ہمارا دیرینہ موقف یہ ہے کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی زیر التوا معاملے پر صرف دو طرفہ بات چیت کی جائے گی۔ وزیر اعظم کی طرف سے امریکی صدر کو اس سے آگاہ کرنے سمیت تمام ممالک پر یہ واضح کر دیا گیا ہے۔