Daily Ausaf:
2025-11-03@14:50:14 GMT

ہم عرض کریں گے تو شکائت ہوگی

اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT

جب پاک سرزمین اپنی عظیم فتح کے بعد عالمی افق پر جگمگا رہی ہے، اور جنگ عالمی سفارتی میدانوں میں منتقل ہوچکی ہے اور سفارتی محاذ پر تلواروں کی جھنکار گونج رہی ہے، اس نازک ساعت میں تحریکِ انتشار کا آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے دورہ امریکہ کے موقع پر احتجاج کا اعلان کوئی محض سیاسی نادانی کہ کر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، بلکہ ایک زہریلا خنجر ہے جو وطن کے سینے میں گھونپنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بھارتی میڈیا، ڈائس پورہ، اور را سے منسلک سوشل میڈیا اکائونٹس سے امریکی سرزمین پر بھارتی شہریوں کو اس احتجاج میں شامل ہونے اور اسے کامیاب بنانے کی دعوت ، سازشی داستانِ کا وہ باب ہے، جو پوری قوم اور عالم پر عیاں ہے۔ یہ کوئی سیاسی اختلاف نہیں، بلکہ وطن کی عزت، وقار، اور سلامتی پر شب خون ہے۔جب پاک فوج نے بھارت کے خلاف جنگ میں اپنی بہادری کے جھنڈے گاڑ رہی تھی ، تو قوم نے یک جان ہو کر ، سیاسی اختلافات کو بھلا کر اپنے سپوتوں کی داد دی، ان کی پشت پناہی کی ، اس وقت بھی کچھ ایسے بد طینت تھے ، جنہوں نے اپنی بدزبانی کا زہر اگلا اوردشمن کی طرفداری کی ، لیکن خود اسی جماعت کے کارکنوں نے اسے مسترد کیا ، افواج اور حکومت نے صبر کا دامن تھامے رکھا، ان مکروہ کرداروں کو نظر انداز کیا ، لیکن اب، جب یہ گروہ دشمن کی فرنٹ لائن بن کر ننگِ وطن کا علم بلند کر رہا ہے، تو یہ قابل برداشت نہیں، ہوسکے گا ، یقینی طور پر اس جماعت کے محب وطن کارکنوں کے لئے بھی نہیں ، اس گھناؤنی حرکت کی سنگینی اس سے عیاں ہے کہ خود اس گروہ کے قانونی چیئرمین نے اس سے لاتعلقی کا اعلان کیا، گویا زہر کا یہ پیالہ ان کے لیے بھی ناقابل برداشت ہے۔
سیاسی اختلاف جمہوریت کا زیور ہیں، مگر جب یہ زیور غداری کا ہار بن جائے، جب کوئی گروہ دشمن کی بانسری پر ناچے، تو اسے کیا نام دیا جائے؟ کیا یہ محض سیاسی چپقلش ہے کہ اپنے ہی آرمی چیف کے خلاف اس وقت غیر ملکی سرزمین پر احتجاج کی کال دی جائے جب وہ جنگ میں فتح کے بعد سفارتی محاذ پر نبرد آزما ہو، اور وہ بھی بھارتی میڈیا کے ترانوں اور ڈائس پورہ کے نعروں کے ساتھ؟ یہ کھلا ثبوت ہے کہ تحریکِ انتشار کے بعض عناصر دشمن کے ہاتھوں کٹھ پتلی بن چکے ہیں ، یہ یہ لوگ ملک کے ہی نہیں اپنی جماعت اور لیڈر کے بھی خیر خواہ نہیں ۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ فتنہ انتشارکی تاریخ وطن کو کمزور کرنے کی ناپاک کوششوں سے بھری پڑی ہے ۔ معیشت کو ڈیفالٹ کے گڑھے میں دھکیلنے کی چالیں ہوں یا آئی ایم ایف کے قرض کو روکنے کی سازشیں، سب کچھ آن دی ریکارڈ ہے۔