اراکین کی نااہلی، الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کے بیان کو مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کے بیان کی تردید کردی۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے اپنے بیان میں بیرسٹر گوہر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری، رکن قومی اسمبلی محمد احمد چھٹہ، رکن صوبائی اسمبلی (اپوزیشن لیڈر پنجاب) کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزا دی جو برقرار ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس فیصلے کو سیٹ سائیڈ نہیں کیا گیا اور عبدالطیف چترالی کا کیس مختلف تھا جو خود اپیل کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ نہیں گئے تھے جبکہ کیس سے متاثرہ دیگر لوگوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو سیٹ سائیڈ کرتے ہوئے عبدالطیف چترالی کے شریک ملزمان کو رہا کیا گیا حالانکہ وہ اس اپیل کا حصہ تک نہیں تھے۔
ترجمان نے کہا کہ اس لیے اسکو نوٹس کیا گیا کہ وہ کمیشن کو آکر assist کرے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا شریک ملزمان ہر فیصلہ لوگو ہوگا یا نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
ایمان مزاری کی غیر حاضری، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچستان یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی رہنما ماہ رنگ بلوچ کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ ایمان مزاری کورٹ روم نمبر ون میں پیش نہیں ہوئیں۔نجی ٹی وی کے مطابق معاون وکیل نے شکایت کا ذکر کیا تو چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے پوچھا کہ کس بنیاد پرشکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا کیس کی مرکزی وکیل کو عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا، عدالت نے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ماہ رنگ بلوچ کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی، ایڈووکیٹ ایمان مزاری عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ایمان مزاری کے معاون وکیل نے کیس دوسری عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ گزشتہ سماعت پر جو واقعہ پیش آیا تھا، ایمان مزاری نے شکایت دائر کر دی ہے، استدعا ہے کہ کیس کسی دوسرے بینچ کو منتقل کر دیا جائے۔(جاری ہے)
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دئیے کہ کس بنیاد پر شکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا عدالت کا سوال ہے کہ مرکزی وکیل پیش کیوں نہیں ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ وکیل کی غیر حاضری کا کوئی مناسب جواز پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت نے معاون وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