data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا نے قربانی پراجیکٹ 2025 کے تحت عید الاضحیٰ کے موقع پر ایک شاندار اور وسیع پیمانے پر فلاحی سرگرمی کا اہتمام کیا، جس کے ذریعے لاکھوں ضرورت مند افراد تک قربانی کا گوشت پہنچایا گیا۔

اس سال، فاؤنڈیشن نے نہ صرف سنت ابراہیمی کی ادائیگی میں اپنا کردار ادا کیا بلکہ معاشرے کے سب سے زیادہ محروم طبقات کو عید کی خوشیوں میں شریک کر کے انسانیت نوازی کی ایک نئی مثال قائم کی۔

یہ پراجیکٹ جو 15 کروڑ 86 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے جانوروں کی قربانیوں پر مشتمل تھا، الخدمت کے رضاکاروں کی انتھک محنت اور غیر متزلزل عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس فلاحی سرگرمی کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ کوئی بھی نادار اور مستحق شخص عید کی ان بابرکت گھڑیوں میں خوشیوں سے محروم نہ رہ سکے۔

الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا کے صوبائی میڈیا منیجر نور الواحد جدون نے قربانی پراجیکٹ 2025 کی تکمیل کے بعد تفصیلی اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ اس سال مجموعی طور پر 792 بڑے اور 337 چھوٹے جانوروں کی قربانی کی گئی، جس سے تقریباً 2 لاکھ 33 ہزار سے زائد افراد مستفید ہوئے۔

یہ تعداد اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ الخدمت فاؤنڈیشن کس قدر وسیع پیمانے پر فلاحی کاموں میں مصروف عمل ہے۔ ان قربانیوں کا گوشت مختلف طبقوں میں تقسیم کیا گیا، جن میں یتیم، بیواؤں، مدارس کے طلبہ، مستحق افغان مہاجرین، نشے میں مبتلا زیر علاج مریض، جیلوں میں قید مستحق قیدی، اسپتالوں میں زیر علاج مسافر مریض اور تیماردار شامل تھے۔

اس کے علاوہ، الخدمت کے ساتھ رجسٹرڈ تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں، اسٹریٹ چلڈرن، خواجہ سرا کمیونٹی اور معاشرے کے دیگر محروم طبقات سے وابستہ نادار اور مستحق گھرانوں تک بھی خصوصی طور پر گوشت پہنچایا گیا۔ یہ جامع تقسیم اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ امداد ہر اس شخص تک پہنچے جسے اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

علاوہ ازیں الخدمت فاؤنڈیشن نے اس سال غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے بھی اپنی فلاحی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کیا۔ 70 لاکھ 65 ہزار سے زائد مالیت کی قربانیاں خصوصی طور پر غزہ کے لیے موصول ہوئیں جو الخدمت مرکز کو ارسال کر دی گئی تھیں۔

یہ اقدام الخدمت کے عالمی انسانی ہمدردی کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ فاؤنڈیشن صرف مقامی سطح پر ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی انسانیت کی خدمت کے لیے پرعزم ہے۔ یہ غزہ کے ان بے بس اور مظلوم مسلمانوں کے لیے ایک امید کی کرن تھی جو جنگی صورتحال میں اپنی زندگیوں کے مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں۔

قربانی پراجیکٹ 2025 کی کامیابی میں الخدمت فاؤنڈیشن کی منظم حکمت عملی اور رضاکاروں کی انتھک محنت کا کلیدی کردار رہا۔ صوبائی صدر خالد وقاص کی زیر قیادت، صوبائی جنرل سیکرٹری شاکر صدیقی، نائب صدور فدا محمد خان اور ضلعی صدر ارباب عبدالحسیب کی نگرانی میں پشاور میں ایک مرکزی کیمپ قائم کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ تمام اضلاع کے ضلعی صدور کے ساتھ رابطے کے لیے ڈویژنل سطح پر کوآرڈینیٹرز مقرر کیے گئے تھے، جنہوں نے ایک مربوط نظام کے تحت عید کے تینوں دن مسلسل محنت کی اور قربانی پراجیکٹ کو کامیابی سے مکمل کیا۔

