WE News:
2025-08-15@16:56:58 GMT

سندھ میں صحت کا بجٹ کہاں کہاں لگے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

سندھ میں صحت کا بجٹ کہاں کہاں لگے گا؟

صوبہ سندھ کا صحت کا بجٹ پچھلے سال کے 302.2 ارب روپے کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے، 146.9 ارب روپے صحت کے اداروں اور یونٹس کو گرانٹس کی مد میں دیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ بجٹ : سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 12 فیصد، پنشن میں 8 فیصد اضافہ

بجٹ دستاویز کے مطابق صحت کے لیے 326.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے لیے 19 ارب روپے مختص کیے ہیں، پیپلز پرائمری ہیلتھ انیشی ایٹو کے لیے 16.

5 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10، پنشن میں 7 فیصد اضافہ

بجٹ 2025-26 میں لاڑکانہ میں ایک نئے اسپتال کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے ہیں،  ایمبولینس سروس اورموبائل تشخیصی یونٹس کو دیہی علاقوں تک توسیع دیبے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان سندھ بجٹ صحت

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان کے لیے

پڑھیں:

مہنگائی کو 38 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے،  گورنر اسٹیٹ بینک

کراچی:

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ مہنگائی کو 11.8 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے۔

اسٹیٹ بینک نے پاکستان کے 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا، جس میں  گورنر جمیل احمد نے قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ملک کی طویل مدتی خوشحالی کے لیے زری اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ ماضی  قریب میں ہمیں غیر معمولی اقتصادی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ہم اب اقتصادی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے یاد دلایا کہ  مئی 2023 ء میں مہنگائی 38 فیصد تک پہنچ چکی تھی۔ اس کے جواب میں اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک تسلسل کے ساتھ اقدامات کیے۔ یہ کوششیں کامیاب رہیں اور مہنگائی مئی 2024 ء تک 11.8 فیصد تک گر گئی اور جون 2025ء میں یہ تاریخی طور پر 3.2 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ 

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کے منظرنامے میں بہتری لانے کے  لیے بتدریج 7 مرحلوں میں پالیسی ریٹ   جون 2024 ء سے کم کرنا شروع کیا اور اسے 22 فیصد سے 11 فیصد تک  لے آیا۔ ہماری زری پالیسی میں توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ سخت محنت سے قیمتوں میں جو استحکام حاصل ہوا ہے، اسے برقرار رکھا جائے جب کہ مہنگائی کو   5 سے 7  فیصد کے اندر رکھا جائے۔ اس طرح وسیع تر اقتصادی اور کاروباری مواقع کو کام میں لانے میں مدد ملے گی۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بیرونی شعبے میں بہتری کا ذکر کیا اور بتایا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تقریباً 3 گنا ہوچکے ہیں، جو مالی سال 23 ء کے آخر میں صرف 4.4  ارب ڈالر تھے اور مالی سال 25 ء کے آخر میں بڑھ کر 14.5  ارب  ڈالر تک پہنچ گئے ۔

انہوں نے کہا کہ 2.1  ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس  نے،جو 14 سال میں پہلی بار ہوا ہے  اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ 38.3  ارب ڈالر ترسیلات نے اس بہتری میں نمایاں کردار ادا کیا۔

گورنر جمیل احمد نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کی کوشش کی ہے تاکہ بیرونی دھچکوں کی مزاحمت کے لیے اقتصادی لچک بڑھائی جا سکے۔ ذخائر میں یہ  اضافہ غیر ملکی قرض میں کسی اضافے کے بغیر حاصل کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی حالیہ اقدامات کے اعتراف میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر کی ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے ۔

مالی شمولیت میں ٹیکنالوجی کی جدت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے گورنر نے اسٹیٹ بینک کے ڈیجیٹل شعبے میں اقدامات کا ذکر کیا، جن میں  پاکستان کے فوری ادائیگی کے نظام  ’ راست ‘  کو ایک الگ ذیلی ادارہ بنانا بھی شامل ہے تاکہ ڈجیٹل ادائیگیوں کے طریقے اپنانے کے لیے خدمات کا دائرہ بڑھایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے ادائیگی کے ڈھانچے کو جدید بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں تاکہ عوام ان سہولیات کے ذریعے رقوم ارسال اور وصول کر سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹ کھولنے کے بہتر نظام کا حال ہی میں  آغاز کیا ہے جس کے ذریعے بینک کی برانچ میں جائے بغیر اکاؤنٹ کھولا جا سکے گا ۔ اس کا عوام کو خصوصاً خواتین کو فائدہ ہوگا۔

یومِ آزادی کی تقریب ’زندگی ٹرسٹ اسکول‘  کے طلبہ کی طرف سے قومی نغمے پیش کیے جانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ۔ گورنر نے آئیڈا ریو اسکول کے سماعت اور بصارت سے محروم بچوں کی جانب سے منفرد فن پاروں کے مجموعے کی نمائش کا آرٹ گیلری میں افتتاح بھی کیا۔ 

اس نمائش کا موضوع ’پاکستان کی خوبصورتی‘  تھا، جو خصوصی ضروریات کے حامل نوجوان فنکاروں کی تخلیقی صلاحیت اور بصیرت  کا اظہار ہے اور دوسری طرف اس بات کی بھی عکاسی کرتا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شمولیتی ثقافتی اظہار کی حمایت جاری رکھی ہے۔ یومِ آزادی پر دیگر نمائشوں میں ‘Echoes of Freedom through Archival Lens’ اور’پاکستان کے شہپر‘  شامل تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹیٹ بینک نے جشن معرکۂ حق کے موقع پر 75 روپے کا یادگاری سکّہ جاری کردیا
  • جشن معرکہ حق 75 روپے کا یادگاری سکے کا اجرا کردیا گیا 
  • پاکستان میں استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد میں ریکارڈ اضافہ، غربت کی شرح 45 فیصد تک جا پہنچی
  • پاکستان میں استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد میں ریکارڈ اضافہ
  • سندھ کے بجٹ کا 97 فیصد دینے والے شہر قائد پر پیسہ نہیں لگایا جاتا، خالد مقبول
  • مہنگائی کو 38 سے  3.2 فیصد تک لانے کے اقدامات کامیاب رہے،  گورنر اسٹیٹ بینک
  •  پاکستان ریلوے کے 87 فیصد ٹریک زائدالمعیادہونے کاانکشاف
  •   سی پیک کی کامیابی کا تناسب کتنے فیصد؟چین کا اہم بیان سامنے آیا
  • 1100 ارب کا وعدہ کیا، 11 روپے بھی نہ ملے، — وزیراعلیٰ سندھ وفاق پر برس پڑے 
  • چیف جسٹس کی پینشن میں 15 سالوں میں 400 فیصد سے زائد اضافہ، ریٹائرڈ ججز کی مراعات پر سوالات