Express News:
2025-07-29@06:59:08 GMT

مایا نگری کے مایاوی ہیرو (پہلا حصہ)

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

گزشتہ انتخابات جس کے نتیجے میں موجودہ نئے بادشاہ عرف منتخب نمائندے سریرآرائے سلطنت ہوئے ہیں، اس پر ملک بھر کے دانادانشور اپنے اپنے فلسفے بگھارچکے ہیں اوربگھار رہے ہیں اوران سب کاخلاصہ یہ ہے کہ سابق وزیر اعظم عرف ’’بانی‘‘ عوام میں بڑے مقبول ہے لیکن یہ کسی نے نہیں بتایا کہ کیوں مقبول ہے اورایسا پہلے بھٹو کے بارے میں بھی ہوچکا ہے جو قائدعوام تھے ،آخر ان دونوں میں ایسی کیا بات تھی یاہے جس کی وجہ سے عوام دیوانے ہوگئے تھے یا ہورہے ہیں ، بھٹو کے پاس تو پھر بھی روٹی کپڑا مکان کانعرہ تھا جو اس نے عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے والوں کو ساتھ بٹھا کر لگایا تھا اورایک اور نعرہ یا ترکڑی… اسلام ہمارا دین ، جمہوریت ہماری سیاست اورسوشلزم ہماری معیشت ، جن میں سے ایک بھی سچا نہیں تھا اورنہ ہی ممکن اورنہ ہی پورا ہوا لیکن کچھ لوگ اب بھی اس کے دیوانے ہیں ۔

جس نے سو بار دل کو توڑا ہے

ہم ابھی تک ہیں اس کے دیوانے

اس کی تیسری ترکڑی پی پی پی کتنی بار اقتدار میں آئی لیکن ان میں سے کوئی آدھا پونا بھی پورا ہوا ؟ یہاں تک کہ موروثی سیاست کرکے بھی جمہوریت اپنی پارٹی کی حد تک پوری ہوئی ؟ کچھ بھی نہیں بلکہ صاف کھلم کھلا ۔ اپنی تینوں ترکڑیوں کی خلاف ورزی جاری ہے لیکن پھربھی وہ دیوانے موجود ہیں جو ہمیشہ سے کالانعاموں میں موجود رہتے ہیں کیوں؟

اوراب یہ ’’بانی‘‘ ۔اس کے پاس تو ایسا کوئی نعرہ بھی نہیں ہے نہ پروگرام ہے نہ نظریہ ہے، سوائے نوے دن میں نیا پاکستان جو پاکستان میں چار سال اورپشتو نخواہ میں پندرہ سال گزرنے پر نہیں ہوا ۔ تو پھر یہ شوق کی دیوانگی؟

کیا وہ خوبصورت بہت ہے کسی علم میں ماہرہے یا کسی بلند کردار کا مالک ہے ؟ آخر اس میں ایسا کیا ہے؟اس کے بارے میں ہم نے ایک ’’احمق ‘‘ سے جس نے دانا دانشوروں سے بے پناہ ’’حماقت ‘‘ سیکھی ہے، سے پوچھا تو اس نے بتایا ۔سب سے پہلی بات تو یہ کہ دونوں خالی کھوپڑیوں میں یہ بات بٹھانے میں کامیاب ہوئے کہ میں بھی تم سب کی طرح ہوں جیسے تم ہو ویسا میں بھی ہوں ، کرپٹ، غنڈہ ، بدمعاش اورشارٹ کٹ کے لیے سب کچھ کرنے والا۔ چنانچہ جو ان کے جیسے تھے وہ ان کے پروانے ہوگئے اور بہت سارے، معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ ہمارا رائج الوقت معاشرہ سارا تو نہیں لیکن اکثر ان ہی جیسے لوگوں سے بھرا ہوا ہے جن کو حلال وحرام، جائزوناجائز اور روا ناروا سے کوئی سروکار نہیں، جو ہاتھ لگے وہ حلال بھی ہے جائز بھی ہے اورروا بھی بلکہ باثواب اور قابل تحسین وفخر بھی ہے، حرام ناجائز اورناروا وہ ہے جو ہمارے ہاتھ نہ لگے اوردوسروں کے ہاتھ لگ جائے۔

اب جناب بانی نے جو بجاطورپر اس نام کا مستحق ہے کیوں کہ وہ اس ملک میں ایسی بہت ساری چیزوں کا’’بانی‘‘ ہے جو پہلے نہ تھیں ۔

تفصیل جاننے کے لیے اس کے ظہور کے بعد کے پاکستان کو دیکھئے

دیکھتا کیا ہے میرے منہ کی طرف

نئے بانی کا پاکستان دیکھ

ایک اور سوال کہ اسے سب سے زیادہ مینڈیٹ اس خطے میں ملا ہے جہاں عرصہ دراز سے اس کی پارٹی برسراقتدار رہی یا اقتدار میں تسلسل رہا ہے ۔اگر جواب یہ ہے کہ اس کی حکومتوں نے پختونخوا صوبے کو سولہ چاند لگائے ہیں تو پھرتو اسے کم سے کم پچاس فی صد مینڈیٹ ملناچاہیے تھا لیکن اس کے آدمی بہت کم ووٹوں سے اس لیے جیتے کہ مقابلے میں کئی گنا مخالف ووٹ تقسیم ہوئے ورنہ ہرجگہ مخالف پڑنے والے ووٹ جیتنے والے کے ووٹوں سے زیادہ ہیں ۔ اب وہ اصل وجہ جو اس سب کچھ کے پیچھے تھی اورہے …کہ یہی وہ پارٹی ہے جس میں ایک چھلانگ کے ذریعے ’’منزل‘‘ حاصل کی جاسکتی ہے ، ثبوت بھی سارے کے سارے زندہ اورسامنے موجود ہیں کہ کون کون کیاکیا تھا اوراس دور میں کیا کیا بنا؟

