آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے ٹیسٹ کیریئر کی 300 وکٹیں مکمل کرلیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اوول: آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں جنوبی افریقا کے خلاف آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی 300 وکٹیں مکمل کرلیں۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 28 رنز دے کر 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور کئی اہم سنگ میل عبور کیے۔
کمنز نے یہ کارنامہ 13 ہزار 725 گیندوں میں مکمل کیا، جس کے بعد وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 300 وکٹیں لینے والے پانچویں تیز ترین بولر بن گئے ہیں، اس فہرست میں کیگیسو رباڈا پہلے، وقار یونس دوسرے، ڈیل اسٹین تیسرے اور ایلن ڈونلڈ چوتھے نمبر پر ہیں۔
پیٹ کمنز نے یہ 300 وکٹیں اپنے 68 ویں ٹیسٹ میچ میں حاصل کیں اور یوں وہ 10ویں تیز ترین بولر بن گئے جنہوں نے یہ سنگِ میل میچوں کے اعتبار سے عبور کیا۔
پیٹ کمنز نے بطور کپتان بھی اپنی بولنگ مہارت کا لوہا منوایا ہے، وہ اب تک 34 ٹیسٹ میچز کی کپتانی میں 136 وکٹیں لے چکے ہیں، جس کے بعد وہ ٹیسٹ تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کپتانوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آ گئے ہیں، اس فہرست میں پاکستان کے عظیم کپتان عمران خان 187 وکٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں جب کہ آسٹریلیا کے رجی بینو 138 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں بھی پیٹ کمنز کی کارکردگی غیر معمولی رہی ہے۔ اب تک وہ 206 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں اور اس فارمیٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولرز میں دوسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔
اس فہرست میں نیتھن لائن سرفہرست ہیں جب کہ روی چندرن ایشون، مچل اسٹارک، جسپریت بمراہ، کیگیسو رباڈا، اسٹورٹ براڈ اور رویندر جڈیجا بھی نمایاں پوزیشن پر موجود ہیں۔
پیٹ کمنز کی اس شاندار کارکردگی نے نہ صرف آسٹریلیا کی پوزیشن کو مستحکم کیا بلکہ انہیں دنیائے کرکٹ کے عظیم بولرز کی صف میں بھی شامل کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیٹ کمنز نے فہرست میں
پڑھیں:
شاہ رخ خان نے شوبز کیریئر کے آغاز میں فلموں میں کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟
بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان جو تقریباََ 3 دہائیوں سے بھارتی فلم انڈسٹری پر راج کرتے نظر آ رہے ہیں ان کے بارے میں یہ بات جان کر کئی لوگ حیران ہوں گے کہ اُنہوں نے ابتداء میں فلموں میں کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اداکار و پروڈیوسر وویک واسوانی نے حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ شاہ رخ خان اپنے شوبز کیریئر کے آغاز میں مالی مشکلات سے گزر رہے تھے، وہ وقت ان کے لیے بہت زیادہ مشکل تھا کیونکہ انہیں اپنی بیمار ماں اور بہن کا خیال بھی رکھنا تھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ ایک دن شاہ رخ خان کی مجھے کال آئی کہ ان کی والدہ کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہوگئی اور اُنہیں والدہ کے لیے دوائیں خریدنی ہیں تو میں نے اپنے والد سے کچھ پیسے لیے اور دوائیں خرید کر دہلی بھجوا دیں۔
وویک واسوانی نے مزید بتایا کہ دوائیں بھجوانے کے بعد میں خود بھی شاہ رخ کی والدہ کی عیادت کے لیے دہلی گیا مگر وہ طبیعت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے مجھے سے بات نہیں کر سکیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس مشکل وقت میں پروڈیوسر وکرم ملہوترا نے شاہ رخ خان کو ایک فلم کی پشکش کی جسے اداکار نے یہ کہہ کر ٹھکرا دیا، ’میں فلموں میں کام نہیں کرنا چاہتا‘۔
وویک واسوانی نے بتایا کہ شاہ رخ خان نے مجھ سے کہا کہ میں فلموں میں کام کرنے سے انکار اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ گوری خان کو میرا اداکاراؤں کے زیادہ قریب جانا پسند نہیں تو میں صرف ٹی وی ڈراموں میں ہی کام کروں گا۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ انکار کے باوجود بھی وکرم ملہوترا نے شاہ رخ خان کو اپنے ساتھ شوٹنگ پر 3 دن کے لیے شملا چلنے کے لیے راضی کرلیا جہاں ان کی ملاقات کیتن مہتا سے ہوئی۔
وویک واسوانی نے بتایا کہ کیتن مہتا نے شاہ رخ خان کو فلم ’مایا میم صاحب‘ میں کام کرنے کی پیشکش کی جسے اداکار نے اس لیے قبول کرلیا کیونکہ فلم آرٹ پر مبنی تھی اور ٹی وی ڈراموں سے بہت ملتی جلتی تھی۔
واضح رہے کہ شاہ رخ خان نے فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے سے پہلے اپنے شوبز کیریئر کا آغاز ٹیلی ویژن سے کیا۔
اُنہوں نے فلموں میں اپنی اداکار کا جادو جگانے سے پہلے فوجی، امید، احمق، واگلے کی دنیا اور سرکس جیسے مشہور ٹیلی ویژن شوز میں کام کیا۔