عید الاضحیٰ پر صوبے کے تمام 36 اضلاع میں اجتماعی قربانیوں کا اہتمام کیا گیا تھا، جہاں عید کے پہلے، دوسرے اور تیسرے روز ملک اور بیرون ملک سے الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا کو سنت ابراہیمی کے لیے ملنے والے جانوروں کی قربانی کرکے مستحقین تک گوشت پہنچایا گیا۔

صوبہ بھر میں الخدمت کے رضاکاروں نے گراس روٹ لیول پر چرم قربانی جمع کرنے کے لیے کیمپس لگائے، جس میں سیکڑوں رضاکاروں نے دن رات محنت کی۔ اس سال عوام نے ماضی کے مقابلے میں ریکارڈ تعداد میں قربانی کی کھالیں الخدمت فاؤنڈیشن کو عطیہ کیں۔

یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام کا الخدمت فاؤنڈیشن پر کتنا اعتماد ہے اور وہ اس کے فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ قربانی کی کھالوں سے حاصل ہونے والی رقوم سے سال بھر ضرورت مندوں کو ریلیف کی فراہمی میں مدد ملتی ہے، جو الخدمت فاؤنڈیشن کو اپنے دیگر فلاحی منصوبوں کو جاری رکھنے میں معاونت فراہم کرتی ہے۔

الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی صدر خالد وقاص نے ملک اور بیرون ملک سے الخدمت فاؤنڈیشن کو اپنی قربانیاں اور چرم قربانی عطیہ کرنے والے مسلم فلاحی اداروں اور مخیر شخصیات کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے قربانی پراجیکٹ 2025 کے دوران عید قربان پر مسلسل 3روز تک دن رات محنت کے نتیجے میں اپنی عید کی خوشیوں کی قربانی دینے والے صوبائی، ضلعی اور زونل ٹیموں کے ذمہ داران اور رضاکاروں کی گرانقدر خدمات کو سراہا۔ ان کی بے لوث قربانی اور جذبہ ایثار ہی اس پراجیکٹ کی کامیابی کا ضامن بنا۔

یہ پراجیکٹ نہ صرف الخدمت فاؤنڈیشن کی انتظامی صلاحیتوں کا مظہر تھا بلکہ اس نے انسانیت کی خدمت کے لیے ایک نیا معیار بھی قائم کیا۔ الخدمت فاؤنڈیشن اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ وہ مستقبل میں بھی اسی جذبے اور لگن کے ساتھ فلاحی کاموں کو جاری رکھے گی تاکہ معاشرے کے محروم طبقات کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قربانی پراجیکٹ 2025 الخدمت فاؤنڈیشن الخدمت کے کی قربانی کے لیے اس سال اس بات

پڑھیں:

فریڈم فلوٹیلا

اسلام ٹائمز: یہ واقعہ دنیا کو غزہ کی المناک اور افسوسناک صورتحال ہمیشہ یاد دلاتا رہے گا۔ دل کو قوی امیدیں ہیں کہ اس کے بعد بھی انسانیت کی مشترکہ کوششیں بالآخر وہاں امن اور امداد کی فراہمی ممکن بنائیں گی۔ اللہ تعالیٰ غزہ کے لوگوں کے حال پر رحم فرمائے اور ان کی غیبی مدد فرمائے۔ یقیناً انسانیت کا درد کبھی رائیگاں نہیں جائے گا اور بالآخر غزہ میں امید کی سحر ضرور طلوع ہوگی۔ تحریر: ڈاکٹر خولہ علوی

درد دل رکھنے والے لوگو! دل تھام کر سنیں۔ 9 جون کو غزہ کے محصورین کے لیے اٹھنے والا ’’فریڈم فلوٹیلا‘‘ کا امیدوں سے بھرا سفینہ، ’’میدلین‘‘، اسرائیلی جبر کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔ بین الاقوامی پانیوں میں غاصب اسرائیلی فوج نے اس پر قبضہ کر کے بارہ انسانیت دوست کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ یوں غزہ کا محاصرہ توڑنے کی یہ عظیم کاوش اگرچہ بظاہر ناکام ہوئی مگر ان کی لیڈر گریٹا اور ان کے اکثر غیر مسلم رفقاء نے ہمت کی آخری حدوں کو چھو کر تاریخ رقم کر دی۔ جو کام مسلمانان عالم اور سلاطین خصوصاً عرب حکمرانوں کے کرنے کا تھا، وہ یہ چند غیر مسلم سر انجام دینے کی تگ و دو میں تھے۔ یہ کچھ دیوانے رنگ و نسل، ملک و ملت سے بالاتر ہوکر ایک عظیم سفر پر روانہ ہوئے تھے۔ گویا ’’پاسبان مل گئے کعبے کو صنم خانے سے‘‘۔ ان کے عظیم جذبے کو سلام۔

