لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء)سیشن عدالت نے ٹک ٹاکر لڑکی سے مبینہ زیادتی کے مقدمے میں نامزد ملزم سلمان حیدر کی عبوری ضمانت 18 جون تک منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا جبکہ ملزم کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل سیشن جج سید نجف حسین نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کوآئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ۔تھانہ نواب ٹائون پولیس نے ٹک ٹاکر متاثرہ لڑکی کی درخواست پر مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج کر رکھا ہے جس میں سلمان حیدر پر زیادتی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

غیرت کے نام پر مبینہ قتل کی کہانی نیا موڑ اختیار گئی، دوسری شادی کا نکاح نامہ اور سسر کا بیان منظرِ عام پر آگیا

راولپنڈی میں غیرت کے نام پر مبینہ طور پر قتل کی جانے والی شادی شدہ خاتون سدرہ کے نکاح کی دستاویزات اور سسر کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آ گیا ہے، جس سے واقعے کے پس منظر میں کئی نئی اور اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

مظفرآباد میں پسند کی شادی اور عدالت سے تحفظ کی اپیل

دستیاب معلومات کے مطابق، مقتولہ نے 12 جولائی کو مظفرآباد میں عثمان نامی نوجوان سے نکاح کیا تھا۔ عثمان کا تعلق چہلہ بانڈی، مظفرآباد سے ہے اور وہ راولپنڈی کے پیرودھائی بس اسٹینڈ کی ورکشاپ میں ملازمت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، لرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں

مقتولہ نے نکاح کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ مظفرآباد کے روبرو اپنا رضامندی کا بیان جمع کرایا تھا اور عدالت سے جان کے تحفظ کی درخواست بھی دی تھی۔ خاتون نے بتایا تھا کہ اس کے والد کا انتقال ہو چکا ہے اور والدہ نے دوسری شادی کرلی ہے۔ اُس نے یہ بھی بیان دیا کہ اُس کے پہلے شوہر نے اُسے زبانی طلاق دے دی تھی جس کے بعد اُس نے عثمان سے اپنی مرضی سے نکاح کیا۔

’ہم نے بیٹی کو عدالت کے ذریعے تحفظ دیا، لیکن۔۔۔‘، سسر کا بیان

مقتولہ کے سسر محمد الیاس نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ میرا بیٹا عثمان ایک عام مزدور ہے۔ جب بہو نے عدالت سے تحفظ مانگا تو ہم نے مشکل سے 30-40 ہزار روپے جمع کر کے نکاح کرایا اور عدالت میں بیانات جمع کرائے۔

انہوں نے بتایا کہ نکاح کے 4 دن بعد 10 افراد اسلحے کے ساتھ ہمارے گھر آئے، دھمکیاں دیں اور کہا کہ ’اب نکاح ہو گیا ہے، لڑکی ہمیں رخصت کرنی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل کی جانے والی لڑکی کی قبر کشائی کا حکم

محمد الیاس کے مطابق، خاندان کے دباؤ اور خوف کی وجہ سے لڑکی کو ان کے حوالے کر دیا گیا۔ تاہم 2 دن بعد اطلاع ملی کہ لڑکی کو قتل کر دیا گیا ہے۔

’بیٹے پر الزام نہ آئے، اس لیے خود پولیس کے حوالے کیا‘

سسر نے مزید کہا کہ ہمیں خوف تھا کہ اس قتل کا الزام میرے بیٹے پر نہ آ جائے، اسی لیے میں نے خود عثمان کو پولیس کے حوالے کیا۔ میری حکام سے درخواست ہے کہ ہمیں تحفظ دیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی کے علاقہ فوجی کالونی میں غیرت کے نام پر سدرہ نامی خاتون کے قتل کا انکشاف ہوا تھا، جس کے خلاف شوہر نے چوری کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس ضمن میں راولپنڈی پولیس نے قبرستان کے گورکن اور کمیٹی کے سیکرٹری کو گرفتار کرلیا۔

یہ واقعہ راولپنڈی کے تھانہ پیرودہائی کی حدود میں واقع فوجی کالونی میں پیش آیا، جس میں ایک لڑکی سدرہ کے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا، جو کہ جرگے کے فیصلے کے تحت انجام دیا گیا۔ تاہم اب کہانی ایک نیا موڑ اختیار کرگئی ہے،

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • میرپورخاص، زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون بیان سے مکر گئی
  • نوشہرو فیروز: لڑکی کے والد کا رشتہ داروں پر بیٹی کو قتل کرنے کا الزام، مقدمہ درج
  • غیر قانونی بھرتیوں کا الزام:چیئرمین پی اے آر سی کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • زائرین امام حسینؑ کیلئے زمینی راستوں کی بندش منظور نہیں، حیدر عباس
  • رکنِ ضلع کونسل عمر کوٹ کیخلاف خاتون نے زیادتی کا الزام واپس لے لیا
  • غیرت کے نام پر مبینہ قتل کی کہانی نیا موڑ اختیار گئی، دوسری شادی کا نکاح نامہ اور سسر کا بیان منظرِ عام پر آگیا
  • کراچی میں 13 کروڑ کی ڈکیتی میں ملوث ٹک ٹاکر بہن بھائی پھر پولیس کے ہتھے چڑھ گئے
  • بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر کی خاتون مسافر کے ساتھ اجتماعی زیادتی
  • عدالت نے پی ٹی آئی کے 8 کارکنوں کی سزا معطل کرتے ہوئے دو مقدمات میں ضمانتیں منظور کر لیں
  • خوشاب: 2 بہنوں سے مبینہ زیادتی، 3 ملزمان مقدمے میں نامزد