دوسری پارٹیوں میں پشت ہا پشت سے شامل لوگ وہیں کے وہیں ہیں اور اس پارٹی میں لوگ کل آئے اورآج عالم بالا میں ہیں ، جن کے پاس سائیکل تک نہیں تھی وہ اب ایکسلائیوں میں پھرتے ہیں جو اپنے گھر کی گری ہوئی دیوار کی مرمت نہیں کرا سکتے تھے وہ نئے لگژری بنگلوں میں پہنچ چکے ہیں جو سبزی، برف، پکوڑے ، گنے کا رس اور املی بخارے کے شربت بیچتے تھے وہ اب آدمی اورخاندان بیچتے خریدتے ہیں ۔

کئی مقامات پر بیٹے اپنے باپوں کے لیے طعنہ بن گئے ہیں کہ ان کے باپ دوسری پارٹیوں میں پوری زندگی صرف کرکے کچھ بھی نہیں کماسکے تھے اوران کے بیٹے اس شارٹ کٹ پر کروڑ پتی ہوگئے ، ایک ایسے باپ نے ہم سے ایک دن کہا کہ میں تو اب گھر میں کسی سے آنکھیں ملانے کے قابل نہیں رہا ،اس جسم کو بسوں میں گھسیٹتا پھرتا تھا اورمیرا بیٹا جدید ماڈل کی جدید ترین گاڑیوں میں پھرتا ہے، میرے گھر میں پینے کا پانی واٹر کولر میں رکھاجاتا تھا اور اب فریج کے ساتھ ڈیپ فریزر بھی ہے ۔

چونکہ کے پی کے میں ایسی’’تبدیلیاں‘‘ بہت آئی ہیں اس لیے یہاں مینڈیٹ بھی تگڑا ہے ، وہ مینڈیٹ جس نے میرٹ کو قتل کرڈالا ہے۔ پھردہراؤں گا کہ اس کے علاوہ کہ ’’بانی‘‘ کے ہاں اس جادوئی تبدیلی کے سوا اورکیا ہے ؟ سیاست وہ نہیں جانتا ۔

(جاری ہے)

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تھا اور بھی ہے

پڑھیں:

کسی غیر آئینی اور غیر قانونی عمل کو تسلیم نہیں کرتے: علی امین گنڈاپور

پشاور (آئی این پی) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کو سازش کے تحت ہٹایا گیا۔ ان کو پاکستان کو خود مختار بنانے کی سزا دی جا رہی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کا پیغام ہر ضلع، ہر یونین کونسل اور ہر شخص تک پہنچایا جا رہا ہے۔ مختلف علاقوں میں ریلیوں اور میٹنگز کا سلسلہ جاری ہے۔ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو غیرآئینی اور غیرقانونی طور پر قید کیا گیا ہے جو ہم نہیں مانتے، ان کو توڑنے کے لیے بشریٰ بی بی کو بھی ناحق قید کیا گیا ہے۔ اس فسطائیت کے باوجود بانی پی ٹی آئی آئین و قانون کی بات کر رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو توڑنے والے خود ٹوٹ جائیں گے۔ عوام ان کے ساتھ ہیں۔ ہم کسی غیرآئینی اور غیر قانونی عمل کو تسلیم نہیں کرتے، بانی پی ٹی آئی ہماری نسلوں کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں، پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بانی پی ٹی آئی سے بڑھ کر ہمارے لیے کچھ نہیں، یہی ہمارا نظریہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وادیِ نگر کی چھلت نگری
  • نو مئی اور سانحہ بلوچستان
  • میجر رب نواز قوم کے ہیرو ہیں اور ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے؛ محسن نقوی
  • بھارت میں مگ-21 کی آخری پرواز: مسئلہ طیارے میں نہیں، تربیت میں تھا، ماہرین کا انکشاف
  • کسی غیر آئینی اور غیر قانونی عمل کو تسلیم نہیں کرتے: علی امین گنڈاپور
  • یہ عامل اور جادوگر
  • فلسطین کو تسلیم کرنے کے حق میں ہیں، لیکن؟ وزیرِاعظم اٹلی
  • بانی پی ٹی آئی کو پاکستان کو خودمختار بنانے کی سزا دی جا رہی ہے: علی امین گنڈاپور
  • چُن چُن کر سزائیں دی جا رہی ہیں، کوئی تو ہے جو خوفزدہ ہے، علیمہ خان
  • جیل سپرنٹنڈنٹ بانی پی ٹی آئی کو مسلسل تنگ کر رہے ہیں، علیمہ خان