چین: تاریخی عمارت کو 432 روبوٹس نے دوسری جگہ منتقل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">شنگھائی: چین میں روایتی طرز تعمیر کا شاہکار تقریباً 190 سال پرانی عمارت کو 432 روبوٹس کے ذریعے بحفاظت دوسری جگہ منتقل کردیا گیا ہے۔
شنگھائی کے ضلع جینگان میں ہوان لی کمپلیکس کو حجم اور پیچیدگی دونوں لحاظ سے چین کا اپنی نوعیت کا سب سے بڑا نقل مکانی منصوبہ قرار دیا گیا ہے اور اس واقعے کو انٹرنیشنل میڈیا نے انجینئرنگ مہارت کا انوکھا کارنامہ قرار دیا ہے۔
حکام نے ایک روایتی شیکومین طرز کی عمارت کے احاطے کو 432 ہائیڈرولک طاقت والے روبوٹس کی مدد سے 10 میٹر فی دن کی رفتار سے منتقل کیا۔
عمارت کے کمپلیکس کی سخت ترتیب 1920 اور 1930 کی دہائی کی ہے، اس عمارت نے روایتی تعمیرات اور نقل مکانی کے آلات کو عملی طور پر ناقابل استعمال بنا دیا تھا لیکن حکام کو 3 منزلہ زیر زمین ڈھانچے کی تعمیر کیلیے پورے بلاک کو کئی 100 میٹر منتقل کرنے کا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت تھی۔
اس منصوبے کے لیے ہر قسم کی جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت تھی جس نے انچارج ٹیم کو 7 ہزار 500 میٹرک ٹن اور 13 ہزار 222 مربع فٹ عمارت کے کمپلیکس کو عارضی طور پر منتقل کرنے کے قابل بنایا، سٹی بلاک کی نقل مکانی کے عمل کو شروع کرنے سے پہلے انجینئرز نے تفصیلی 3D بلیو پرنٹس بنانے کے لیے بلڈنگ انفارمیشن ماڈلنگ اور پوائنٹ کلاؤڈ اسکیننگ ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا۔
اس کے بعد انہوں نے ممکنہ تصادم کے مقامات اور کسی بھی اہم ساختی مسائل کی نشاندہی کرنے کے لیے تجزیہ کیا، اے آئی ماڈیولز نے زمین پر چلنے والے خصوصی روبوٹس کی مدد کی جو 1.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے پر سعید غنی نے بطور وزیر ذمے داری قبول کرلی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء) لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے پر سندھ کے وزیرِ بلدیات سعید غنی نے بطور وزیر اپنی ذمے داری قبول کرلی۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آزاد رکن اسمبلی سجاد علی سومرو نے لیاری میں عمارت گرنے کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے ایک کھوڑو کو ہٹا کر بھٹو کو لگا دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیاری میں بلڈنگ خالی کروائی جا رہی ہے لیکن مکینوں کو متبادل نہیں دیا جا رہا۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے اپنے جواب میں کہا کہ ہم نے صرف ایک ڈی جی کو نہیں ہٹایا بلکہ 11 افسران کو گرفتار کروایا،لیاری میں گرنے والی عمارت 1980 میں تعمیر ہوئی اور ایس بی سی اے میں اس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔(جاری ہے)
سعید غنی نے بطور وزیر اپنی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ لیاری میں عمارت گرنے پر سندھ حکومت پر تنقید جائز تھی۔
سعید غنی نے سندھ اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمارتوں پر شبہ بھی ہے تو خالی کرکے دیکھنا چاہیے، مخدوش عمارتوں سے رہائشیوں کو نکالنا ہوگا، لوگوں کی لاشیں نکالنا انہیں گھروں سے باہر نکالنے سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔ان کا کہنا تھاکہ حکومت جب متاثرین کو امداد دیتی ہے تو اس کے قانونی تقاضے پورے کیے جاتے ہیں۔ لیاری میں اب بھی 61 عمارتیں خالی کروائی جا رہی ہیں، 59 عمارتیں مکمل طور پر خالی کروائی جا چکی ہے۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہاکہ ہم مالک مکانوں کو 30 ہزار روپے کا کرایہ ادا کرنے کو تیار ہیں، یہ کراچی کے 345 خاندانوں کی بات نہیں ہے،سندھ میں 740 عمارتوں کی فہرست سامنے آئی ہے اور ہمیں لگتا ہے مخدوش عمارتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