اس خبر کی وجہ سے دل و دماغ سناٹے کی زد میں ہیں۔ غم و الم، افسوس اور حسرت کی ایک لہر میرے دل و دماغ پر چھا گئی، جسے الفاظ میں بیان کرنا محال ہے۔ یقیناً یہ صرف میرے لیے نہیں بلکہ تمام درد مند مسلمانوں کے لیے بہت بڑی پریشانی کی بات ہے۔ اور یہ غزہ کے مظلوموں کے لیے ہی نہیں، بلکہ عالمی ضمیر کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ہے۔ فریڈم فلوٹیلا مغرب کی دور دراز سرزمین سے اٹھے نہتے بارہ عوامی کارکنوں اور درد مندوں کا یہ قافلہ تھا، جس کے سینوں میں محصور غزہ اور اہل غزہ کے لیے تڑپ تھی، یہ ایک ایسی بستی کی جانب رواں تھا جو بھوک اور افلاس کی چکی میں پس رہی ہے۔

اس قافلے کے پاس کوئی ہتھیار نہیں، کوئی فوج نہیں تھی۔ ان کے پاس ہے تو بس انسانیت کا درد اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی ہمدردی کا جذبہ۔ یہ چھوٹی سی کشتی ہماری دعاؤں اور بڑی امیدوں کا مرکز بنی ہوئی تھی، جو ظلم کے بحری پہرے کو للکارتے ہوئے زندگی اور خوشی کی نوید لے کر نکلی تھی۔ ان کا یہ سفر ظلم و زیادتی، ناانصافی، بے حسی کے خلاف ایک علامت، ایک استعارہ بن گیا ہے۔ ’’فریڈم فلوٹیلا‘‘ کا مقصد محض ناکہ بندی توڑنا اور امداد پہنچانا ہی نہ تھا بلکہ غزہ کے بڑھتے ہوئے انسانی بحران پر عالمی توجہ مبذول کرانا بھی تھا۔

اگرچہ اس سفر کا اختتام بہت تکلیف دہ ہے لیکن امید ہے کہ اس کے بہترین اور مثبت نتائج مرتب ہوں گے ان شاءاللہ۔ یہ واقعہ دنیا کو غزہ کی المناک اور افسوسناک صورتحال ہمیشہ یاد دلاتا رہے گا۔ دل کو قوی امیدیں ہیں کہ اس کے بعد بھی انسانیت کی مشترکہ کوششیں بالآخر وہاں امن اور امداد کی فراہمی ممکن بنائیں گی۔ اللہ تعالیٰ غزہ کے لوگوں کے حال پر رحم فرمائے اور ان کی غیبی مدد فرمائے۔ یقیناً انسانیت کا درد کبھی رائیگاں نہیں جائے گا اور بالآخر غزہ میں امید کی سحر ضرور طلوع ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ میں پنجاب حکومت کا راولپنڈی اڈیالہ روڈ پر 3 اہم پراجیکٹ شروع کرنے کا اعلان
  • فریڈم فلوٹیلا
  • الخدمت کو ریکارڈ کھالیں ملیں ‘اہل کراچی کے شکر گزار ہیں‘ نوید علی بیگ
  • الخدمت کے تحت سندھ بھر کے مستحقین میں قربانی کا گوشت تقسیم
  • بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف ‘سودی نظام ختم کیا جائے، کاشف شیخ
  • خدمت خلق رضائے الٰہی کے حصول کا ذریعہ ہے، مسلم پرویز
  • الخدمت کے تحت غزہ مہاجرین کیلیے مصر، اردن، لبنان، القدس، مغربی کنارے میں 2915 جانور قربان
  • الخدمت کا غزہ مہاجرین کیلئے القدس اور مصر سمیت مختلف ممالک میں قربانی کا اہتمام
  • عیدالاضحیٰ پر بھی عوام بجلی و پانی کے بحران میں مبتلا رہے،منعم ظفر خان