کراچی(اوصاف نیوز)توانائی کے شعبے میں لوکلائزیشن اور جدت کے فروغ کے عزم کے ساتھ کے۔الیکٹرک نے بدھ کو انرجی پروگریس اینڈ انوویشن چیلنج (EPIC) 2025 کے گرینڈ فائنل کی تقریب منعقد کی۔

سخت جانچ پڑتال کے بعد 10 میں سے تین بہترین منصوبے منتخب کیے گئے اور انہیں بالترتیب 15 لاکھ، 10 لاکھ، اور 7 لاکھ 50 ہزار روپے کے انعامات دیے گئے۔

پہلا انعام NUST کی ٹیم کو دیا گیا، جنہوں نے ایک جدید اور ٹیمپر پروف پی ایم ٹی پر مبنی لوڈشیڈنگ کا حل تیار کیا۔ اس ٹیم کی قیادت عبدل ہادی اور سید عبدل حسیب علی نے کی۔

دوسرا انعام گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کی ٹیم نے حاصل کیا، جس کی قیادت ڈاکٹر عبدالرؤف بھٹی اور طلاطف رشید نے کی، جنہوں نے آرٹیفیشل نیورل نیٹ ورک کے ذریعے بجلی کی طلب کی پیش گوئی کے عمل کو خودکار بنانے کا حل پیش کیا۔ تیسری پوزیشن این ای ڈی یونیورسٹی کی ٹیم کے حصے میں آئی، جس میں شارق شیخ، صہیب الدین، محمد ولید اور مبشر علی شامل تھے۔ انہوں نے بجلی کی طلب کی درست پیش گوئی کے لیے موثر AI ماڈل تیار کیا۔

فاتحین کا انتخاب کرنے والے جیوری اراکین میں ماہا قاسم، بانی و سی ای او، زیرو پوائنٹ پارٹنرز؛ شہریار عمر، چیف ایگزیکٹو آفیسر، پیٹرولیم انسٹیٹیوٹ آف پاکستان؛ شہریار حیدری، منیجنگ ڈائریکٹر،Endeavor Pakistan؛ عامر اقبال، سی ای او، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی؛ تارا عذرا داؤد، سی ای او، لیڈیز فنڈ انرجی؛ انعام الرحمن، صدر، Disrupt.

com؛ شائستہ عائشہ، سی ای او، SEED Ventures؛ شیخ عمران الحق، سابق ایم ڈی، پی ایس او؛ جہان آرا، بانی و سی ای او، Katalyst Labs؛ ندیم شیخ، بانی و منیجنگ پارٹنر، Neem؛ اور سید اظفر حسین، پروجیکٹ ڈائریکٹر، نیشنل انکیوبیشن سینٹر کراچی شامل تھے۔

اس موقع پر کے۔الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نےخوشی کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ EPIC 2025 مستقبل کی توانائی کی ضروریات کو بامقصد جدت طرازی کے ذریعے تشکیل دینے کے کے۔ الیکٹرک کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستان کی توانائی کی ضروریات پیچیدہ ہوتی جارہی ہیں، اب ہمیں روایتی طریقوں سے نکل کر ایسے خیالات کو جگہ دینی ہوگی جو پائیدار، طویل المدتی اور بڑے پیمانے پر اثرانداز ہوسکیں۔ EPIC سلوشنز تلاش کرنے کا نام نہیں، یہ ان سلوشنز کو قابل عمل بنانے کے لیے ایک مستحکم نظام تشکیل دینے کی کوشش ہے۔

کے۔ الیکٹرک کی چیف ڈسٹری بیوشن اینڈ مارکومز آفیسر سعدیہ دادا نے کہا کہ EPIC صرف ایک پلیٹ فارم نہیں بلکہ ایک تحریک ہے۔ یہ خیالات کو عمل میں تبدیل کرنے اور لاکھوں صارفین کے لیے رسائی، اعتماد اور پائیداری کو بہتر بنانے کا عمل ہے۔ EPIC کو منفرد بنانے والی بات یہ ہے کہ یہ کے۔ الیکٹرک کی ایک ایسے جدید ادارے میں تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے جو نہ صرف مستقبل سے ہم آہنگ ہے بلکہ اسے تشکیل دینے میں بھی فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ آج ہم جدت میں سرمایہ کاری کر کے، تعلیمی اداروں، صنعت اور اسٹارٹ اَپس سے باصلاحیت ذہنوں کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر حقیقی دنیا کے مسائل کا حل نکال رہے ہیں، اور ایسے حل تیار کر رہے ہیں جو پورے توانائی کے شعبے کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

