چین کا اپنے شہریوں کو اسرائیل میں ممکنہ حملوں کے لیے تیار رہنے کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
چین نے اسرائیل اور ایران میں موجود اپنے شہریوں کے لیے سیکیورٹی ہدایات جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل میں مقیم چینی شہری ممکنہ میزائل اور ڈرون حملوں کے لیے تیار رہیں۔
چینی سفارتخانے نے جمعہ کو اسرائیل میں مقیم اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی سیکیورٹی تدابیر کو مضبوط کریں، غیر ضروری باہر جانے سے گریز کریں اور خاص طور پر فوجی تنصیبات اور حساس اداروں کے قریب جانے سے احتراز کریں، کیونکہ زمینی صورتحال پیچیدہ اور سنگین ہے۔
ایران میں موجود چینی سفارتخانے نے بھی ایک علیحدہ اعلامیے میں ایران میں مقیم شہریوں اور چینی کمپنیوں کو تازہ ترین حالات پر قریبی نظر رکھنے اور سیکیورٹی اقدامات میں بہتری لانے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: ایران کا جوابی حملہ انتہائی منظم اور فیصلہ کن ہو گا‘
اسرائیلی فوج نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ ملک میں سویلین اور عوامی تحفظ کی سطح کو ضروری سرگرمیوں تک محدود کر دیا گیا ہے۔
اسرائیل کی فضائی حدود ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بندفوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہدایات کے مطابق تعلیمی سرگرمیوں، اجتماعات اور دفاتر پر پابندی عائد کردی گئی ہے، صرف بنیادی اور ضروری خدمات کو اجازت دی گئی ہے۔
اسرائیل کی وزارتِ ٹرانسپورٹ نے تصدیق کی ہے کہ ملک کا فضائی حدود ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کر دی گئی ہے، اور یہ پابندی تاحکم ثانی جاری رہے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں وزارتِ میری ٹائم افیئرز نے پورٹ قاسم پر عالمی معیار کا شپ یارڈ قائم کرنے کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے
زرایع کے مطابق وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز جنید انور چوہدری نے بتایا ہے کہ حکومت نے چینی کمپنی کو پورٹ قاسم پر موجود تیار جیٹی شپ یارڈ کے لیے دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہاں بین الاقوامی معیار کے مطابق جہاز سازی کا باقاعدہ آغاز کیا جا سکے۔
ان کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم پر سالانہ 6 جہاز بنانے کی گنجائش ہوگی اور پاکستان ان جہازوں کی ادائیگی روپے میں کرے گا۔ وفاقی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ دوسری شپ یارڈ قائم کرنے کے لیے جگہ کی نشاندہی کا عمل بھی جاری ہے۔