بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر بیرسٹر سیف وفاق پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ جیسے اہم اور قومی نوعیت کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت ناگزیر ہے، تاہم خیبرپختونخوا کی قیادت کو اپنے قائد سے ملاقات کی اجازت نہ دینا بدنیتی کی بدترین مثال ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ ’جعلی حکومت کی بدنیتی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ بانی پی ٹی آئی وہ رہنما ہیں جن کے نظریے اور وژن کو عوام نے ووٹ دے کر منتخب کیا۔ بجٹ میں ان کی رائے اور وژن کو شامل کرنا آئینی، سیاسی اور اخلاقی طور پر ضروری ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے عوام کو ان کے اصل مینڈیٹ کی سزا دے رہی ہے اور چوری شدہ مینڈیٹ پر اقتدار میں بیٹھ کر جمہوریت کا مذاق اڑا رہی ہے۔ ’یہ رویہ نہ صرف آئین کی روح کے منافی ہے بلکہ قومی یکجہتی کے بھی خلاف ہے۔‘
ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ اور دیگر قیادت کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے روکنا عوامی مینڈیٹ کی توہین، عدلیہ کے فیصلوں کی کھلی خلاف ورزی اور سیاسی انتقام کی بدترین شکل ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا کی قیادت کو فوری طور پر اپنے قائد سے ملاقات کی اجازت دی جائے تاکہ بجٹ میں عوام کے منتخب نمائندوں کی آواز شامل ہو اور صوبے کے عوام کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نے "ریلیز عمران خان" تحریک چلانے پر مشاورت کی اور اسٹیبلشمنٹ سمیت مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت سے رابطے کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں فواد چوہدری، علی زیدی، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبطین خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق رہنماوں نے ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر اتفاق کیا جبکہ سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی، جبکہ موجودہ سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