مارچ 2025 میں شروع کیے گئے EPIC چیلنج کو ملک بھر سے 250 سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں اور اُس نے توانائی کی صنعت میں انقلابی جدتوں کی ترقی کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم کے طور پر خود کو کامیابی سے منوالیا ہے۔ مختلف شعبوں کے سربراہان پر مشتمل جیوری نے تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد 10 بہترین تجاویز کو گرینڈ فائنل کے لیے منتخب کیا۔ ان منصوبوں میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے طلب کی پیش گوئی، آئی او ٹی پر مبنی فلیٹ مینجمنٹ اور اسمارٹ طریقے سے چوری کی نشاندہی جیسے جدید منصوبے شامل تھے۔
ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، ایران کو دفاع کا حق حاصل ہے،پاکستان

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سی ای او کے لیے

پڑھیں:

پاکستان میں بٹ کوائن مائننگ: توانائی سے عالمی معیشت تک رسائی

پاکستان میں بٹ کوائن مائننگ توانائی سے عالمی معیشت تک رسائی ہے، پاکستان کی توانائی کی زائد صلاحیت کو مؤثر استعمال میں لاکر ڈیجیٹل معیشت میں اضافہ ہو گا۔

پاکستان کی بجلی کی پیداوار 46,000میگاواٹ ہے جو طلب سے کہیں زیادہ ہے، گرمیوں میں بجلی کی طلب 26,000 اور سردیوں میں صرف 10,000 میگاواٹ تک محدودہے۔

پاکستان میں بجلی کی طلب میں موسمی تغیرات کے باعث اضافی توانائی کو بٹ کوائن مائننگ میں استعمال کیا جا سکتا ہے،   حالیہ منصوبے کے تحت 2,000 میگاواٹ بجلی بٹ کوائن مائننگ کے لیے مختص کی جائے گی۔

بٹ کوائن مائننگ بغیر درآمدات کے آمدنی کا ذریعہ اور زرمبادلہ میں اضافے کا باعث ہو گا، حکومت  نجی شعبہ کے ساتھ مل کر بٹ کوائن مائننگ سے ڈیجیٹل پاکستان کی بنیاد رکھے گی۔

بٹ کوائن مائننگ حکومت کے لیے آمدن اور جدید ڈیٹا سینٹرز کے قیام کے باعث نوجوانوں کے لیے روزگار کا ذریعہ ہے، آئی پی پیز کی صلاحیت کا بہتر استعمال، ملکی گرڈ کا استحکام ممکن بنانے میں معاون ثابت ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا میں لینڈ لاک ممالک کتنے، ایسے ترقی پذیر ملکوں کے لیے اقوام متحدہ کیا کر رہی ہے؟
  • پنجاب میں پٹرول موٹر بائیک کو الیکٹرک میں تبدیل کروانے والوں کو ایک لاکھ دینے کا فیصلہ
  • 30 جولائی کو پشاور میں قبائلی عوام کا گرینڈ جرگے کا انعقاد ہوگا: نعیم الرحمان
  • ویمنز یوروز 2025: انگلینڈ نے اسپین کو شکست دے کر پہلی بار ٹائٹل جیت لیا
  • بھارت کا دفاعی نظام زوال پذیر، 62 سال پرانے جنگی جہازوں پر انحصار
  • سعودی عرب کی اے پلس کریڈٹ ریٹنگ برقرار، فِچ نے مستحکم مستقبل  کی پیش گوئی کردی
  • پاکستان میں بٹ کوائن مائننگ: توانائی سے عالمی معیشت تک رسائی
  • ایشیا کپ 2025: پاک بھارت ٹاکرے کی تاریخ سامنے آگئی
  • عالمی جونیئر چیمپئن شپ: مصر کے محمد ذکریا اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب
  • نسٹ کے طلبا آئی ایس ایس پر مبنی عالمی فائنلز میں پہنچ گئے