بجٹ میں رئیل اسٹیٹ کو ریلیف دینا حیران کن، خرم حسین
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
لاہور:
ماہرمعیشت خرم حسین نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ میں ٹیکس کا ہدف کافی بڑھا ہے جس میں زیادہ بوجھ انکم ٹیکس اور سیلزٹیکس پرا رہا ہے.
انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری طبقے کے بجائے رئیل اسٹیٹ کو کافی ریلیف دیا گیا جوحیران کن ہے، تنخواہ دار طبقے کو نہ ہونے کے برابر ریلیف ملا جو اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے.
ماہرمعیشت ندیم الحق نے کہا کہ بجٹ میں کچھ نہیں ہے،جب تک ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہیں یہ ان کا اور سٹی بینک کا تیارکردہ بجٹ ہے حالانکہ گذشتہ دس برسوں سے ٹھوس اقدام کی ضرورت ہے، کوئی خرچہ کم کیا جائے، اٹھارویں ترمیم کے بعد بیس ،پچیس بلکہ پچاس وزارتیں ختم کی جائیں، ہزاروں فضول ادارے ختم کیے جاتے،دس ،بیس لاکھ ملازمین فارغ کئے جاتے مگرہمارے سیاستدانوں میں دم ہے نہ عقل ہے.
ماہر معیشت علی حسنین نے کہاکہ رئیل اسٹیٹ غیر پیداواری شعبہ ہے جس میں سرمایہ کاری لاک ہوجاتی ہے اس پر فیاضی نہ دکھائی جاتی تو بہتر تھا، مالی استحکام کیلیے اصلاحات نہیں کی گئیں،آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکلے بغیر مالی خودمختاری ممکن نہیں ہے.
ماہر معیشت یوسف نذر نے کہا کہ بینکرز اور آئی ایم ایف کی سب سے زیادہ توجہ قرضوں کی واپسی پر ہوتی ہے ان کو پروا نہیں ہوتی کہ اقتصادی اصلاحات ہوں یا نہ ہوں، آئی ایم ایف اور پاکستان کے قومی مفاد میں تضاد ہے جسے سمجھنا چاہیے، دوسرا بنیادی تضاد اشرافیہ اور ملکی اقتصادی بڑھوتری کا ہے، بجٹ بنانے والے ماہر معیشت نہیں بلکہ کمرشل بینکر تھے، ان کے ہوتے ہوئے مالیاتی اصلاحات کی توقع خوش فہمی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف نے کہا
پڑھیں:
عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، چیف جسٹس
عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، چیف جسٹس WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے لیے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے، ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں۔ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ملک کے دور درازعلاقوں کا دورہ کیا، قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے، دوروں کا مقصد جوڈیشل نظام کی بہتری تھا۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں، اس مقصد کیلئے جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی ہے، مقررہ وقت پر کیسز حل کرنا چاہیے، روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ عدالتی معاملات کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیا جا رہا ہے، قانون کے بہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے، خواب ہے سائلین اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کے لیے عدالت آئیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرساڑھے 3 ارب کی کرپشن کے بدلے تقریبا ڈیڑھ ارب واپسی، کوہستان کرپشن اسکینڈل میں نیب نے بڑی پلی بارگین منظور کر لی ساڑھے 3 ارب کی کرپشن کے بدلے تقریبا ڈیڑھ ارب واپسی، کوہستان کرپشن اسکینڈل میں نیب نے بڑی پلی بارگین منظور کر لی چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ایتھوپیا کے سفیر جمال بکر عبداللہ کی ملاقات پاکستان کا سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ پاکستان اور چین کی افواج کے درمیان تعلق باہمی تعلقات کا اہم ستون ہیں، چینی فوجی کمیشن چین ہر قسم کی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا،چینی وزیر خارجہ پاکستان جرنلسٹ فورم جدہ کی جانب سے شکیل محمد خان مرحوم کے لیے تعزیتی ریفرنسCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم