Juraat:
2025-06-14@04:37:01 GMT

344 ارب کے اضافی اخراجات معاہدے کی خلاف ورزی قرار

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

344 ارب کے اضافی اخراجات معاہدے کی خلاف ورزی قرار

(آئی ایم ایف کے بجٹ پر تحفظات)
بجلی کے شعبے میں آئی پی پیز کو 115 ارب کی گرانٹ دی ، دفاعی اخراجات کیلئے 59 ارب کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری ،سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے 30 ارب مختص کیے گئے
قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر ریکوڈک منصوبے کیلئے 3۔7 ارب کی اضافی رقم جاری کی، فوج کو 23 ارب کی گرانٹ دی، ارکانِ پارلیمنٹ کی اسکیموں کیلئے 7 ارب جاری کیے،ذرائع

آئی ایم ایف نے قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر مختلف دفاع، آئی پی پیز اور دیگر مدوں میں 344 ارب روپے کی گرانٹس دینے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر ان اخراجات کو معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔وفاقی حکومت نے رواں مالی سال 344 ارب 64 کروڑ روپے اضافی خرچ کیے ہیں، بجلی کے شعبے میں آئی پی پیز کو 115 ارب روپے کی گرانٹ دی گئی، دفاعی اخراجات کے لیے 59 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری طلب کی گئی۔سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے 30 ارب روپے مختص کیے گئے، زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کیلئے 14 ارب روپے جاری کیے گئے، انسداد دہشت گردی کے لیے فوج کو 23 ارب روپے کی گرانٹ دی گئی، ٹیکنالوجی اپ گریڈ کیلئے 2 ارب روپے کی منظوری لی جائے گی۔اسی طرح ریکوڈک منصوبے کیلئے 3۔7 ارب روپے کی اضافی رقم جاری کی گئی، ایس آئی ایف سی کے لیے 52 کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کی گئی، ارکانِ پارلیمنٹ کی اسکیموں کیلئے 7 ارب روپے جاری کیے گئے، ایف بی آر کو مختلف مد میں 6 ارب روپے کی گرانٹس دی گئیں جن میں سپریم کورٹ، ہائیکورٹ، وزارت داخلہ سمیت دیگر محکموں کے اخراجات شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ارب روپے کی گرانٹ کی گرانٹ دی کیے گئے جاری کی ارب کی

پڑھیں:

مودی پر جنگی جنون طاری، 30 ہزار کروڑ روپے مالیت کے دفاعی نظام کی خریداری

نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی وزارت دفاع نے 30 ہزار کروڑ روپے مالیت کے دفاعی نظام کی خریداری کی تجویز منظوری کیلئے پیش کردی۔

بھارتی فوج کیلئے ”کوئیک ری ایکشن سرفیس-ٹو-ائیر میزائل سسٹم“ (QRSAM) خریداری کی منظوری لی جائے گی۔

بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی نیوز کے مطابق، ’اس دفاعی نظام کی مالیت تقریباً 30 ہزار کروڑ روپے ہے‘۔

اے این آئی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بھارتی فوج کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔

نیوز ایجنسی کے مطابق دفاعی نظام QRSAM کی رینج 30 کلومیٹر تک ہے، یہ نظام موبائل ہے اور 360 ڈگری ریڈار کوریج فراہم کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ جدید نظام ڈی آر ڈی او، بی ای ایل اور بی ڈی ایل کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ جو ڈرونز، ایئرکرافٹ اور کروز میزائلز کیخلاف 24 گھنٹے آپریشنل رہ سکتا ہے۔

دفاعی نظام کے حصول کی منظوری ثابت کرتی ہے کہ بھارتی حکومت جنگی جنون میں مبتلا ہے۔

آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت کی بڑے پیمانے پر اسلحے کی خریداری خطے کے امن کیلئے بڑا خطرہ ہے۔

حکومت پاکستان اس بات کو واضح کر چکی ہے کہ بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان اپنے دفاع میں بھرپور جوابی وار کرے گا۔
مزیدپڑھیں:فیروز خان کا اپنے ساتھ کام سے انکار کرنے والی اداکاراؤں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان

متعلقہ مضامین

  • مالی سال2025-26 کیلئے 3451.87 ارب روپے کا بجٹ، سندھ کابینہ نے منظوری دیدی
  • آئی ایم ایف کا قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر 344 ارب کے اضافی اخراجات پر تحفظات کا اظہار
  • آئی ایم ایف کا قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر 344 ارب کے اضافی اخراجات پر تحفظات کا اظہار
  • آئی ایم ایف کا 344 ارب روپے کی گرانٹس پر اظہارِ تشویش، حکومت سے وضاحت طلب
  • آئی ایم ایف کا 344 ارب روپے کی گرانٹس پر اظہارِ تشویش، اخراجات کو معاہدے کی خلاف ورزی قرار دے دیا
  • سندھ کی 80 فیصد صنعتوں میں کم از کم اجرت کے قانون کی خلاف ورزی کا انکشاف
  • مودی پر جنگی جنون طاری، 30 ہزار کروڑ روپے مالیت کے دفاعی نظام کی خریداری
  • وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز جاری کردیے
  • 17573ارب کا بجٹ، 6501 ارب روپے کا خسارہ، دفاعی اخراجات 2550 ارب، حکومتی اخراجات 16286 ارب، پی ایس ڈی پی 1000 ارب