پنجاب میں شدید گرمی کے باوجود اسکولوں کو سمر کیمپ لگانے کی اجازت دے دی گئی۔

 اسکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق وزیر تعلیم پنجاب راناسکندر حیات نےصوبے میں اسکولوں کو ایک ماہ کے لیے سمر کیمپ لگانےکی اجازت دے دی گئی ہے۔

پنجاب کے اسکولوں میں28 مئی سے گرمیوں کی چھٹیاں

پنجاب بھر میں اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں 28 مئی سے دینے کا اعلان سامنے آیا ہے۔

راناسکندر حیات کا کہنا ہے کہ سمر کیمپ کا دورانیہ 30 روز ہوگا، اس سے زیادہ سمر کیمپ لگانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ  سمر کیمپ کے اوقات صبح 7 سے 10 بجے تک ہوں گے، طلباء و طالبات کو یونیفارم سے استثنیٰ حاصل ہوگا جبکہ سمر کیمپ میں شرکت ہر طالب علم کےلیے لازمی نہیں ہو گی۔

وزیر تعلیم پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی اسکول کو سمر کیمپ لگانے کے لیے الگ سے فیس لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سمر کیمپ لگانے کی اجازت

پڑھیں:

ایران کے خلاف کارروائی کے لیے زمینی‘فضائی یابحری حدود کی اجازت نہیں دی‘پاکستان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)اسرائیل ایران جنگ کے حوالے سے چند اہم فیکٹ چیک/ حقائق اور پاکستان کا اصولی موقف ہے ذرائع کے مطابق پاکستان نے امریکا یا اسرائیل کو ایران کے خلاف کسی بھی حملے کے لیے اپنی فضائی حدود، زمینی یا بحری جگہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اور نا ہی دے گا ‘ پاکستان نے 21/22 جون کی رات ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے اس حوالے سے واضح بیان بھی جاری کیا ہے‘ پاکستان نے مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایران پر اسرائیلی حملوں کی بارہا اور انتہائی واضح اور دلیری کے ساتھ مذمت کی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کسی دوسرے کی جنگ، کسی بلاک کی سیاست اور دوسرے ملک کے فوجی تنازعات میں حصہ نہیں لے گا اور نہ ہی اس کا حصہ بنے گا۔ پاکستان کا پہلے دن سے ایک اصولی موقف ہے۔ ایران کو اپنے دفاع کے تمام حقوق حاصل ہیں اور پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا. پاکستان نے ہمیشہ تمام متعلقہ فریقین اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال روابط قائم کیے ہیں اور کرتا رہے گا تاکہ جلد از جلد جارحیت کا خاتمہ ممکن ہو اور باہمی بات چیت اور ڈائیلاگ سے امن کو موقع دیا جا سکے‘ ایسا امن جو پائیدار، باعزت اور باہمی طور پر قابل قبول شرائط پر مبنی ہو۔ اس کا مقصد کشیدگی میں اضافے اور اس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام جیسے سنگین خطرات سے بچنا ہے۔ پاکستان کا ماننا ہے کہ ہر تنازعہ کا اختتام بالآخر بات چیت اور روابط کے ذریعے ہی ممکن ہوتا ہے اور اس کے لیے یہ تمام فریقین کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ تاخیر کی بجائے بروقت کوئی پُر امن حل تلاش کریں۔ امریکی حملے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، خطے میں کشیدگی اور تشدد میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مزید کشیدگی کے سنگین علاقائی اور عالمی اثرات ہوسکتے ہیں‘ شہری جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ تمام فریقین بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کریں، بحران کا واحد حل اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق مذاکرات اور سفارتکاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں ہائبرڈ سسٹم نہیں مارشل لاء ہے(عمران خان)
  • امریکی عدالت کا بڑا فیصلہ :ٹرمپ کو غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کی اجازت دیدی
  • بجٹ بانئ پی ٹی آئی کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں، ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی: علی امین گنڈاپور
  • صاف پانی کی فراہمی، پنجاب حکومت کا 3ہزار اسکول و مدارس میں واٹر فلٹریشن پلانٹس لگانے کا فیصلہ
  • اسکولوں میں لائف اسکلز ایجوکیشن کے حصول سے متعلق کیس: وفاقی و صوبائی سیکریٹری ایجوکیشن کو طلب
  • جنگ بندی کے باوجود حالات خطرناک حد تک نازک ہیں، بلاول بھٹو زرداری
  • پشاور؛ افغان مہاجر کیمپ میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق
  • ایران کے خلاف کارروائی کے لیے زمینی‘فضائی یابحری حدود کی اجازت نہیں دی‘پاکستان
  • غلام صفدر شاہ ڈی جی نیب لاہور تعینات
  • ایران پر حملوں میں شراکت نہ اجازت اور نہ ہی سہولت دی گئی، پاکستان