عمران خان کی منظوری کے بغیر بجٹ پاس نہیں کیا جائےگا:وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نےکہا ہےکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مشاورت اور منظوری کے بغیر بجٹ پاس نہیں کیا جائےگا۔
نجی ٹی وی جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نےکہا کہ صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کو اپنے لیڈر سے ملنے نہیں دیا جارہا، خیبرپختونخوا میں ہمیں بانی پی ٹی آئی کے نظریے کی وجہ سے مینڈیٹ ملا، عوامی مینڈیٹ پر خیبر پختونخوا میں ہم نے عوامی حکومت بنائی۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ فارم 47 کی جعلی حکومت پچھلے ڈیڑھ سال سے مسلسل میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں رخنے ڈال رہی ہے، عدالتی احکامات کے باوجود ملاقاتیں نہیں کروائی جاتی، حساس ترین صوبے کا وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود صرف چند بار ہی اپنے لیڈر سے ملاقات ہوسکی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے جارہے ہیں جس پر ہمیں اپنے لیڈر کی رہنمائی چاہیے، بجٹ کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات واضح ہیں، اس وقت بھی وفاقی اور پنجاب حکومت مجھے اپنی فنانس ٹیم کے ساتھ لیڈر سے نہیں ملنے دے رہی۔
ایرانی سپریم لیڈر نے حسین سلامی کی شہادت کے بعد پاسدران انقلاب کے نئے سربراہ کے نام کا اعلان کر دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی وزیر اعلی
پڑھیں:
10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح مکمل
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کے دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جن پر عمران خان کے وکیل نے جرح مکمل کر لی۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں ہرجانے کے دعوے پر سماعت ہوئی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین چوٹیا نے سوال کیا کہ کیا آپ نے جھوٹا اور من گھڑت دعویٰ دائر کیا ہے؟ شہباز شریف نے جواب دیا کہ جی یہ غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ آپ کا لیگل نوٹس جعلی اور فرضی ہے، اس کی کاپی خود ساختہ بنا کر پیش کی گئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ جی یہ بھی غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ آپ نے بانی پی ٹی آئی کو لیگل نوٹس بھیجا ہی نہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ بھی غلط ہے میں نے لیگل نوٹس بھیجا ہے۔
وکیل نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی نے سیاسی بیان دیا تھا؟ شہباز شریف نے کہا کہ بالکل سیاسی بیان نہیں تھا بلکہ اس نے ہتک عزت کی۔
وکیل نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے ہاتھ سے تحریر کردہ ہتک آمیز الفاظ نہیں لکھے۔ جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مجھے علم نہیں ہے۔
جس کے بعد عدالت نے دیگر گواہوں کو جرح کے لیے 27 ستمبر کو طلب کر لیا۔