عالمی سطح پر اس احتجاج کو بھارت کی سفارتی چال سمجھا جا رہا ہے، جو اپنے وفد کے خلاف امریکہ میں سکھوں کی جانب سے کئے گئے احتجاج کا بدلہ لینے کی کوشش ہے۔ بھارتی میڈیا کی واہ واہ، را سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی ہلچل، اور بھارتی ڈائس پورہ کی سرگرمی اس سازش کے سیاہ رنگوں کو اور گہرا کرتی ہے۔ یہ سفارتی جنگ کا وہ میدان ہے جہاں بھارت اپنی پوری طاقت سے پاکستان کے خلاف زہر اگل رہا ہے، مگر ناکام ہے۔ مگر افسوس، کہ اب ہمارے ہی چند گم گشتہ اپنے وطن کے خلاف دشمن کے ہتھیار بننے کو آمادی ہیں ، لیکن یہ یقین بھی ہے کہ ناکامی و نا مرادی ان کا مقدر بنے گی ۔
اس داستانِ کا سب سے کرب ناک پہلو یہ ہے کہ یہ گروہ قوم کے اتحاد کو چکنا چور کر رہا ہے۔ جب پاکستان اپنی فتح کے بعد عالمی افق پر سر اٹھا کر چل رہا ہے، جب پاک فوج نے ایک عظیم دشمن کو گردن جھکانے پر مجبور کیا، اس وقت اپنے ہی چند لوگوں کا دشمن کے ساتھ مل کر سازش کرنا کم سے کم الفاظ میں شرمناک ہے۔ سیاسی اختلافات کو جمہوری دائرے میں رہ کر حل کیا جاتا ہے، مگر جب کوئی گروہ دشمن کی گود میں جا بیٹھے، جب وہ وطن کی عزت کو نیلام کرے، تو اسے سیاسی کہنا قوم کے ساتھ مذاق سے کم نہیں۔ یہ اقدام نہ صرف گھناؤنا ہے بلکہ قومی سلامتی کے لیے زہر قاتل بھی ہے۔ اس گروہ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچایا، چاہے وہ معاشی تباہی کی سازشیں ہوں یا عالمی تنہائی کی کوششیں۔ یہ وقت ہے کہ قوم بلکہ اسی جماعت کے محب وطن کارکن ، اس مفار پرست گروہ کے عزائم کو بے نقاب کریں۔ حکومت اور اداروں کو بھی اس کے خلاف سخت اقدامات اٹھانا ہوں گے۔عالمی برادری کو بھی اس بات کا نوٹس لینا چاہیے کہ بھارت کس طرح اپنی ایجنسیوں اور ڈائس پورہ کے ذریعے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا پھیلا رہا ہے۔ یہ صرف پاکستان کا نہیں، بلکہ خطے کے امن کا سوال ہے۔ بھارت کی یہ چالیں خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہی ہیں، اور اس میں تحریکِ انتشار کا کردار ایک شرمناک سہولت کار کا ہے۔کسی کو بھول نہیں رہنی چاہئے کہ پاکستانی ایک عظیم قوم ہیں، جو ہر طوفان سے لڑنے اور جیتنے کا ہنر جانتی ہے ۔ پاک فوج کی حالیہ فتح اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم دشمن کو ہر محاذ پر شکست دے سکتے ہیں، مگر اس کے ساتھ، ہمیں اپنے اندر کے ان بیماروں سے بھی نبٹنا ہے جو دشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ تحریکِ انتشار کا یہ اقدام ایک سبق ہے کہ ہمیں اپنی صفوں کو مضبوط کرنا ہے، اپنے مفادات کی حفاظت کرنی ہے، اور دشمن کی ہر چال کو خاک میں ملانا ہے۔ یہ وقت ہے کہ قوم ایک ہو کر اس سازش کو ناکام بنائے۔ پاک سرزمین کی عزت ہمارا ایمان ہے، اور اس کی حفاظت ہمارا فرض۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈائس پورہ دشمن کے کے خلاف کے ساتھ دشمن کی رہا ہے جب پاک

