اسرائیل کے مذہبی پیشواؤں نے یہودیوں کو عبادت گاہوں میں نہ جانے کا مشورہ کیوں دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسرائیل کے چیف ربی (یہودی مذہبی رہنما) کالمن بیر اور ڈیوڈ یوسف نے عوام سے کہا ہے کہ وہ ملک کی موجودہ صورت حال کے پیشِ نظر فوجی ہدایات پر مکمل عمل کریں اور کسی بھی قسم کے اجتماعات سے گریز کریں، چاہے وہ کھلی جگہ ہوں یا عمارتوں کے اندر۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ان پیشواؤں اپیل میں درپردہ یہ پیغام بھی ہے کہ لوگ اس ہفتے کے اختتام (شبات) پر عبادت کے لیے عبادت گاہوں (سیناگاگ) نہ جائیں۔
ربائیوں نے کہا کہ عوام پر لازم ہے کہ وہ ہوم فرنٹ کمانڈ کی تمام ہدایات پر ہر جگہ عمل کریں۔
یہ بھی پڑھیں:ایران-اسرائیل تصادم: تنازعات کو طاقت نہیں سفارت سے حل کیا جائے، روس
اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کے بعد فوجی حکام نے تعلیمی سرگرمیاں، عوامی اجتماعات اور دفاتر پر پابندی لگا دی ہے، صرف ہنگامی اور ضروری سروسز کو اجازت دی گئی ہے۔ یہ پابندیاں ہفتے 14 جون رات 8 بجے تک جاری رہیں گی۔
اسی دوران سخت گیر مذہبی جماعت ‘شاس’ کی مذہبی قیادت نے بھی عوام سے کہا ہے کہ وہ خدا سے یہ دعا کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران چیف ربی سیناگاگ.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
اسرائیل نے ایران پر متعدد حملے کر دیئے، متعدد فوجی کمانڈر اورسینئرسائنسدان شہید
تہران (نیوزڈیسک)اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا جس میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اور جوہری سائنسدان شہید ہوگئے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں،دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں اور بعض مقامات سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔
ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع نے اعلان کیا کہ اسرائیل نے ایران پر پیشگی حملہ کر دیا ہے، ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔
اسرائیلی فوجی عہدیدار کے مطابق اسرائیل جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی فضائیہ کے درجنوں لڑاکا طیاروں نے حملے میں حصہ لیا۔
امریکی اخبار کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی فوجی قیادت کی رہائش گاہوں سمیت 6 فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں تہران میں واقع اسلامی انقلابی گارڈز (پاسدارانِ انقلاب) کا ہیڈکوارٹر نشانہ بنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں ایرانی چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری شہید ہو گئے ہیں، کمانڈر حسین سلامی کو بھی شہید کر دیا گیا ہے، جبکہ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں متعدد سینئر جوہری سائنسدان بھی مارے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اور جوہری سائنسدان فریدعباسی اور محمد مہدی شہید ہو گئے.
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جائے وقوعہ سے آگ اور دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا، جس میں متعدد بچے شہید ہو گئے ہیں۔
تاحال ایرانی حکام کی جانب سے اس حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ یا دیگر عہدیداروں کی شہادت کی باضابطہ تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
تہران میں سیکیورٹی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے، جب کہ خطے میں جاری کشیدگی کے مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اور جوہری سائنسدان فریدعباسی اور محمد مہدی شہیدہوگئے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی نے کہا ہے کہ تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کو اسرائیل نے نشانہ بنایا۔
ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد کی بھی ان حملوں میں شہید ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔اس کے علاوہ ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر اورمحافظ کمانڈر شمخانی بھی اسرائیلی حملے میں شدید زخمی ہوئے ہیں۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق تہران کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے میں متعدد افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔جاں بحق ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے.
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کے جوہری افزودگی نظام کو نشانہ بنایا ہے۔ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایران پر اسرائیل کے حملوں کا مقصد اس کے جوہری انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانا ہے، حملوں کو مقصد بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور دیگرفوجی اہداف کو بھی نقصان پہنچانا ہے۔
ملک کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر الرٹ ہے، ایران
ایران کا کہنا ہے کہ ملک کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر الرٹ ہے۔ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اصفحان صوبے میں بھی دھماکوں کی آواز سنی گئی۔
اس کے علاوہ ایران نے تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کر دی ہیں جبکہ ایرانی قیادت کا اعلیٰ سکیورٹی اجلاس جاری ہے۔
ایران نے اپنی فضائی حدود تاحکم ثانی بند کر دی ہے۔
ایران کی جانب سے جوابی بیلسٹک حملوں کا خدشہ ہونے کے سبب اسرائیل میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی حملے میں ہمارا کوئی کردار نہیں،امریکا کی وضاحت
امریکی وزیرخارجہ مارکوروبیو کا کہنا ہے کہ ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، ہماری ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ اسرائیل نے ہم سے کہا کہ ایران کے خلاف کارروائی اپنے دفاع کے لیے ضروری تھی۔
واضح رہے کہ ایران پر یہ حملے اتوار کو طے امریکا ایران بلواسطہ مذاکرات سے دوروز پہلے کیے گئے ہیں اور ایرانی حکام نے خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے جارحیت کی تو سخت جواب دیا جائے گا۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران سے جوہری معاہدہ نہ ہوا تو ممکنہ طور پر اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ ہوسکتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران سے جوہری مسئلے کے سفارتی حل کے لیے پرعزم ہیں، انتظامیہ کو ایران کے ساتھ مذاکرات کی ہدایت کی ہے، سخت مذاکرات ہوں گے، سب سے پہلے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کا عمل ترک کرنا ہوگا۔
جاز پر 22 ارب روپے کا جرمانہ، تاریخی عدالتی فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے حق میں فیصلہ سنا دیا