پڑھیں:

ایشوریا رائے ایسا کیا کرتی ہیں کہ 52سال کی عمر میں بھی ان کے حسن کا چرچا برقرار ہے؟

بالی ووڈ کی سپر اسٹار اور 1994 کی مس ورلڈ ایشوریا رائے آج اپنی 52ویں سالگرہ منارہی ہیں۔ فلم دل چاہتا ہے اور دیوداس جیسے سپر ہٹ پروجیکٹس سے شہرت حاصل کرنے والی ایشوریا نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

ایشوریا رائے نے بھارتی فلم انڈسٹری میں نہ صرف بڑے اعزازات حاصل کیے بلکہ انہیں بین الاقوامی سطح پر بھی پہچان ملی، یہاں تک کہ فرانسیسی حکومت نے انہیں آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز کا اعزاز بھی دیا۔

یہ بھی پڑھیں: طلاق کی افواہوں کی تردید، ایشوریا رائے کی ابھیشیک بچن کے ساتھ نئی پوسٹ وائرل

ایشوریا کی کامیابی صرف اُن کی خوبصورتی کا نتیجہ نہیں، بلکہ اُن کا پُراعتماد انداز، باوقار شخصیت اور فنکارانہ مہارت بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ ایک ہی وقت میں کامیاب اداکارہ، ماں اور بیوی کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔

52 برس کی عمر میں بھی ان کی کشش اور تازگی نئی اداکاراؤں کے لیے چیلنج بنی ہوئی ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by AishwaryaRaiBachchan (@aishwaryaraibachchan_arb)

ایک بین الاقوامی میگزین کو دیے گئے تازہ انٹرویو میں ایشوریا نے اپنی لازوال خوبصورتی کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ مصروف زندگی میں خود پر توجہ دینے کا وقت بہت کم ملتا ہے اور یہی مسئلہ زیادہ تر خواتین کو درپیش ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین دن بھر مختلف ذمہ داریاں نبھاتی ہیں اور اکثر اپنی جلد کا خیال نہیں رکھ پاتیں، مگر اس کا حل نہایت سادہ ہے۔

ایشوریا کے مطابق صفائی اور نمی برقرار رکھیں، خود کو صاف رکھیں، پانی پئیں، باقی سب خود ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جیا بچن کی کس بات پر ایشوریا رائے سب کے سامنے آبدیدہ ہو گئیں؟

انہوں نے مزید بتایا کہ چاہے گھر پر ہوں یا سیٹ پر، وہ موئسچرائز کرنا کبھی نہیں بھولتیں اور یہ عادت ان کے کیریئر کے آغاز سے آج تک برقرار ہے۔

ایشوریا نے زور دیا کہ جلد کے لیے نمی اتنی ہی ضروری ہے جتنی سانس لینا، زیادہ پانی پئیں، جلد صاف رکھیں اور سب سے اہم بات یہ کہ خود سے محبت کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز ابھیشک بچن ایشوریا رائے بچن بالی ووڈ تازگی حسن دل چاہتا ہے سالگرہ مس ورلڈ

متعلقہ مضامین

  • افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ذبیح اللہ مجاہد
  • طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر
  • کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں
  • انٹرنیشنل میری ٹائم نمائش، کراچی کے شہریوں کیلیے ٹریفک پلان جاری
  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • ایشوریا رائے ایسا کیا کرتی ہیں کہ 52سال کی عمر میں بھی ان کے حسن کا چرچا برقرار ہے؟
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • محمد عامر کو کپتانی مل گئی، ابو ظہبی ٹی10 لیگ میں کوئٹہ کیولری کی قیادت کریں گے
  • 31 اکتوبر تک 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، ایف بی آر
  • لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی